Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

جو رکے تو کوہِ گراں تھے ہم " سے اقتباس

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • جو رکے تو کوہِ گراں تھے ہم " سے اقتباس

    محرومی دو طرح کی ہوتی ہے، کسی چیز کا کبھی نہ ہونا اور کسی چیز کا مل کر کھو جانا، زیادہ تلخ تجربہ ہوتا ہے اور جو اس تجربے سے گزرتا ہے وہ ایسی ہی باتیں کرتا ہے جو تمھاری سمجھ میں شاید کبھی نہ آئیں۔۔

    (عنیزہ سید کے ناول " جو رکے تو کوہِ گراں تھے ہم " سے اقتباس)

  • #2
    Re: جو رکے تو کوہِ گراں تھے ہم " سے اقتباس

    بہت عمدہ اقتباس شئیر کیا
    ہے الف و لیلہ سی زندگی درپیش
    سو جاگتی ہوئی ، اک شہر زاد ہے دل میں

    Comment


    • #3
      Re: جو رکے تو کوہِ گراں تھے ہم " سے اقتباس

      ju chez shoro sey hi na ho tu oski takleef bohut kam hoti hai magr paa kar kho daina bohut bari aziyat hai ye srf wahe samaj sakta ha ju is aziyat sey guzar chuka ho

      Comment

      Working...
      X