Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

اقتباس: عُمیرہ احمد کے ناول "دربار دل" سے

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • اقتباس: عُمیرہ احمد کے ناول "دربار دل" سے

    عشق انسان کو کائنات کے کسی دوسرے حصے میں لے جاتا یے, زمین پر رہنے نہیں دتیا اور عشق لاحاصل۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
    لوگ کہتے ہیں انسان عشق مجازی سے عشق حقیقی تک تب سفر کرتا یے جب عشق لاحاصل رہتا ھے۔ جب انسان جھولی بھر بھر محبت کرے اور خالی دل اور ہاتھ لے کر پھرے۔ ہوتا ہوگا لوگوں کے ساتھ ایسا۔ گزرے ہوں گے لوگ عشق لاحاصل کی منزل سے اور طے کرتے ہوں گے مجازی سے حقیقی تک کے فاصلے.
    مگر میری سمت الٹی ہو گئی تھی۔ میں نے عشق حقیقی سے عشق مجازی کا فاصلہ طے کیا تھا۔ مجازی کو نہ پاکر حقیقی تک نہیں گئی تھی حقیقی کو پاکر بھی مجازی تک آگئی تھی اور اب در بہ در پھر رہی تھی۔

    اقتباس: عُمیرہ احمد کے ناول "دربار دل" سے



  • #2
    Re: اقتباس: عُمیرہ احمد کے ناول "دربار دل" سے

    بہت عمدہ جی بہت خوب





    Comment


    • #3
      Re: اقتباس: عُمیرہ احمد کے ناول "دربار دل" سے

      Originally posted by baniazkhan View Post
      بہت عمدہ جی بہت خوب
      بہت بہت شکریہ

      Comment


      • #4
        Re: اقتباس: عُمیرہ احمد کے ناول "دربار دل" سے

        mjko itfaq nai....
        میں نعرہ مستانہ، میں شوخی رندانہ

        Comment


        • #5
          Re: اقتباس: عُمیرہ احمد کے ناول "دربار دل" سے

          :jazak:
          ہے الف و لیلہ سی زندگی درپیش
          سو جاگتی ہوئی ، اک شہر زاد ہے دل میں

          Comment


          • #6
            Re: اقتباس: عُمیرہ احمد کے ناول "دربار دل" سے

            بہت عمدہ

            Comment

            Working...
            X