وقت دو طرح سے بدل جاتاہے۔ ایک قسمت سے۔ ایک ہا تھ سے۔ قسمت سے نہ بدلے تو ہاتھ سے بدلنے کی کو شش ضرور کرنی چاہیے۔ قسمت ہار جاتی ہے۔ ہاتھ نہیں ہارتے۔ دنیا میں جتنی بھی انسانی ترقی ہوی ہے۔ اسے ہاتھ سے ہی ممکن کیا گیا ہے۔ ورنہ ہاتھ باندھ کر بیٹھے رہنے والے لوگوں کے زمین میں دبے ڈھانچے بھی نہیں ملتےاور مل جائیں تو کارآمد نہیں ہوتے۔
(سمیرا حمید کے ناول ’’محبت من محرم‘‘ کی تیسری قسط سے اقتباس)
(سمیرا حمید کے ناول ’’محبت من محرم‘‘ کی تیسری قسط سے اقتباس)