آ-داب
(ڈاکٹر محمد یونس بٹ)
لیجئے صاحب،تحریک اصلاح معاشرہ نے ملک سے رشوت اور سفارش ختم کرنے کے لیےجن اقدامات کا اعلان کیا ہے ،ان میں مشاعرے کرانا بھی شامل ہے یوں ہمیں یہ تحریک اصلاح مشاعرہ لگنے لگی ہے
مگر ہمارے شاعر دوست آخر مرادآبادی بڑے خوش ہیں اگرچہ اردو شاعری پر ہمارا بہت بڑا احسان ہے اور اس بنا پر ہمیں اردو شاعری میں ہمیشہ یاد رکھا جانا چاہیے کہ ہم نے تمام مواقع ملنے کے باوجود شاعری نہیں کی البتہ بیس سال کی عمر میں ہم نے مشاعروں میں آنا جانا شروع کر دیا تھا ہمارے خیال میں اس سے کم عمر لوگوں لوگوں کو مشاعرے میں نہیں جانا چاہیے البتہ بحیثیت شاعر جانا ہو تب کوئی مضائقہ نہیں مشاعرہ وہ جگہ ہوتی ہے جہاں ہر شاعر سمجھتا ہے کہ دوسرا اس کا شعر سن کر محظوظ ہو رہا ہے حالانکہ وہ اپنی باری قریب آنے کی وجہ سے خوش ہو رہا ہوتا ہے ،البتہ کبھی سننے والے ان کے کلام سے اس قدر مُتاثر ہوتے ہیں کہ کلام تک نہیں کرتے ایک بار تو جناب آخر مرادآبادی صاحب نے جیل میں منقعدہ مشاعرہ ایسا لُوٹا کہ وہاں کے لوگ انہیں اپنے پاس رکھنے پر بضد تھے ،ان کی اواز میں سوز کُوٹ کُوٹ کر بھراہوا ہے ،جی ہاں سننے والوں نے کوُٹ کوُٹ کر بھرا ہے ۔
ویسے بندر کو ڈارون نے انسان کا جدامجد قرار دیا ہے جب اس نے یہ تھیوری پیش کی تو مقامی کالج کے کچھ لڑکوں نے آکر کہا کہ ہم تو نہیں مانتے کہ ہمارے باپ داد بندر تھے ،تو ڈارون نے کہا تم نہیں مانتے تو نا مانو میرا لڑکا تو مانتا ہے۔
ویسے آخری مرادآبادی کے پاس بندہ گھڑی بیٹھہ جائے تو اسے ڈارون کی باتوں پر یقین آنے لگتا ہے۔
شاعر سست رفتاری میں بڑے تیز ہوتے ہیں ؛بیوی کے ساتھ جا رہے ہوں سامنے مشاعرہ ہوتا نظر آجائے تو اسے یہ کہہ کر وہیں چھوڑ جائیں گے تم پانچ منٹ ٹھرو میں آدھے گھنٹے میں آیا ۔ہمارے دوست شعیب بن عبدالعزیز کہتے ہیں میں لیچیاں کھاتے اور روایتی شعراء کا کلام پڑھتے ہوئے عینک ضرور لگاتا ہوں کیا پتہ کب اول الذکر سے کب سنڈی اور آخر الذکرسے اچھا شعر نکل آئے ۔
مشاعروں میں کئی لطیفے جمم لیتے ہیں جس کی وجہ آخر مرادآبادی صاحب نے یہی بتائی جو انہوں نے اس سوال کے جواب میں بتائی کہ مشرقی پنجاب میں زیادہ لطیفے کیوں پیدا ہوتے ہیں ؟ جو یہ تھی کہ محکمہ منصوبہ بندی کی حماقتوں کی وجہ سے ، ویسے بھارت میں تو مشاعروں نے اتنی ترقی کر لی ہے کہ وہاں تو جس ہال میں شاعرات کا مشاعرہ ہو رہا ہو اس دروازے پر موتیے کے ہار روپے روپے کے نوٹ بیچنے والے آ جاتے ہیں اور داد ملنے پر آداب بھی یوں کہتے ہیں کہ لگتا ہے جیسے کہہ رہے ہیں،آ-داب-
امریکہ نے سائنسی تحقیقات کے بعد ثابت کیا ہے کہ موسیقی اور شاعری سن کر بھینسیں زیادہ دودھ دیتی ہیں سو میلہ مویشیاں پر مشاعروں کی وجہ تو سمجھہ میں آتی ہے لیکن سفارش اور رشوت کے انسداد کے لیے مشاعروں کا رول ہماری سمجھ میں نہیں آیا ،البتہ یہ ہو سکتا ہے کہ سفارشیوں اور رشوت خوروں کو سبق سکھانے کے لیے انہیں ایسے مشاعروں میں بطور سامعیں مدعو کیا جائے ؛ بہرحال آخر مراد آبادی نے ان ممکنہ مشاعروں میں نام شامل کرانے کے لیے ابھی سے سفارشیں ڈھونڈنا شروع کر دی ہیں ۔
