Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

عشق بن یہ ادب نہیں آتا

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • عشق بن یہ ادب نہیں آتا

    عشق بن یہ ادب نہیں آتا


    ڈاکٹر ذاہد منیر عامر کی کتاب لمحوں کا قرض سے ایک باب
    ..................................................

    ''جان برادر۔۔۔ گزشتہ دنوں تم جس حادثے سے گزرے ہو مجھے اسکی سفاکی اور الم ناکی کا پورا اندازہ ہے ۔اس المیے پر تمہارا رد عمل میرے لیے اطمینان کا باعث ہی نہیں یقین افروز بھی ہے کہ مادے سے آلودہ ماحول میں ابھی کچھ نفوس ایسے بھی ہیں جو زات کے مفاد سے بلند ہوکر سوچ سکتے ہیں ،دوسروں کو دیکھ سکتے ہیں انہیں چاہ سکتے ہیں انکے لیے خود کو قربان کر سکتے ہیں

    لوگ پتھر ہوگئے سنجیدگی کے نام پر
    شکر ہے ہم آج تک تھوڑے جزباتی تو ہیں



    اس حادثے کا ردعمل کچھ بھی ہوسکتا ہے ۔۔۔جارحیت،مفاہمت،شکست خوردگی عام طور پر اس کے نتیجے میں لوگ مایوس ہوجاتے ہیں ،زندگی سے بے زاری کا اعلان کرتے ہیں خودکشی کا عزم کرتے ہیں۔۔۔۔یا پھر ایسا نہیں کرتے ۔۔۔بلکہ اپنی چاہت کو ٹھکرانے کا اعلان کرتے ہیں محبتوں کو نفرتوں میں بدلتے ہیں اپنے دل میں پیدا ہونے والے گداز کو جو اس حادثے کی اہم ترین عطا ہے سختی سے مبدل کرنا چاہتے ہیں منزلوں کو ترک کر دیتے ہیں ،زندگی کے خاکے میں رنگ بھرنے کی بجائے اسے پھیکا رکھنے پر اصرار کرنے لگتے ہیں



    لیکن تمام ردعملی رویے اپنے جزباتی جواز کے باوجود صحت مند رویے نہیں ہیں زندگی سے دستبردار ہنے کے لیے بڑی ہمت اور ھوصلے کی ضرورت ہوتی ہے اگر کسی شخص میں اتنی ہمت اور ھوصلہ پیدا ہوجائے تو اسے اس ہمت اور حوصلے سے زندگی کا سامنا کر لینا چاہیے

    اور یوں بھی زندگی صرف ایک بار ملتی ہے اور اس تجربے سے گزرنا تو دراصل زندگی گزارنے کا ڈھنگ جاننا ہے آموزش کے بعد عمل سے گریز کہاں کی دانائی ہے؟؟؟

    گویا جب تک زندگی گزارنے کا سلیقہ نہیں اتا تھا تو زندہ رہے اور جب زندگی کا سلیقہ آیا تو اس سے دستبردار ہوگئے
    ?


    اور پھر یہ سوال بھی تو تلوار کی طرح سر پہ لٹک رہا ہے کہ

    مر کے بھی چین نا پایا تو کدھر جائیں گے


    یوں بھی موت آنکھیں بند ہونے کا نہیں آنکھیں کھلنے کا مرھلہ ہے اور اس کشادگی چشم کا وقت مقرر ہے ہم ''کارِ شیاطین'' کا مظاہرہ کیوں کریں ؟


    ہے غیبِ غیب جس کو سمجھتے ہیں ہم شہود
    ہیں خواب میں ہنوز جو جاگے ہیں خواب میں


    وہ لوگ جو اس مرحلے میں ناکامی کے بعد

    ع- خاک ڈال آگ لگا نام نا لے یاد نا کر

    کا راگ الاپتے ہیں واضح طور پہ بتا رہے ہوتے ہیں کہ انکا عشق ناتمام تھا بلکہ شاید تھا ہی نہیں ۔۔۔۔۔ناپختہ جزبہ خیالات میں تبدیلی پیدا نہیں کرتا کجا شخصیت اس سے اثر قبول کرے انگوروں کو کھٹا کہنے کا اعلان اپنی ہی بے بضاعتی پر دلیل ہوتا ہے ۔اس اعلان سے کہنے والے کے زوق نظر کی پستی اسکی ہمت کی دونی اور حوصلہ کی شکستگی کا اظہار ہوتا ہے ۔۔۔۔۔ہر چیز کو فریب نظر کی دلیل سے رد نہیں کیا جاسکتا اگر کوئی آنکھ ہر چمکتی چیز کو سونا سمجھتی ہے تو اس میں چمکتی چیز کا ہی نہیں دیکھنے والی آنکھ کا بھی قصور ہے ۔۔۔اپنی چاہت کو ٹھکرانے کا اعلان دراصل اس قصور کا اعتراف ہے

