گلاب خوشبو بھی بیماریوں کا علاج بھی
پاکستان میں گلاب کا پھول اس قدر معروف ومانوس ہے کہ یہ ہر گھر میں کسی نہ کسی صورت میں ضرور پایا جاتا ہے یا استعمال کیا جاتا ہے۔ ہماری نوجوان نسل اسے بطور عطر و خوشبو کے بصد شوق لگاتی ہے۔ گلاب کے پھول کو نا صرف گھروں میں بلکہ محفلوں کو سجانے کے کام بھی لاتے ہیں۔ گویا اس سے بیشمار فوائد حاصل کیے جاتے ہیں۔ گلاب کو طبی طور پر مختلف صورتوں میں بطور سفوف‘ حب‘ معجون اور عرق و عطر کے استعمال کرایا جاتا ہے۔ چنانچہ ذیل میں اس کے فوائد پر ایک نظر ڈالی جارہی ہے۔ جو قارئین کے لیے پراز معلومات ہوگا۔
اورام دماغی: دماغی پردوں کے اورام میں اس کا سفوف کھانا اور ضماد کرنا نافع ہے۔بے خوابی: ایسے مریض جنہیں بے خوابی کا عارضہ ہو ان کے دماغ کو تقویت دے کر بے خوابی کو دور کرتا ہے۔سردرد: گرمی کے سردرد میں گلاب کا ضماداًو سفوفاً استعمال مفید ہے۔
آنکھوں کی سرخی: آنکھوں کی سرخی کا مرض عام ہے۔ اسے دور کرنے کیلئے عرق گلاب سے بڑھ کر اور کوئی دوا نہیں۔منہ کی بدبو: منہ سے بدبو آنے کی صورت میں اس کے جوشاندہ سے غرغرہ کریں۔
منہ کے چھالے: خون کی حدت‘ تیزابیت کی زیادتی یا گرم اشیاء کے کثرت استعمال سے منہ میں چھالے پڑجاتے ہیں۔ ایسی صورت میں گلاب کے سفوف کو عرق گلاب کے ساتھ استعمال کریں۔ نیز اس کے سفوف کو منہ میں لگائیں۔
پیاس کی شدت: معدے کی تیزابیت‘ حدت اور تبخیر کی بناء پر پیاس کی شدت میں اضافہ ہوجاتا ہے۔ اسے دور کرنے کے لیے اس کا عرق نفع بخش تاثیر رکھتا ہے۔
نفث الدم: منہ یا مسوڑھوں سے خون آنے کی صورت میں گلاب کے جوشاندے کا استعمال بہت ہی مؤثر عمل ہے۔ استعمال کرایا جاتا ہے۔
ریح المعدہ: پیٹ میں ریاح‘ گیس یا تبخیر کی زیادتی کی صورت میں بے چینی اور بے سکونی پیدا ہوجاتی ہے ایسی کیفیت میں اس کے سفوف کا استعمال شفائی اثرات رکھتا ہے۔اسہال کبدی: جگر کا اسہال ایک ایسی سخت تکلیف ہے جو کسی دوائی سے شاید ہی ٹھیک ہو۔ اس میں صرف اور صرف گلاب پر ہی بھروسہ کیا جاسکتا ہے۔
دل کی کمزوری کا لاجواب علاج: دل کی کمزوری اور دل کی دھڑکن کی تیزی میں گلاب کے سفوف آدھا چمچ اور ایک کپ عرق گلاب کا استعمال دن میں دومرتبہ مفید ہے۔
حابس اسہال: آنتوں کی خراش‘ کمزوری یا خونی و صفراوی رطوبت کے باعث جو اسہال لاحق ہوتے ہیں ان میں گلاب کا بطور سفوف یا عرق کے استعمال نہایت ہی کارآمد ہے۔
