السلام علیکم
ہم انسان کتنے بھولے ہوتے ہیں جو یہ سوچ لیے بیٹھے ہوتے ہیں کہ ہمارے جاتے ہی سب کچھ رُک جائے گا یا بدل جائے گا، مگر کچھ نہیں رکتا، کچھ نہیں بدلتا۔
سب کچھ ویسا ہی رہتا ہے ، بس ہم نہیں ہوتے۔ گویا ہمارا ہونا نہ ہونا سب برابر ہے ، تو پھر اس نہ ہونے کے برابر ہونے کا اتنا زعم کیوں، اتنا گھمنڈ کس لے۔ ۔ ۔ ؟؟؟
-( ہاشم ندیم کے ناول " پری زاد " سے اقتباس )
ہم انسان کتنے بھولے ہوتے ہیں جو یہ سوچ لیے بیٹھے ہوتے ہیں کہ ہمارے جاتے ہی سب کچھ رُک جائے گا یا بدل جائے گا، مگر کچھ نہیں رکتا، کچھ نہیں بدلتا۔
سب کچھ ویسا ہی رہتا ہے ، بس ہم نہیں ہوتے۔ گویا ہمارا ہونا نہ ہونا سب برابر ہے ، تو پھر اس نہ ہونے کے برابر ہونے کا اتنا زعم کیوں، اتنا گھمنڈ کس لے۔ ۔ ۔ ؟؟؟
-( ہاشم ندیم کے ناول " پری زاد " سے اقتباس )
Comment