Announcement
Collapse
No announcement yet.
Unconfigured Ad Widget
Collapse
CNG Check Regularly
Collapse
X
-
Re: CNG Check Regularly
khan bhai ye to hamara almia hy k ham us waqt tak soye rehty hain jab tak pani ser se uncha na ho jaye
ye to ap ne aik masla ki nishandehi ki hy esay kafi mamlat hain jin ki terf tewajja deny ki zarurat hy. maslan ap buildings ko hi le lain jab tak koi emarat ger nhi jati ham us ki terf dekhty bhi nhi.jabkeh hona to ye chahiye k benaty waqt us ki muddat fix ho aur utny waqt k baad us ko eliminat ker diya jaye.
thanks k ap ne aik nihait aham masla ki nishandehi ki.:thmbup:
Comment
-
Re: CNG Check Regularly
اسلام علیکم خان جی
سب سےپہلے تو شکریہ کہ آپ نے نئے پیغام پر کسی تھریڈ کا آغاز کیا :)۔
اب آتے ہیں اصل موضوع کی طرف تو بالکل صحیح متوجہ کیا ہے آپ نے ہم لوگوں کی کسی بھی قسم کی ،کسی بھی قسم کی بات سے لاتعلقی ہمیں کہیں سے کہیں لے آتی ہے ہم لوگ چھوٹی چھوٹی باتیں نظر انداز کرتے کرتے اس نہج پر پہنچ گئے ہیں کہ اب بڑی بڑی باتیں بھی ہمیں محسوس نہیں ہوتیں ۔
چھوٹی چھوٹی باتوں کی مثال اس طرح ہے کہ ہمارے گھروں میں بچے جب گھٹنوں چلنے لگتے ہیں یا ۲ ،۳ سال کی عمر میں ہوتے ہیں تو ہم اُن کی طرف زیا دہ توجہ نہیں دیتے کہ وہ کس چیز تک پہنچ گئے کئ مرتبہ وہ سیڑھیوں وغیرہ سے گر کر زخمی ہو جاتے ہیں یا کوئی پنسل اپنی آنکھ میں مار لیتے ہیں یا کوئی سکہ گلے میں پھنسا لیتے یا چھری وغیرہ سے اپنا ہاتھ کاٹ لیتے ہیں تب ہمیں خیال آتا ہے کہ افسوس ہم نے پہلے ان چھوٹی چھوٹی احتیاطوں کی طرف توجہ کیوں نہیں دی۔یا ہمارے گھروں میں جو پنکھے وغیرہ لگے ہوتے ہیں کبھی ہم نے اُن کے نٹ بولٹ کی طرف توجہ نہیں دی ہوتی اور آٹھ دس سال کے بعد ایک ایسا واقعہ ہو جاتا ہے جس کا تصور بھی نہیں ہوتا کہ چلتا ہوا پنکھا چھت سے گر کر اہلِ خانہ کے لئے حادثہ کا سبب بن جاتا ہے،یہ بھی ہم ہی لوگوں کا وطیرہ ہےکہ اگر سوئی گیس کا پائپ میٹر کے نیچلے حصے سے لیک ہو تو ہم اُسے کوئی خاص اہمیت نہیں دیتے جب تک کہ کسی کی پھینکی ہوئی سلگتی سگریٹ سے آگ نہ لگ جائے۔اور بھی لا تعداد ایسی باتیں ہیں جو ہماری روزمرہ کی زندگیوں میں ہوتی رہتی ہیں ۔
انہی لاتعلقیوں کی وجہ ہے کہ جب ہمارے سروں پر بوٹ والے قابض ہو جاتے ہیں تو ہم کہتے ہیں جی ہمیں کیا جو مرضی ہو چور لٹیرے اسمبلیوں میں پہنچا دیتے ہیں اور ہم کہتے ہیں جی ہمیں کیا جو مرضی ایٹمی پاور بنانے والے کو مجرم قرار دے کر قید تنہائی کی سزا دے دی جاتی ہے اور ہم کہتےہیں جی ہمیں کیا جو مرضی ہو ،دنیا کے تمام تر دبائو کے باوجود ایٹمی دھماکے کرنے والے کو ملک بدر کر دیا جات ہے اور ہم کہتے ہیں جی ہمیں کیا جو مرضی ہو، کرپٹ افراد اعلیٰ ترین عہدوں پر فائز ہو کر ہم لوگوں کے ملک کو نقصانات پہنچاتے رہتے ہیں اور ہم کہتے ہیں ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔افسوسسسسسسسسسسLast edited by S.Athar; 21 June 2010, 10:01.:star1:
Comment
-
Comment