جسمانی بدبو سے نجات پائیے: بعض اشخاص ایسے ہوتے ہیں جن کے جسم کے کسی ظاہری حصے مثلاً بغل‘ کنج ران یا پاؤں سے بدبو آتی ہے سو اسے دور کرنے کیلئے ماؤف حصہ پر گلاب کا لیپ کریں۔پسینہ کی زیادتی: جسم کے کسی ظاہری حصے مثلاً چھاتی یا ہاتھ سے پسینہ آنے لگتا ہے اور رکنے کا نام نہیں لیتا۔ ایسی صورت میں گلاب کے سفوف کو لیپ کرنے سے یہ تکلیف دور ہوجاتی ہے۔
جلد کا جل جانا: آگ سے جلد کے جل جانے والے زخم پر گلاب کے سفوف کوانڈے کی سفیدی میں ملا کر لگائیں اور نفع پائیں۔چیچک کے زخم: عموماً بچوں کی جلد پر چیچک کے زخم پڑجاتے ہیں۔ جو انسانی خوبصورتی کیلئے تکلیف دہ ہوتے ہیں اس میں گلاب کا سفوف ایک چمچ ایک کپ عرق گلاب میں ملا کر لیپ کریں۔
جریان و احتلام: نوجوانوں کے امراض و جریان و احتلام میں اس کا استعمال فوری فائدہ پہنچاتا ہے۔آدھا کپ عرق گلاب روزانہ پئیں۔
پیشاب کی جلن: پیشاب جل کرآنا یا پاخانے کی جلن میں گلاب کا استعمال مفید ہے۔
سیلان الرحم: عورتوں کے مرض سیلان الرحم میں آدھا کپ عرق گلاب دن میں ایک استعمال کریں۔۔
قبض: قبض‘ جسے ام الامراض کا نام دیا گیا ہے میں گلاب سے تیار ہونے والی گلقند‘ شافی علاج ہے۔ورم جگر: ورم جگر میں اسی گلاب سے تیار ہونے والی معجون دبیدالورد کا استعمال اس سے نجات کا باعث ہے۔سرمہ جات: آنکھ کے مختلف امراض میں عرق گلاب سے تیار کردہ سرمہ جات استعمال کرائے جاتے ہیں جو آنکھوں کیلئے خصوصی طور پر نفع بخش ہیں۔
چہرہ کی خوبصورتی: چہرہ کی رنگت کو صاف و شفاف بنانے اور چھائیوں و داغ دھبوں کو دور کرنے کیلئے گلاب سے تیارکردہ یہ نسخہ بہت ہی کارآمد ہے۔عرق گلاب 10 گرام‘ ویزلین50 گرام‘ عرق لیموں5 گرام‘ کافور 5 گرام کو باہم ملالیں اور چہرے پرلگائیں۔گلاب ایک سدا بہار پھول ہے جو اپنی رنگت کے حوالے سے تمام ناظرین کیلئے جاذب نظر ہے ویسے بھی گلاب کا حضرت انسان کے ساتھ چولی دامن کا ساتھ ہے۔ چنانچہ یہی وجہ ہے کہ حضرت انسان نے گلاب کے پھول کو مختلف صورتوں میں استعمال کیا ہے۔ مگر اس کے ساتھ میں آج تک کوئی کمی واقع نہیں ہوئی بلکہ اس کی افادیت میں روزبروز اضافہ ہوتاجارہا ہے۔ اپریل‘ مئی میں اس پھول پر بہار آتی ہے اور اہل نظر اس سے اپنی بستیاں آباد کرکے خاص نمائشوں کا اہتمام کرتے ہیں جو شائقین کیلئے دلچسپی کا باعث ہوتی ہیں۔ گلاب کی مشہور اقسام تو چار ہیں۔ مثلاً سفید‘ سرخ‘ پیلا اور کالا مگر سائنسی ترقی نے جہاں دیگر اصناف میں نئی راہیں تلاش کی ہیں وہاں اس نے پھلوں اور پھولوں کی بھی بیشمار نئی اقسام ایجاد کرلی ہیں۔ اس لیے اب گلاب کی مکمل اقسام کا احاطہ کرنا ممکن نہیں۔ تاہم طبی اثرات کےلحاظ سے دیسی گلاب سب سے بڑھ کر ہے۔ دیسی گلاب لاہور اور چوہاسیدن شاہ کے مقام پر بکثرت پایا جاتا ہے۔