    سچا جزبہ تو درگہ ناز سے سر اٹھانے کی اجازت ہی نہیں دیتا خواہ کتنی ہی اندھیاں کیوں نا آجائیں محبوب محبوب ہوتا ہے حصول یا ناکامی کی صورت میں معتوب نہیں ہوسکتا


    لوگ اپپنے اپنے تجربے کی روشنی میں ھصول اور ناکامی کی قدروں کا تعین کرتے ہیں کامیاب لوگ ناکام رہ جانے والوں کے جزبے پہ طعن توڑتے ہیں اور ناکام رہ جانے والے کامیابی سے ہمکنار ہوجانے والوں کے جزبے کی موت کا ماتم کرتے ہیں

    تو نا شناسی ہنوز شوق بمیرد ز وصل
    چیست حیاتِ دوام سوختن ِ ناتمام
    (تو نہیں جانتا کہ وسال،،شوق کے لیے پیغام مرگ ہے ھیات ِدوام مسلسل جلتے رہنے ہی میں پوشیدہ ہے


    میں سمجھتا ہوں کہ اس راہ میں وہ ناکامی بھی ناتمام ہے جس میں کچھ لزت کامرانی نا ہو اور وہ کامرانی بھی جو محروم احساسِ ناتمامی ہو



    گویا کامل جزبے کا ظہور کچھ یوں ہوتا ہے

    بامن آویزش او الفتِ موج است و کنار
    دم بدم بامن و ہر لحظہ گریزاں از من
    (میرے ساتھ اس کا تعلق کنارے اور موج کا سا ہے،دم بہ دم میرے ساتھ مگر ہر لحظہ مجھ سے گریزاں


    کامیابی احساس تفاخر پیدا کر سکتی ہے ناکامی عجز ناکامی افسرگی پیدا کر سکتی ہے کمیابی احساس فنا۔۔۔۔۔کامیابی تکمیل کا احساس پیدا کر سکتی ہیں۔۔۔۔ ناکامی ناتمامی کا۔۔۔۔کامیابی رجائیت۔۔۔۔۔۔غرض یہ سلسلہ یونہی سلسلہ وار چلتا رہتا ہے بکھرے بکھرے رنگ مل کر قوس ِ قزح بنتے ہیں تو ہفت آسمان جگمگا اٹھتے ہیں ۔۔۔کیا تمہیں قوس ِقضا اچھی نہیں لگتی ؟؟؟


    یہ تجربہ تمیں کیا کیا سکھانے آیا تھا ضبط ،تحمل ناتمامی کا احساس گداز ہمدردی اخلاس یا محبت۔۔۔۔۔۔
    ہزار گونہ ادب جان ز عشق آموزد
    کہ آن ادب نتواں یافتن بہ مکتب ہا
    زشاہ تا بہ گدا درکشاکشِ طمع اند
    بہ عشق باز دہد ز آز و مطلبہا
    (روح عشق سے ایسے ہزاروں آداب سیکھتی ہے جو درسگاہوں میں نہیں سکھائے جاتے ۔بادشاہ سے گدا تک سبھی لالچ کے چکر میں ہیں عشق روح کو لالچ اور مطلب پرستی سے نجات عطا کرتا ہے

    )
    تم نے قرت العین طاہرہ کے الفاظ میں
    از پئی دیدن رُخت ہمچو صبا فتادہ ام
    خانہ بخانہ در بدر کوچہ بکوچہ کو با کو
    (ایک تیرے دیدار کے لیے مین سبا کی طرح گھر گھر گلی گلی در بہ در کوچہ کوچہ مارا مارا پھرا ہوں


    کی تصویر بن کر اپنے نفس اپنی انا اور اپنی زات کی قربانی دی ۔۔۔یہی آتش انسان کو کندن بناتی ہے جب تمہئیں آگ میں دالا گیا تو تم نے مثل خلیل کشادہ پیشانی کا مظاہرہ کیا کندن بنائے جانے کا وہ عمل اسی مرحلے کی تربیت تو تھا تجربے کی وہ اگ جدائی کی اس آگ کا سامنا کرنے کی ریہرسل تھی اور تم کیا بھول رہے ہو کہ


