اس دور کا سب سے نمایاں رجحان یہ ھے کہ جو تم ھو وہ نظر نہ آؤ۔ یہ معاشرے کا دباؤ ھے جو ھمیں اس بے معنی اداکاری پر مجبور کرتا ھے۔ ھم باھر سے بہت ثابت و سالم اور ھشاش بشاش نظر آتے ھیں لیکن اندر سے ریزہ ریزہ اور اذیت زدہ ھوتے ھیں۔ معلوم نہیں کہ ھم نے معاشرے کے اس ظالمانہ دباؤ کو کیوں قبول کر رکھا ھے ؟؟
اصل اور بے ساختہ شخص کی اس معاشرے میں کوئی گنجائش نہیں، وہ اپنی اصل حالتوں اور کیفیتوں کے اظہار کے ساتھ اس معاشرے میں قبول نہیں کیا جا سکتا۔ میرے خیال میں پہلے صورتِ حال اتنی شدید نہیں تھی۔ اور شائستگی کے فروغ کے ساتھ ساتھ بے ساختگی کے ساتھ زندگی گزارنے کا امکان بہت کم سے کم ھوتا جا رھا ھے۔ اب ھمارا فرض ہے کہ معاشرے کی خاطر ھم ویسے نظر آئیں جیسے ھوں نہیں۔
وھی نظر آنا ، نظر آنا ، نظر آنا۔ لعنت ھے ایسے نظر آنے پر۔
”جون ایلیاء“
”فرنود“ سے اقتباس
Comment