Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

موم بتیوں کی روشنیوں میں کھانا مضر صحت

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • موم بتیوں کی روشنیوں میں کھانا مضر صحت



    موم بتیوں کی روشنیوں میں کھانا مضر صحت




    سائنسدانوں کے مطابق پیرافین سے بننے والا موم زیادہ خطرناک ہے


    موم بتیوں کی مدھم روشنی میں رات کا کھانا یا کینڈل ڈنر ایک رومانوی انداز ضرور ہوسکتا ہے تاہم سائنسدانوں نے متنبہ کیا ہے کہ یہ طریقہ کار مضر صحت ہے۔


    جنوبی کیرولائنا کی سٹیٹ یونیورسٹی کے ماہرین کے مطابق موم بتیوں کے جلنے سے نکلنے والے بخارات اور گیسز پھیپڑوں کے سرطان اور دمہ کا باعث ہوسکتی ہیں۔ تاہم ان کا کہنا ہے کہ ایسا سالہا سال موم بتیاں استعمال کرنے کے بعد ہی ممکن ہے۔


    سائنسدانوں نے موم بتیوں کے جلنے سے نکلنے والی گیسوں کا لیبارٹری میں تجزیہ کیا ہے۔


    برطانوی ماہرین کے مطابق تمباکو نوشی، شراب اور مٹاپا سرطان کے پھیلنے میں معاون ثابت ہوسکتے ہیں۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ موم جلنے سے پیدا ہونے والے بخارات اور گیسیں انسانی صحت کے لیے خطرناک ہیں تاہم کبھی کبھار ایسا کرنے میں کوئی حرج نہیں۔


    محقق احمد حمیدی کا کہنا ہے کہ موم بتی کا زیادہ استعمال اچھا نہیں ہے جیسا کہ بعض گھروں میں دوران غسل یا کمروں کے اندر موم بتی جلانے کا رواج ہوتا ہے۔ انہوں نے واشنگٹن میں امریکن کیمیکل سوسائٹی کو بتایا ہے کہ لوگوں کو بند کمروں یا غسل خانوں میں موم بتی کے زیادہ استعمال سے گریز کرنا چاہیے۔


    سائنسدانوں کے مطابق پیرافین سے بننے والا موم زیادہ خطرناک ہے اس لیے سویا یا پھر شہد کی مکھی کے موم سے بنی موم بتیاں استعمال کرنا نسبتاً محفوظ ہے۔
    Never stop learning
    because life never stop Teaching
Working...
X