Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

(اقتباس: بانو قدسیہ کی کہانی ”انتر ہوت اداسی“ سے)

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • (اقتباس: بانو قدسیہ کی کہانی ”انتر ہوت اداسی“ سے)


    میری چپ حویلی کے صدر دروازے کے قدموں میں گرے ہوئے اس قفل کی مانند ہے، جسے چور پچھلی رات دروازے کے کنڈے سے اتار کر پھینک گئے ہوں۔ ایسا تالا بہت کچھ کہتا ہے، لیکن کوئی تفصیل بیان کرنے سے قاصر رہتا ہے۔ وہ ساری واردات سے آگاہ ہوتا ہے، لیکن اپنی صفائی میں کچھ نہیں کہہ سکتا۔ حفاظت نہ کرسکنے کا غم، اپنی ہیچ مدانی کا احساس، اپنے مالکوں سے گہری دغابازی کا حیرت انگیز انکشاف اسے گم سم کردیتا ہے۔

    (اقتباس: بانو قدسیہ کی کہانی ”انتر ہوت اداسی“ سے)
    اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
    اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

Working...
X