Assalamalikum
kahi saya yeh parhay achay laagye aap logo kay sath share kar rahi houn :rose
کچھ طبی مشورے
گلے میں خراش ہو تو اپنے کان کے اندر کھجلی کریں کیوں کہ کان کے اندر رگوں کی بناوٹ ایسی ہے کہ وہاں خارش کرنے سے آپ کے گلے کو خودبخود سکون پہنچے گا۔۔
کسی نہایت شور والی جگہ پر کسی کو سننے میں دشواری ہے؟؟ تو کسی شخص کی بات سننے کے لیے دائیں کان کا استعمال کریں کیوں کہ دایاں کان انسانی آواز کو زیادہ تیزی اور زیادہ بہتری سے کیچ کرتا ہے۔
باتھ روم جانے کی سخت حاجت ہے لیکن باتھ روم پاس نہیں ہے۔۔۔کوئی بات نہیں اپنے پیارے لوگوں کے بارے زیادہ سے زیادہ سوچیں۔۔۔یہ خیالات آپ کے دماغ کو مصروف کر دیں گے اور آپ کا دماغ بھٹک جائے گا۔۔۔
اگلی دفعہ جب بھی ٹیکہ لگوانے جائیں جیسے ہی ٹیکے کی سوئی جسم میں گھسے آپ ہلکا سا کھانس دیں۔۔۔ کیوں کہ کھانسی آپ کی ریڑھ کی ہڈی میں دباو پیدا کر دیتی ہے اور درد جو آپ کے دماغ کی جانب سفرکرنا ہی چاہ رہا ہوتا ہے اس کی شدت کم ہو جاتی ہے۔
اگر آپ نے رات کو زیادہ کھانا کھا لیا ہے اور آپ نے کھانے کے بعد چہل قدمی بھی نہیں کی تو آپ اپنی بائیں جانب سوئیں ۔اس طرح آپ کی غذائی نالیاں آپ کے معدے سے نیچے رہیں گی اور آپ معدے کی تیزابیت محفوظ رہیں گے۔۔۔
دانت میں درد ہے تو کوئی مسئلہ نہیں۔۔۔اپنے ہاتھ کی پچھلی جانب انگوٹھے اور شہادت کی انگلی کے مابین درمیان برف رگڑیں۔۔ہاتھ کے پچھلی جانب رگوں کا پھیلاو اس قسم کا ہے کہ منہ میں موجود دانتوں کا درد دماغ تک نہیں پہنچ پاتا۔۔۔
ناک سے خون نکل رہا ہے اور خون رک نہیں رہا؟؟ کاٹن لیں اور اپنا منہ کھول کر اوپر والے مسوڑے میں خالی جگہ رکھ کر زور سے دبا دیں کیوں کہ آپ کے ناک سے بہنے والا زیادہ تر خون مسوڑے کی اوپر والی جگہ سے آتا ہے۔۔۔
نروس ہیں؟ دل کی دھڑکن قابو نہیں ہو رہی؟؟ اپنے ہاتھ کے انگوٹھے کو منہ میں لے کر پھونکیں ماریں۔۔۔۔ ایسا کرنے سے ہاتھ کے انگوٹھے سے منسلک جو رگ دل کی دھڑکن کو کنٹرول کرتی ہے وہ اپنا کام تیز کر دے گی۔۔
پانی کے نیچے سانس لینا ہے؟؟؟ اکثر یوں ہوتا ہے کہ پانی کی تہہ میں جانے سے پہلے ہم ایک لمبا سانس لیتے ہیں تا کہ پانی کے نیچے زیادہ وقت گزار سکیں۔۔۔ایسا کرنا درست نہیں۔۔پانی کے نیچے جانے سے پہلے تیزی سے چھوٹے چھوٹے سانس لیں۔۔ اور پانی میں چلے جائیں۔۔اس طرح آپ کے دماغ کو آپ دھوکہ دینے میں کامیاب ہو جائیں کہ آپ کے پاس کافی آکیسجن جمع ہو گئی ہے کیوں کہ آپ کا دماغ ہی ہے جو آپ کو ڈراتا ہے کہ باہر آ جاو آکیسجین کم ہو ہو رہی ہے۔۔چھوٹے چھوٹے سانس لے کر پانی کی تہہ میں جانے سے آپ سات سے دس سیکنڈز زیادہ وقت گزار سکتے ہیں۔
ہاتھ یا پاوں سو گئے ہیں؟؟ کوئی بات نہیں۔۔ابھی جگا لیتے ہیں۔۔اپنے سر کو دائیں سے بائیں یا کلاک وائز اور اینٹی کلاک وائز گھمانا شروع کر دیں۔۔چند سیکنڈز کے اندر اندر ہاتھ یا پاوں نیند سے بیدار ہو جائیں گے۔
ہچکیاں آ رہی ہیں؟؟ْ اپنے انگوٹھے اور دوسری انگلی(شہادت کی انگلی کے ساتھ والی) کو اپنی بھنووں (آئی برو) پر رکھیں اور ہلکا سا دبائیں۔۔کچھ دیر ایسا رہنے دیں ہچکی رک جائے گی ۔۔۔ان شاء اللہ