مگر ہمارے شاعر دوست آخر مرادآبادی بڑے خوش ہیں اگرچہ اردو شاعری پر ہمارا بہت بڑا احسان ہے اور اس بنا پر ہمیں اردو شاعری میں ہمیشہ یاد رکھا جانا چاہیے کہ ہم نے تمام مواقع ملنے کے باوجود شاعری نہیں کی البتہ بیس سال کی عمر میں ہم نے مشاعروں میں آنا جانا شروع کر دیا تھا ہمارے خیال میں اس سے کم عمر لوگوں لوگوں کو مشاعرے میں نہیں جانا چاہیے البتہ بحیثیت شاعر جانا ہو تب کوئی مضائقہ نہیں مشاعرہ وہ جگہ ہوتی ہے جہاں ہر شاعر سمجھتا ہے کہ دوسرا اس کا شعر سن کر محظوظ ہو رہا ہے حالانکہ وہ اپنی باری قریب آنے کی وجہ سے خوش ہو رہا ہوتا ہے ،البتہ کبھی سننے والے ان کے کلام سے اس قدر مُتاثر ہوتے ہیں کہ کلام تک نہیں کرتے ایک بار تو جناب آخر مرادآبادی صاحب نے جیل میں منقعدہ مشاعرہ ایسا لُوٹا کہ وہاں کے لوگ انہیں اپنے پاس رکھنے پر بضد تھے ،ان کی اواز میں سوز کُوٹ کُوٹ کر بھراہوا ہے ،جی ہاں سننے والوں نے کوُٹ کوُٹ کر بھرا ہے ۔
ویسے بندر کو ڈارون نے انسان کا جدامجد قرار دیا ہے جب اس نے یہ تھیوری پیش کی تو مقامی کالج کے کچھ لڑکوں نے آکر کہا کہ ہم تو نہیں مانتے کہ ہمارے باپ داد بندر تھے ،تو ڈارون نے کہا تم نہیں مانتے تو نا مانو میرا لڑکا تو مانتا ہے۔
ویسے آخری مرادآبادی کے پاس بندہ گھڑی بیٹھہ جائے تو اسے ڈارون کی باتوں پر یقین آنے لگتا ہے۔
شاعر سست رفتاری میں بڑے تیز ہوتے ہیں ؛بیوی کے ساتھ جا رہے ہوں سامنے مشاعرہ ہوتا نظر آجائے تو اسے یہ کہہ کر وہیں چھوڑ جائیں گے تم پانچ منٹ ٹھرو میں آدھے گھنٹے میں آیا ۔ہمارے دوست شعیب بن عبدالعزیز کہتے ہیں میں لیچیاں کھاتے اور روایتی شعراء کا کلام پڑھتے ہوئے عینک ضرور لگاتا ہوں کیا پتہ کب اول الذکر سے کب سنڈی اور آخر الذکرسے اچھا شعر نکل آئے ۔
مشاعروں میں کئی لطیفے جمم لیتے ہیں جس کی وجہ آخر مرادآبادی صاحب نے یہی بتائی جو انہوں نے اس سوال کے جواب میں بتائی کہ مشرقی پنجاب میں زیادہ لطیفے کیوں پیدا ہوتے ہیں ؟ جو یہ تھی کہ محکمہ منصوبہ بندی کی حماقتوں کی وجہ سے ، ویسے بھارت میں تو مشاعروں نے اتنی ترقی کر لی ہے کہ وہاں تو جس ہال میں شاعرات کا مشاعرہ ہو رہا ہو اس دروازے پر موتیے کے ہار روپے روپے کے نوٹ بیچنے والے آ جاتے ہیں اور داد ملنے پر آداب بھی یوں کہتے ہیں کہ لگتا ہے جیسے کہہ رہے ہیں،آ-داب-
امریکہ نے سائنسی تحقیقات کے بعد ثابت کیا ہے کہ موسیقی اور شاعری سن کر بھینسیں زیادہ دودھ دیتی ہیں سو میلہ مویشیاں پر مشاعروں کی وجہ تو سمجھہ میں آتی ہے لیکن سفارش اور رشوت کے انسداد کے لیے مشاعروں کا رول ہماری سمجھ میں نہیں آیا ،البتہ یہ ہو سکتا ہے کہ سفارشیوں اور رشوت خوروں کو سبق سکھانے کے لیے انہیں ایسے مشاعروں میں بطور سامعیں مدعو کیا جائے ؛ بہرحال آخر مراد آبادی نے ان ممکنہ مشاعروں میں نام شامل کرانے کے لیے ابھی سے سفارشیں ڈھونڈنا شروع کر دی ہیں ۔
Comment