Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

بلّی خالہ کا حج

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • بلّی خالہ کا حج

    جب سے نورانی بیگم حج کرکے واپس آئیں اور حویلی والوں نے اُن کا شاندار خیرمقدم کیا اُن کی بلّی ہرہ بھی یہ سب تقاریب دیکھ رہی تھی تواچانک اس کے دل میں خیال پیدا ہوا،میں بھی کیوں نہ حج کرکے آؤں تاکہ میری بھی ایسی ہی آؤ بھگت ہو۔ بس اس خیال کا آناتھا کہ ہرہ بلّی نے حج کا ارادہ پکّا کرلیا اور فوراٌ کمرے میں جاکر اپنی بھانجی پوسی رانی کو مطلع کردیا کہ میں حج کو جارہی ہوں۔

    پوسی حیران ہوکر بولی خالہ جان آپ یہ کیا کہہ رہی ہیں،پہلے کبھی آپ نے اپنے ماضی پر بھی غور کیا ہے جس دن آپ نے اپنی پاکبازی کا اعلان کیا اُسی دن ہزاروں چوہے اپنے مقتول بچوں کا ماتم کرتے ہوئے نکل آئیں گے۔ہرہ بلّی نے ڈانٹ کر کہا تم چُپ رہو بس میں نے حج کا ارادہ کرلیاہے اور ظلم سے توبہ کرلی ہے۔پوسی کو یہ اندازپسند نہیںآیا اس نے فوراٌ اپنی ماں کو جو ایک امریکن کے گھر میں انڈے اور توس پر پلتی تھی،فون کردیا کہ وہ ہرہ خالہ سے آکر ملے۔پوسی کی ماں دوڑتی ہوئی اپنی بہن سے ملنے آئی۔ہرہ نے جب بہن کو دیکھا تو گلے لگایا،امریکن بچوں کی خیریت پوچھی ،معلوم ہوا سب کو ٹیکساس میں پیدا ہوتے ہی نیشنلیٹی مل گئی۔اس کے بعد ہرہ نے اپنا پروگرام سنایا۔


    بہن اُس دن میں نے نورانی بیگم کوحج پر سے آتے ہوئے دیکھا میں تو حیران رہ گئی اُن کے پورے پورے سے نور برس رہا تھا بس میرے دل میں یہ شوق پیدا ہوا کہ میں بھی حج کوجاؤں۔چھوٹی بہن بیچ میں بول پڑی لیکن آپا وہ نو سو چوہے جو…………..چپ رہو،ہرہ نے غرّا کر کر کہا۔ میں نے اُس سب سے توبہ کرلی ہے۔

    ہاں تو میں کہہ رہی تھی تم تو جانتی ہو میں شروع سے امن پسند پیدا ہوئی ہوں،تشدّد کے نام سے نفرت ہے لیکن خدا بُراکرے بری صحبت کا جنہوں نے مجھے چوہوں کے شکار کا چسکہ لگادیا، ورنہ ہم دودھ روٹی کے کھانے والے گوشت کے چھیچڑوں کو کیا جانیں۔بہن جس دن سے میں نے شکار سے توبہ کی ہے خدا گواہ ہے گوشت کی خوشبو سے بھی قے آئی ہے۔ہاں تو تم سب کو یہ خوشخبری سنادو کہ بلّی خالہ نے پکّی توبہ کرلی ہے اور اب وہ حج پر جارہی ہیں۔ چھوٹی بہن نے ہرہ کا منہ چوما اور واپس جاکر سارے محلہ میں بلّی کے حج کا اعلان کردیا ،پہلے تو چوہوں کے بڑوں کو یقین نہیں آیا لیکن جب بلّی نے پریس کانفرنس کرکے اور قسمیں کھا کھا کر بہن کی توبہ کا یقین دلایا تو چوہوں نے یومِ نجات کا اعلان کر دیا۔بس تھوڑی دیر میں میں سیکڑوں چوہے اپنی فیملی کے ساتھ ناچتے کود تے اپنے بلوں سے نکل آئے اور بڑے ہال میں بلّی خالہ کا استقبال کرنے کیلئے جمع ہو گئے۔ادھر بلی خالہ نے غسل کیا سفید مصری احرام پہناچہرے پر ہلکا سا نقاب لگایا اور مجمع کے سامنے نکل آئیں۔چوہوں نے یہ نورانی منظر دیکھا تو زوردار نعرہ لگایا

    بلی خالہ زندہ باد چوہا بلی اتحاد پائندہ باد

    اب بلّی بیچ میں کھڑی تھی چاروں طرف موٹے تازے چوہے کھڑے تھے۔اچانک بلّی پرشیطان کا حملہ ہوا ،اس کا دل کہہ اُٹھا حج پر تو اگلے سال بھی جایاجا سکتا ہے ،توبہ اگر ٹوٹ جائے تو پھر کی جاسکتی ہے،لیکن تازہ گوشت اور اتنی مقدار میں دوبارہ ہاتھ نہیں آسکتا ، وہ ایک دم چاروں طرف پھیلے ہوئے چوہوں پر ٹوٹ پڑی۔ذرا سی دیر میں سارا میدان خونا خون ہو گیا۔اگلے دن پریس میں خبر چھپی۹۰۰ چوہے کھانے والی بلّی نے ۹۹ چوہے اور کھالئے۔ایک بوڑھے چوہے نے خبر پڑھی تو کہا کہ شیخ سعدی نے سچ کہا تھا،پہاڑ اپنی جگہ سے ہٹ سکتا ہے لیکن جبلّت یا فطرت بدل نہیں سکتی۔
    ہے الف و لیلہ سی زندگی درپیش
    سو جاگتی ہوئی ، اک شہر زاد ہے دل میں
Working...
X