kahi saya yeh parhay achay laagye aap logo kay sath share kar rahi houn :rose
کچھ طبی مشورے
گلے میں خراش ہو تو اپنے کان کے اندر کھجلی کریں کیوں کہ کان کے اندر رگوں کی بناوٹ ایسی ہے کہ وہاں خارش کرنے سے آپ کے گلے کو خودبخود سکون پہنچے گا۔۔
کسی نہایت شور والی جگہ پر کسی کو سننے میں دشواری ہے؟؟ تو کسی شخص کی بات سننے کے لیے دائیں کان کا استعمال کریں کیوں کہ دایاں کان انسانی آواز کو زیادہ تیزی اور زیادہ بہتری سے کیچ کرتا ہے۔
باتھ روم جانے کی سخت حاجت ہے لیکن باتھ روم پاس نہیں ہے۔۔۔کوئی بات نہیں اپنے پیارے لوگوں کے بارے زیادہ سے زیادہ سوچیں۔۔۔یہ خیالات آپ کے دماغ کو مصروف کر دیں گے اور آپ کا دماغ بھٹک جائے گا۔۔۔
اگلی دفعہ جب بھی ٹیکہ لگوانے جائیں جیسے ہی ٹیکے کی سوئی جسم میں گھسے آپ ہلکا سا کھانس دیں۔۔۔ کیوں کہ کھانسی آپ کی ریڑھ کی ہڈی میں دباو پیدا کر دیتی ہے اور درد جو آپ کے دماغ کی جانب سفرکرنا ہی چاہ رہا ہوتا ہے اس کی شدت کم ہو جاتی ہے۔
اگر آپ نے رات کو زیادہ کھانا کھا لیا ہے اور آپ نے کھانے کے بعد چہل قدمی بھی نہیں کی تو آپ اپنی بائیں جانب سوئیں ۔اس طرح آپ کی غذائی نالیاں آپ کے معدے سے نیچے رہیں گی اور آپ معدے کی تیزابیت محفوظ رہیں گے۔۔۔
دانت میں درد ہے تو کوئی مسئلہ نہیں۔۔۔اپنے ہاتھ کی پچھلی جانب انگوٹھے اور شہادت کی انگلی کے مابین درمیان برف رگڑیں۔۔ہاتھ کے پچھلی جانب رگوں کا پھیلاو اس قسم کا ہے کہ منہ میں موجود دانتوں کا درد دماغ تک نہیں پہنچ پاتا۔۔۔
ناک سے خون نکل رہا ہے اور خون رک نہیں رہا؟؟ کاٹن لیں اور اپنا منہ کھول کر اوپر والے مسوڑے میں خالی جگہ رکھ کر زور سے دبا دیں کیوں کہ آپ کے ناک سے بہنے والا زیادہ تر خون مسوڑے کی اوپر والی جگہ سے آتا ہے۔۔۔
نروس ہیں؟ دل کی دھڑکن قابو نہیں ہو رہی؟؟ اپنے ہاتھ کے انگوٹھے کو منہ میں لے کر پھونکیں ماریں۔۔۔۔ ایسا کرنے سے ہاتھ کے انگوٹھے سے منسلک جو رگ دل کی دھڑکن کو کنٹرول کرتی ہے وہ اپنا کام تیز کر دے گی۔۔
پانی کے نیچے سانس لینا ہے؟؟؟ اکثر یوں ہوتا ہے کہ پانی کی تہہ میں جانے سے پہلے ہم ایک لمبا سانس لیتے ہیں تا کہ پانی کے نیچے زیادہ وقت گزار سکیں۔۔۔ایسا کرنا درست نہیں۔۔پانی کے نیچے جانے سے پہلے تیزی سے چھوٹے چھوٹے سانس لیں۔۔ اور پانی میں چلے جائیں۔۔اس طرح آپ کے دماغ کو آپ دھوکہ دینے میں کامیاب ہو جائیں کہ آپ کے پاس کافی آکیسجن جمع ہو گئی ہے کیوں کہ آپ کا دماغ ہی ہے جو آپ کو ڈراتا ہے کہ باہر آ جاو آکیسجین کم ہو ہو رہی ہے۔۔چھوٹے چھوٹے سانس لے کر پانی کی تہہ میں جانے سے آپ سات سے دس سیکنڈز زیادہ وقت گزار سکتے ہیں۔
ہاتھ یا پاوں سو گئے ہیں؟؟ کوئی بات نہیں۔۔ابھی جگا لیتے ہیں۔۔اپنے سر کو دائیں سے بائیں یا کلاک وائز اور اینٹی کلاک وائز گھمانا شروع کر دیں۔۔چند سیکنڈز کے اندر اندر ہاتھ یا پاوں نیند سے بیدار ہو جائیں گے۔
ہچکیاں آ رہی ہیں؟؟ْ اپنے انگوٹھے اور دوسری انگلی(شہادت کی انگلی کے ساتھ والی) کو اپنی بھنووں (آئی برو) پر رکھیں اور ہلکا سا دبائیں۔۔کچھ دیر ایسا رہنے دیں ہچکی رک جائے گی ۔۔۔ان شاء اللہ