مجھے ایک بات بلکل سمجھ نہیں آتی... اور شاید ساری زندگی سمجھ نہیں آئے کہ ہمیشہ لڑکی کو ہی نصیحتیں کیوں کی جاتی ہیں... ہمیشہ اسے ہی کمپرومائز اور بردتشت کے سبق کیوں پڑھائے جاتے ہیں... لڑکی کو ہی کیوں کہا جاتا کہ تمہارا منگیتر یا تمہارے شوہر کو یہ پسند نہیں یہ نا کرو... ایسی بن جاؤ ویسی بن جاؤ... مرد کو کیوں کوئی نہیں کہتا کہ وہ ایسے رہتی ہے تم بھی ایسے رہو... اسے یہ پسند ہے تم بھی یہ عادت اپنا لو....
اگر شادی کمپرومائز کا دوسرا نام ہے تو بس نہیں کرنا مجھے یہ کمپرومائز ... کسی کو مجھے اپنانا ہے تو یوں ہی اپنائے جیسی میں ہوں... کیوں کہ جب تک میرا دل کسی کے لیے خود کو بدلنے کو نہیں چاہے گا تب تک میں نہیں بدلوں گی....
بشریٰ ماہا کے زیر تحریر ناول ً محبت ہو بھی سکتی ہے" سے اقتباس
اگر شادی کمپرومائز کا دوسرا نام ہے تو بس نہیں کرنا مجھے یہ کمپرومائز ... کسی کو مجھے اپنانا ہے تو یوں ہی اپنائے جیسی میں ہوں... کیوں کہ جب تک میرا دل کسی کے لیے خود کو بدلنے کو نہیں چاہے گا تب تک میں نہیں بدلوں گی....
بشریٰ ماہا کے زیر تحریر ناول ً محبت ہو بھی سکتی ہے" سے اقتباس