خاموشی
اگر ہم زبان کی پھیلائی ہوئی مصبیتوں کا جائزہ لیں تو معلوم ہو گا کہ خاموشی میں کتنی راحت ہے۔
زیادہ بولنے والا مجبور ہوتا ہے کہ ہو سچ اور جھوٹ ملا کر بولے۔
آواز انسان کو دوسروں سے متعلق کرتی ہے اور خاموشی انسان کو دوسروں سے تعارف کرواتی ہے۔
زندگی سراپہ اور سر بستہ راز ہے اور راز ہمیشہ خاموش ہوتا ہے اور اگر خاموش نہ ہو تو راز نہیں رہتا۔
باطن کا سفر ، اندرون بینی کا سفر، من کی دنیا کا سفر، دل کی گہرائیوں کا سفر، رازِ ہستی کا سفر، دیدہ وری کا سفر، چشمِ بینا کا سفر، حق بینی کا سفر، اور حق یابی کا سفر، خاموشی کا سفر ہے۔
خاموش انسان خاموش پانی کی طرح گہرے ہوتے ہیں۔
انسان بولتا رہتا ہے اور خاموش نہیں ہوتا کیونکہ خاموشی میں اسے اپنے روبرو ہونا پڑتا ہے اور وہ اپنے رُو برو ہونا نہیں چاہتا۔
انسان کے قبل از پیدائش زمانے خاموشی کے زمانے ہیں اور مابعد بھی خاموشی ہے۔
خلیل جبران
اگر ہم زبان کی پھیلائی ہوئی مصبیتوں کا جائزہ لیں تو معلوم ہو گا کہ خاموشی میں کتنی راحت ہے۔
زیادہ بولنے والا مجبور ہوتا ہے کہ ہو سچ اور جھوٹ ملا کر بولے۔
آواز انسان کو دوسروں سے متعلق کرتی ہے اور خاموشی انسان کو دوسروں سے تعارف کرواتی ہے۔
زندگی سراپہ اور سر بستہ راز ہے اور راز ہمیشہ خاموش ہوتا ہے اور اگر خاموش نہ ہو تو راز نہیں رہتا۔
باطن کا سفر ، اندرون بینی کا سفر، من کی دنیا کا سفر، دل کی گہرائیوں کا سفر، رازِ ہستی کا سفر، دیدہ وری کا سفر، چشمِ بینا کا سفر، حق بینی کا سفر، اور حق یابی کا سفر، خاموشی کا سفر ہے۔
خاموش انسان خاموش پانی کی طرح گہرے ہوتے ہیں۔
انسان بولتا رہتا ہے اور خاموش نہیں ہوتا کیونکہ خاموشی میں اسے اپنے روبرو ہونا پڑتا ہے اور وہ اپنے رُو برو ہونا نہیں چاہتا۔
انسان کے قبل از پیدائش زمانے خاموشی کے زمانے ہیں اور مابعد بھی خاموشی ہے۔
خلیل جبران
Comment