جونہی آپ حصہ بٹانے لگتے ہیں، آپ بڑے ہونے لگتے ہیں،جوان ہونے لگتے ہیں.
جو شخص اپنی چیزوں میں حصہ نہیں بٹا سکتا وہ ابھی تک بچہ ہی ہے.وہ جوان نہیں ہوا. آگے نہیں بڑھا.
جو چیز آپ کسی کو دے نہیں سکتے،اس نے ابھی تک آپ کو پکڑا ہوا ہے، جکڑا ہوا ہے-
وہ آپ سے بڑی طاقتور ہے، آپ پر حاوی ہے-
جو شخص اپنی چیزوں میں حصہ نہیں بٹا سکتا وہ ابھی تک بچہ ہی ہے.وہ جوان نہیں ہوا. آگے نہیں بڑھا.
جو چیز آپ کسی کو دے نہیں سکتے،اس نے ابھی تک آپ کو پکڑا ہوا ہے، جکڑا ہوا ہے-
وہ آپ سے بڑی طاقتور ہے، آپ پر حاوی ہے-
وہ آپ سے ارفع ہے، اعلی ہے برتر ہے،آپ کی محبت سے زیادہ بڑی ہے.آپ کی شفقت سے زیادہ ہے-
آپ پر مکمل طور پر حاوی ہے اور یاد رکھیے حصہ بٹانے کے لئے آپ کو زیادہ چیزوں کی یا
ان کے انبار کی ضرورت نہیں ہوتی. سخی ہونے کے لئے دینا ضروری ہے-
چاہے وہ دینا ایک تنکا توڑ کے دینا ہو. اس لئے گھنے سرمایے کی یا دولت کی یا بڑی
جائیداد کی احتیاج نہیں ہوتی.
حضور صلی الله عليه وسلم نے فرمایا کہ مسکراہٹ بھی ایک صدقہ جاریہ ہے-
اس کو گاہے بگاہے جاری کرتے رہا کرو. یہ بھی ایک خیرات ہی ہے. کوئی غمگین ہو تو
اس کو گانا سنا دو، کسی کے سامنے تھیا تھیا ناچ ہی دو. لیکن تم تو ایسے بند ہو اور
گیت ہو کہ یہ کچھ بھی share نہیں کر سکتے.
از اشفاق احمد، بابا صاحبا، صفحہ نمبر 589
Comment