Announcement
Collapse
No announcement yet.
Unconfigured Ad Widget
Collapse
محو حیرت ہوں کہ دنیا کیا سے کیا ہو جائے گی
Collapse
X
-
Re: محو حیرت ہوں کہ دنیا کیا سے کیا ہو جائے گی
Originally posted by Jamil Akhter View Postآخری بات کے حساب سے سب کچھ ہے بس عدل کی ضرورت ہے جہاں کے چیف جسٹس کو انصاف نہی ملتا اور لانگ مارچ سے بحال ہوناپڑے تو باقیوں کا تو اللہ ہی حافظ ہےمیں نعرہ مستانہ، میں شوخی رندانہ
Comment
-
Re: محو حیرت ہوں کہ دنیا کیا سے کیا ہو جائے گی
بجا فرماایا کہ بحال ہونا نہ ہونا ایک برابر ہے
اور سیکنڈ جمیل تصریح کر لو یہ پجاروز پہ بیٹھ کے آنیاں جانیاں دکھانا لانگ مارچ
نہیں یہ صریحا لانگ مارچ کی توہین ہے۔۔لانگ مارچ چین کے مرد آہن ماوزرے تنگ سے
منسوب ہے
16 اکتوبر1934 میں خستہ حال ایک لاکھ کیمونسٹ نے اپنا سامان خچروں پہ لادا
اور نامعلوم منزل کی طرف لانگ مارچ کا اغاز کیا اس فوج نے ایک سال میں
چھ ہزار میل کی مسافت طے کی لانگ مارچ کے دوران سپایہوں کو ہلاکت
آفرین شدائد اور مصائب کا سامنا کرنا پڑا پندرہ بڑی جگنیں لڑیں سپایہوں کے
بڑی تعداد کھڈوں میں سولہ ہزار فٹ بلند برف پوش چوٹیوں سے گزری
سینکڑوں سردی سے اکڑ کر مر گئے اندھیاروں سے گزرے اولوں بارشوں سے گزرے
سپایہوں نے پیٹ بھرنے کو بناسپتی اور ذہریلی جڑی بوٹیاں کھائیں
ایک لاکھ مییں سے پچانوے ہزار فوجی جان کی بازی ہار گئے
اور باقی پانچ ہزار جو ماوزرے تنگ کی قیادت میں شمالی چین تک پہنچ سکے تھے
نے انقلاب برپا کیا تھا
لانگ مارچ بنیادی طور پر ایک عظیم انقلابی جہد وجہد کی ایک درخشاں
علامت ہے جس میں شرکت کرنے والے سرفروشوں کی یادیں نہایت
ولولہ انگیز ہیں یہ ہے لانگ مارچ محترم
شکریہ
کیپلر
:(
Comment
-
Re: محو حیرت ہوں کہ دنیا کیا سے کیا ہو جائے گی
مہرش آپ کی بات بھی پچاس فیصد درست ہے باقی جتنے اختیارات چیف چسٹس کے پاس ہیں ان کا استعمال فراخدلی سے ہورہا ہے
باقی جناب عامر ہر جگہ کی ضرورت وہاں کے حساب سے ہے جیسے پہاڑوں پہ خچر روڑوں پہ کاریں
اصل بات ہے جزبہ کی جو بڑوں بڑوں کا پتہ پانی کردیتا ہےہے الف و لیلہ سی زندگی درپیش
سو جاگتی ہوئی ، اک شہر زاد ہے دل میں
Comment
Comment