پاکستان میں گلاب کا پھول اس قدر معروف ومانوس ہے کہ یہ ہر گھر میں کسی نہ کسی صورت میں ضرور پایا جاتا ہے یا استعمال کیا جاتا ہے۔ ہماری نوجوان نسل اسے بطور عطر و خوشبو کے بصد شوق لگاتی ہے۔ گلاب کے پھول کو نا صرف گھروں میں بلکہ محفلوں کو سجانے کے کام بھی لاتے ہیں۔ گویا اس سے بیشمار فوائد حاصل کیے جاتے ہیں۔ گلاب کو طبی طور پر مختلف صورتوں میں بطور سفوف‘ حب‘ معجون اور عرق و عطر کے استعمال کرایا جاتا ہے۔ چنانچہ ذیل میں اس کے فوائد پر ایک نظر ڈالی جارہی ہے۔ جو قارئین کے لیے پراز معلومات ہوگا۔
اورام دماغی: دماغی پردوں کے اورام میں اس کا سفوف کھانا اور ضماد کرنا نافع ہے۔بے خوابی: ایسے مریض جنہیں بے خوابی کا عارضہ ہو ان کے دماغ کو تقویت دے کر بے خوابی کو دور کرتا ہے۔سردرد: گرمی کے سردرد میں گلاب کا ضماداًو سفوفاً استعمال مفید ہے۔
آنکھوں کی سرخی: آنکھوں کی سرخی کا مرض عام ہے۔ اسے دور کرنے کیلئے عرق گلاب سے بڑھ کر اور کوئی دوا نہیں۔منہ کی بدبو: منہ سے بدبو آنے کی صورت میں اس کے جوشاندہ سے غرغرہ کریں۔
منہ کے چھالے: خون کی حدت‘ تیزابیت کی زیادتی یا گرم اشیاء کے کثرت استعمال سے منہ میں چھالے پڑجاتے ہیں۔ ایسی صورت میں گلاب کے سفوف کو عرق گلاب کے ساتھ استعمال کریں۔ نیز اس کے سفوف کو منہ میں لگائیں۔
پیاس کی شدت: معدے کی تیزابیت‘ حدت اور تبخیر کی بناء پر پیاس کی شدت میں اضافہ ہوجاتا ہے۔ اسے دور کرنے کے لیے اس کا عرق نفع بخش تاثیر رکھتا ہے۔
نفث الدم: منہ یا مسوڑھوں سے خون آنے کی صورت میں گلاب کے جوشاندے کا استعمال بہت ہی مؤثر عمل ہے۔ استعمال کرایا جاتا ہے۔
ریح المعدہ: پیٹ میں ریاح‘ گیس یا تبخیر کی زیادتی کی صورت میں بے چینی اور بے سکونی پیدا ہوجاتی ہے ایسی کیفیت میں اس کے سفوف کا استعمال شفائی اثرات رکھتا ہے۔اسہال کبدی: جگر کا اسہال ایک ایسی سخت تکلیف ہے جو کسی دوائی سے شاید ہی ٹھیک ہو۔ اس میں صرف اور صرف گلاب پر ہی بھروسہ کیا جاسکتا ہے۔
دل کی کمزوری کا لاجواب علاج: دل کی کمزوری اور دل کی دھڑکن کی تیزی میں گلاب کے سفوف آدھا چمچ اور ایک کپ عرق گلاب کا استعمال دن میں دومرتبہ مفید ہے۔
حابس اسہال: آنتوں کی خراش‘ کمزوری یا خونی و صفراوی رطوبت کے باعث جو اسہال لاحق ہوتے ہیں ان میں گلاب کا بطور سفوف یا عرق کے استعمال نہایت ہی کارآمد ہے۔