    وان یتفرقا یغن اللہ کلا من سعتہ-وکان اللہ واسعا حکیما-
    (اور اگر دونوں جدا ہوگئے تو اللہ تعالی اپنی وسعت کی مدد سع دونوں کو ایک دوسرے سے بےنیاز کردے گا اور اللہ تعالی بہت وسعت والا اور حکمت والا ہے
    النساء

    )اور پھر یہ بات بھی قابل گور ہے کہ یہ تجربی تو ایک نردبان ہے ،زینہ چڑھنے کے بعد کہیں اوپر قدم زن بھی تو ہونا تھا زینہ چڑھ کر پہلی پستیوں میں تو نہیں لوٹ آنا تھا؟


    حقیقت کیا ہے ؟۔۔۔۔۔یوں تو میں اور تم سب حقیقیت ہیں لیکن ان حقائق کی کوئی حقیقت اولی بھی تو ہے ۔۔۔اگر زندگی کا فہم حاصل کرنا ہو تو اس نردبان سے حقیقت ِاولی تک پہنچا جاسکتا ہے ۔۔۔یہ تجربہ بتاتا ہے کہ جب ھقیقت در حقیقت کامطالبہ پہلے قدم پر ''مجنون'' ہوجانا ہے تو حقیقت اولی تک پہنچنے کے لیے نفس کی کتنی قربانیوں کی ضرورت ہوگی انکا اندازہ اس تجربے سے گزر کر بہت بہتر طور پر کیا جاسکتا ہے

    جل گئی مزرع ہستی تو اُگا دانہ ئ دل

    اگر یہ اندازہ نا کیا جائے ۔۔۔یہ نردبان محض نردبان زمینی ہو تو پھر یاد رکھنا چاہیے کہ انسان ہماری محبتوں کے ایک خاص حد تک مستحق ہوتے ہیں اس کے بعد ہمارے جزبے ہماری محبتیں سب جزبوں اور سب مھبتوں کے کالق کے لیے مختص ہوجاتے ہیں اور وہ محبتوں کے معاملے میں بڑا غیور ہے!
    Last edited by saraah; 8 January 2011, 21:25.
    شاہ حسین جیہناں سچ پچھاتا' کامل عِشق تیہناں دا جاتا

  • #2
    Re: عشق بن یہ ادب نہیں آتا

    Bohat Khoob, bohat hi khoosburat sabaq amooz tehreer thi yeh... hum sab say share karnay ka bohat bohat SHUKRIYA.....

    Isi tarah humain mustafeed karti rahyeh

    Fi amaan ALLAH
    sigpic

    Comment


    • #3
      Re: عشق بن یہ ادب نہیں آتا

      Originally posted by thefire1 View Post
      Bohat Khoob, bohat hi khoosburat sabaq amooz tehreer thi yeh... hum sab say share karnay ka bohat bohat SHUKRIYA.....

      Isi tarah humain mustafeed karti rahyeh

      Fi amaan ALLAH
      thank u :)
      wese parrha b hai k nae :mm:
      شاہ حسین جیہناں سچ پچھاتا' کامل عِشق تیہناں دا جاتا

      Comment


      • #4
        Re: عشق بن یہ ادب نہیں آتا

        Originally posted by saraah View Post
        thank u :)
        wese parrha b hai k nae :mm:

        You are welcome :)

        Yeh "Cigrette" waalay say choota tha :)
        sigpic

        Comment


        • #5
          Re: عشق بن یہ ادب نہیں آتا

          :) :)
          شاہ حسین جیہناں سچ پچھاتا' کامل عِشق تیہناں دا جاتا

          Comment


          • #6
            Re: عشق بن یہ ادب نہیں آتا

            wah buhat achy ...

            Comment


            • #7
              Re: عشق بن یہ ادب نہیں آتا

              Bohat deep hai.. kaafi chezein ahle-e-ishq walay hi samajh saktay hain. nice sharing.
              Kis nooN haal sunawaN dil daa ....Koi mehram raaz nai mildaaa!
              Sadly, common sense is not very common..!!

              Comment


              • #8
                Re: عشق بن یہ ادب نہیں آتا

                very deep and beautiful...

                Comment


                • #9
                  Re: عشق بن یہ ادب نہیں آتا

                  nice.................

                  Comment


                  • #10
                    Re: عشق بن یہ ادب نہیں آتا

                    سب کا بہت شکریہ :rose
                    شاہ حسین جیہناں سچ پچھاتا' کامل عِشق تیہناں دا جاتا

                    Comment

                    Working...
                    X