اس کے علاوہ دین کی سرفرازی و سر بلندی( جس میں یقینآ ہماری ہی فلاح و بہبود ہے) کا راز اگر مجھے کہیں ملا ہے تو قرآن میں ملا ہے۔
میں یہ سمجھتا ہوں کی قرآن سے مسلمانوں کا تعلق بالکل ایسا ہے جیسے روح کا جسم سے۔ قرآن نہیں تو اسلام نہیں اور اگر اسلام نہیں تو پھر مسلمان نہیں۔ قرآن نہی تو رشد و ہدایت نہیں۔۔
قرآن مسلمان کی روح ہے، اس کی جان ہے، اس کا ایمان ہے، اس کی فلح و بہبود کا وسیلہ ہے۔ سر بلندی اور خوشحالی کا یقینی ضابطہ ہے۔
یاد رکھیں دنیا کی بڑی سے بڑی طاقت اس امت کا مقابلہ نہیں کر سکتی جو قرآن کو سمجھ کر پڑھتی ہے اور اس پر عمل کرتی ہے۔ قرآن راہ راست دکھاتا ہے، فقیروں کو بادشاہ بناتا یے۔
جاہلوں کو عالم فاضل بنا دیتا ہے۔ انسانوں کو ان کی حقیقت سے آشنا کرتا ہے اور کائنات کے رازوں سے ان کے لیے پردے اُٹھاتا ہے۔
قرآن کتاب ہدایت ہے، صرف کتاب مقدس نہیں۔ اگر ایسا ہوتا تو پھر جس طرح ہندو اپنی مذہبی کتابوں کے اشلوک پڑھ کر تبرک حاصٌ کر لیتے ہیں ہمارے لیے بھی محض اسکا پڑھ لینا کافی تھا۔
اس کو سمجھنا ضروری نہ ہوتا، مگر چونکہ یہ کتاب ہدایت اور رہنمائی ہے ۔ یہ شاہرہ زندگی پر چلنے کا ایک لائحہ عمل ہے لۃذا ضروری ہے کہ اس کو سمجھا جائے۔
میں یہ سمجھتا ہوں کی قرآن سے مسلمانوں کا تعلق بالکل ایسا ہے جیسے روح کا جسم سے۔ قرآن نہیں تو اسلام نہیں اور اگر اسلام نہیں تو پھر مسلمان نہیں۔ قرآن نہی تو رشد و ہدایت نہیں۔۔
قرآن مسلمان کی روح ہے، اس کی جان ہے، اس کا ایمان ہے، اس کی فلح و بہبود کا وسیلہ ہے۔ سر بلندی اور خوشحالی کا یقینی ضابطہ ہے۔
یاد رکھیں دنیا کی بڑی سے بڑی طاقت اس امت کا مقابلہ نہیں کر سکتی جو قرآن کو سمجھ کر پڑھتی ہے اور اس پر عمل کرتی ہے۔ قرآن راہ راست دکھاتا ہے، فقیروں کو بادشاہ بناتا یے۔
جاہلوں کو عالم فاضل بنا دیتا ہے۔ انسانوں کو ان کی حقیقت سے آشنا کرتا ہے اور کائنات کے رازوں سے ان کے لیے پردے اُٹھاتا ہے۔
قرآن کتاب ہدایت ہے، صرف کتاب مقدس نہیں۔ اگر ایسا ہوتا تو پھر جس طرح ہندو اپنی مذہبی کتابوں کے اشلوک پڑھ کر تبرک حاصٌ کر لیتے ہیں ہمارے لیے بھی محض اسکا پڑھ لینا کافی تھا۔
اس کو سمجھنا ضروری نہ ہوتا، مگر چونکہ یہ کتاب ہدایت اور رہنمائی ہے ۔ یہ شاہرہ زندگی پر چلنے کا ایک لائحہ عمل ہے لۃذا ضروری ہے کہ اس کو سمجھا جائے۔
Comment