جب طالب و مطلوب، عاشق و معشوق، محبّ و محبوب، الُوہیّت کے رنگ میں رنگے جائیں اور کِسی ایک کو دُوسرے کی گود نصیب ہو جائے تو پھر گور کے بجائے گود
میں سَونے کو جی چاہتا ہے۔ کہتے ہیں کہ ماں، محبوب اور مرقد کی گود بڑی گُداز ہوتی ہے، سونے کا سَواد آجاتا ہے اور حشر تک پڑے رہنے کو جی چاہتا ہے۔
پِیا رنگ کالا از بابا محمد یحیٰی خان
میں سَونے کو جی چاہتا ہے۔ کہتے ہیں کہ ماں، محبوب اور مرقد کی گود بڑی گُداز ہوتی ہے، سونے کا سَواد آجاتا ہے اور حشر تک پڑے رہنے کو جی چاہتا ہے۔
پِیا رنگ کالا از بابا محمد یحیٰی خان
Comment