اللہ جس کو اپنی یاد دلانا چاہتا ہے اسے دکھ کا الیکٹرک شاک دے کر اپنی جانب متوجہ کر لیتا ہے۔ دکھ کی بھٹی سے نکل کر انسان دوسروں کے لیے نرم پڑ جاتا ہے۔ پھر اس سے نیک اعمال خود بخود اور بخوشی سرزد ہونے لگتے ہیں۔ دکھ تو روحانیت کی سیڑھی ہے ، اس پر صابر و شاکر ہی چڑھ سکتے ہیں ۔
بانو قدسیہ کی دست بستہ سے اقتباس
بانو قدسیہ کی دست بستہ سے اقتباس