جسمانی بدبو سے نجات پائیے: بعض اشخاص ایسے ہوتے ہیں جن کے جسم کے کسی ظاہری حصے مثلاً بغل‘ کنج ران یا پاؤں سے بدبو آتی ہے سو اسے دور کرنے کیلئے ماؤف حصہ پر گلاب کا لیپ کریں۔پسینہ کی زیادتی: جسم کے کسی ظاہری حصے مثلاً چھاتی یا ہاتھ سے پسینہ آنے لگتا ہے اور رکنے کا نام نہیں لیتا۔ ایسی صورت میں گلاب کے سفوف کو لیپ کرنے سے یہ تکلیف دور ہوجاتی ہے۔
جلد کا جل جانا: آگ سے جلد کے جل جانے والے زخم پر گلاب کے سفوف کوانڈے کی سفیدی میں ملا کر لگائیں اور نفع پائیں۔چیچک کے زخم: عموماً بچوں کی جلد پر چیچک کے زخم پڑجاتے ہیں۔ جو انسانی خوبصورتی کیلئے تکلیف دہ ہوتے ہیں اس میں گلاب کا سفوف ایک چمچ ایک کپ عرق گلاب میں ملا کر لیپ کریں۔
جریان و احتلام: نوجوانوں کے امراض و جریان و احتلام میں اس کا استعمال فوری فائدہ پہنچاتا ہے۔آدھا کپ عرق گلاب روزانہ پئیں۔
پیشاب کی جلن: پیشاب جل کرآنا یا پاخانے کی جلن میں گلاب کا استعمال مفید ہے۔
سیلان الرحم: عورتوں کے مرض سیلان الرحم میں آدھا کپ عرق گلاب دن میں ایک استعمال کریں۔۔
قبض: قبض‘ جسے ام الامراض کا نام دیا گیا ہے میں گلاب سے تیار ہونے والی گلقند‘ شافی علاج ہے۔ورم جگر: ورم جگر میں اسی گلاب سے تیار ہونے والی معجون دبیدالورد کا استعمال اس سے نجات کا باعث ہے۔سرمہ جات: آنکھ کے مختلف امراض میں عرق گلاب سے تیار کردہ سرمہ جات استعمال کرائے جاتے ہیں جو آنکھوں کیلئے خصوصی طور پر نفع بخش ہیں۔
چہرہ کی خوبصورتی: چہرہ کی رنگت کو صاف و شفاف بنانے اور چھائیوں و داغ دھبوں کو دور کرنے کیلئے گلاب سے تیارکردہ یہ نسخہ بہت ہی کارآمد ہے۔عرق گلاب 10 گرام‘ ویزلین50 گرام‘ عرق لیموں5 گرام‘ کافور 5 گرام کو باہم ملالیں اور چہرے پرلگائیں۔گلاب ایک سدا بہار پھول ہے جو اپنی رنگت کے حوالے سے تمام ناظرین کیلئے جاذب نظر ہے ویسے بھی گلاب کا حضرت انسان کے ساتھ چولی دامن کا ساتھ ہے۔ چنانچہ یہی وجہ ہے کہ حضرت انسان نے گلاب کے پھول کو مختلف صورتوں میں استعمال کیا ہے۔ مگر اس کے ساتھ میں آج تک کوئی کمی واقع نہیں ہوئی بلکہ اس کی افادیت میں روزبروز اضافہ ہوتاجارہا ہے۔ اپریل‘ مئی میں اس پھول پر بہار آتی ہے اور اہل نظر اس سے اپنی بستیاں آباد کرکے خاص نمائشوں کا اہتمام کرتے ہیں جو شائقین کیلئے دلچسپی کا باعث ہوتی ہیں۔ گلاب کی مشہور اقسام تو چار ہیں۔ مثلاً سفید‘ سرخ‘ پیلا اور کالا مگر سائنسی ترقی نے جہاں دیگر اصناف میں نئی راہیں تلاش کی ہیں وہاں اس نے پھلوں اور پھولوں کی بھی بیشمار نئی اقسام ایجاد کرلی ہیں۔ اس لیے اب گلاب کی مکمل اقسام کا احاطہ کرنا ممکن نہیں۔ تاہم طبی اثرات کےلحاظ سے دیسی گلاب سب سے بڑھ کر ہے۔ دیسی گلاب لاہور اور چوہاسیدن شاہ کے مقام پر بکثرت پایا جاتا ہے۔
Comment