Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

ناول مات ہونے تک سے اقتباس

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • ناول مات ہونے تک سے اقتباس

    السلام علیکم
    اقتباس عمیرہ احمد کا ناول '' مات ہونے تک '' سے

    مرد ھر بازی دماغ سے کھیلتا ھے کبھی کبھار کوئی ایک بازی ایسی ھوتی ھے جسے وہ دل سے کھیلتا ھے ۔ اورجس بازی کو وہ دل سے کھیلتا ھے اس میں مات کبھی نہیں کھاتا کیونکہ وہ بازی انا کی بازی ھوتی ھے ۔

    عورت ھر بازی دل سے کھیلتی ھے مگر کبھی کبھار کوئی ایک بازی ایسی ھوتی ھے جسے وہ دماغ سے کھیلتی ھے اور اس وقت کم ازکم اس بازی میں کوئی اس کے سامنے کھڑا رہ سکتا ھے نہ اسے چت کر سکتا ھے اور وہ بازی بقا کی بازی ھوتی ھے

    بعض چہروں کو پہچاننے میں ذرا بھی دیر نہیں لگتی چاہے ان سے ہمارا کوئی رشتہ ہو یا نہ ہو - چاہے ہم انہیں آٹھ منٹ بعد دیکھیں یا آٹھ سال بعد - چاہے ہم نے انہیں محبّت سے دیکھا ہو یا نفرت سے ، مگر ایک بار دیکھنے کے بعد وہ چہرے دماغ میں فیڈ ہو جاتے ہیں -- پھر دوبارہ کبھی ذہن سے اوجھل نہیں ہوتے




  • #2
    Re: ناول مات ہونے تک سے اقتباس

    v nice...........

    Comment

    Working...
    X