Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

دہی کا باقاعدہ استعمال اچھی صحت اور درازی 

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • دہی کا باقاعدہ استعمال اچھی صحت اور درازی 


    دہی کا باقاعدہ استعمال اچھی صحت اور درازی عمر کا سبب بنتا ہے












    ابتداءمیں دودھ کی اس شکل کو بہت کم مقدار میں استعمال کیا جاتا تھا کیوں کہ نوماد قبیلے والے اسے زہریلا سمجھتے تھے پھر آہستہ آہستہ تجربے سے یہ بات سامنے آئی کہ دودھ کی یہ نئی شکل مضر صحت نہیں معجزاتی غذا ہے۔ جب اس کی افادیت سامنے آئی تو اسے بنانے کا طریقہ دریافت کیا گیا۔ دودھ کو جمانے کے لیے انہوں نے اس میں تھوڑا سا دہی ملالیا۔ اس تجربے نے کامیابی عطا کی اور پھر دھیرے دھیرے یہ بات بھی ثابت ہوگئی کہ کھٹا اور خمیر کیا ہوا دودھ تازہ دودھ سے بہت زیادہ فائدے مند ہے۔ یہ نہ صرف زیادہ عرصے تک اچھی حالت میں رہتا ہے بلکہ اس کا ذائقہ بھی مزیدار ہوجاتا ہے۔


    بلغاریہ کے لوگوں کی طبعی عمر دیگر ممالک سے زیادہ ہے۔ سائنسدانوں نے مسلسل تجربوں اور تجزیہ کے بعد پتا چلایا کہ اس کی ایک وجہ دہی بھی ہے۔ وہاں کے لوگ دہی کا استعمال بہت زیادہ کرتے ہیں۔





    فرانس ہی کے ایک ماہر جراثیم پروفیسر میچسنٹکو لکھتے ہیں کہ دہی درازی عمر کی چابی ہے۔ اس کے استعمال سے نہ صرف انسان بہت سی بیماریوں سے محفوظ رہتا ہے بلکہ عمر بھی طویل پاتا ہے۔


    Live longer look younger نامی کتاب میں مصنف نے اسے معجزاتی غذا کہا ہے۔


    ء1908

    کے نوبل انعام یافتہ ایلی میٹ ٹنگوف وہ پہلا ماہر تھا جس نے برسوں کی تحقیق کے بعد اس کے خواص پر تحقیق کی اور بتایا کہ یہی وہ غذا ہے جو انسان کو طویل عمرگزارنے کے مواقع فراہم کرتی ہے۔



    آنتوں کے نظام کے اندر ایک خاص تعداد میں بیکٹیریا پائے جاتے ہیں جنہیں فلورا کہا جاتا ہے۔ دہی فلورا کی پرورش میں معاون ثابت ہوتا ہے۔ انٹی بایوٹک ادویات فلورا کو ختم کردیتی ہیں اسی لیے بعض ڈاکٹر صاحبان اینٹی بائیوٹک ادویات کے ساتھ دہی کھانے کا مشورہ دیتے ہیں۔ دہی بیکٹیریا کے انفیکشن کو بھی روکتا ہے۔








    ڈائٹنگ کرنے اور وزن کرنے والوں کے لیے دہی ایک آئیڈیل خوراک ہے کیوں کہ اس کے اندر حراروں کی تعداد انتہائی کم ہوتی ہے جس کی مقدار اوپر لکھی جاچکی ہے۔ مندرجہ بالا مقدار میں 13 گرام کاربوہائیڈریٹس پائے جاتے ہیں۔ اسی طرح چکنائی کی مقدار بھی بہت کم ہوتی ہے۔ دہی کے ایک کپ میں 4 گرام چکنائی پائی جاتی ہے۔ جب کہ خالص دودھ سے بنے دہی میں یہ مقدار بڑھ کر 8 گرام ہوجاتی ہے۔


    دہی میں ایک خاص قسم کے بیکٹیریا پائے جاتے ہیں۔ یہ بیکٹیریا ایک خاص درجہ حرارت پر رکھے جانے والے دودھ کے اندر بڑی تیزی سے پیدا ہوکر بڑھتے چلے جاتے اور دودھ کو نصف ٹھوس حالت میں لادیتے ہیں جسے دہی کہا جاتا ہے۔ یہ بیکٹیریا بہت بڑی مقدار میں وٹامن بی مہیا کرتے ہیں جو آنتوں کے نظام کو صحت مند رکھنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
    __________________


  • #2
    Re: دہی کا باقاعدہ استعمال اچھی صحت اور درازی

    zabardast ..:clap:
    For New Designers
    وَ بَارِکْ لِيْ فِيْمَا أَعْطَيْتَ

    Comment


    • #3
      Re: دہی کا باقاعدہ استعمال اچھی صحت اور درازی

      Originally posted by *Rida* View Post
      zabardast ..:clap:
      thanxxxxxxxxxxxxxxxxxxxxxxxxxxxxxxxxxxxxxxxxxx:ros e

      Comment


      • #4
        Re: دہی کا باقاعدہ استعمال اچھی صحت اور درازی

        bahut zabardast
        :clap:

        Comment


        • #5
          Re: دہی کا باقاعدہ استعمال اچھی صحت اور درازی

          bohat achi information:jazak:

          Comment


          • #6
            Re: دہی کا باقاعدہ استعمال اچھی صحت اور درازی

            danke
            ya Allah sab ko apney hifz-o-amaan main rakh

            Comment


            • #7
              Re: دہی کا باقاعدہ استعمال اچھی صحت اور درازی

              nice post

              I Have Green Blood In My Veins Because I Am a Pakistani


              Comment


              • #8
                Re: دہی کا باقاعدہ استعمال اچھی صحت اور درازی

                nice sharing.

                Comment


                • #9
                  Re: دہی کا باقاعدہ استعمال اچھی صحت اور درازی

                  nice sharing...

                  Comment

                  Working...
                  X