خواہشات تو سبھی کے دل میں ہوتی ہیں سب ان کی تکمیل چاہتے ہیں۔ لیکن دیکھنا یہ پڑتا ہے کہ ان تک رسائی کے لیے کون سا راستہ جاتا ہے۔ اسی راستے کے انتخاب میں تو انسان کا پتہ چلتا ہے۔
اسی انتخاب میں انسان کی بڑائی یا اس کا چھوٹا پن چھپا ہے۔ پتہ چلتا ہے کہ وہ سونے کا ہے یا پیتل کا۔
ہیرو بھی ہیروئین تک پہنچنا چاہتا ہے اور ویلن بھی۔۔۔۔۔۔ صرف راستے کے انتخاب سے ایک ہیرو ٹھہرتا ہے اور دوسرا ویلن۔
اسی انتخاب میں انسان کی بڑائی یا اس کا چھوٹا پن چھپا ہے۔ پتہ چلتا ہے کہ وہ سونے کا ہے یا پیتل کا۔
ہیرو بھی ہیروئین تک پہنچنا چاہتا ہے اور ویلن بھی۔۔۔۔۔۔ صرف راستے کے انتخاب سے ایک ہیرو ٹھہرتا ہے اور دوسرا ویلن۔
( بانو قدسیہ کی کتاب "فٹ پاتھ کی گھاس" سے اقتباس)
Comment