پوچھا گیا : سب سے زیادہ آلو کہاں ہوتا ہے ؟
کہا گیا : سموسے میں
پوچھا گیا : اکبر بادشاہ کی وفات کے بعد کیا ہوا؟
کہا گیا : اُسے بڑی شان و شوکت سے دفن کیا گیا۔
پوچھا گیا : ہمارے ملک میں سب سے پہلے سرنگ کس نے بنائی؟
کہا گیا : چوہوں نے
پوچھا گیا : بتاؤ بیٹے ، دنیا چپٹی ہے یا گول ؟
کہا گیا : میرے والد تو کہتے ہیں کہ دنیا '' چار سو بیس '' ہے
پوچھا گیا : آج اپنے گدھے کو اتنے اہتمام سے کیوں نہلا رہے ہو؟
کہا گیا : آج میرے گدھے کی شادی ہے۔
پوچھا گیا : ارے واہ ، تو پھر ہمیں کیا کھلاؤ گے ؟
کہا گیا : جو دولہا کھائے گا ، وہی کھا لینا۔
پوچھا گیا : کیوں بھائی ، تمہارے سر کے سارے بال سفید ہو گئے ہیں، لیکن داڑھی ابھی تک کالی ہے ، اس کی بھلا کیا وجہ ہے ؟
کہا گیا : داڑھی ، سر کے بالوں سے بیس سال چھوٹی ہے
پوچھا گیا : نواب ، مجھے یقین ہے تم نے برسات کی ان چھٹیوں میں وقت ضائع نہیں کیا ہوگا۔
کہا گیا : جی ہاں مِس ! میں باقاعدگی سے نمازپڑھتاتھا اور اللہ تعالیٰ سے دعامانگتا تھا
پوچھا گیا : شاباش ، ویسے تم کیا دعا مانگتے تھے ؟
کہا گیا : بس یہی کہ یہ بارش کبھی نہ رُکے
پوچھا گیا : کیوں میاں مچھر ، تمہاری ڈیوٹی تو رات کو ہوتی ہے ، پھر اِس وقت دن میں کیسے؟
>> کہا گیا : وہ کیا ہے کہ جی ، آج میں اووَر ٹائم کر رہا ہوں۔
پوچھا گیا : مجھے یاد نہیں کہ تم نے کبھی کوئی ایسا کام بھی کیا ہو جس سے میرا سر اونچا ہوا ہو۔
کہا گیا : ابو جی ، ذرا یاد کیجئے ، ایک دن میں نے آپ کے سر کے نیچے تکیے لگائے تھے
کہا گیا : سموسے میں
پوچھا گیا : اکبر بادشاہ کی وفات کے بعد کیا ہوا؟
کہا گیا : اُسے بڑی شان و شوکت سے دفن کیا گیا۔
پوچھا گیا : ہمارے ملک میں سب سے پہلے سرنگ کس نے بنائی؟
کہا گیا : چوہوں نے
پوچھا گیا : بتاؤ بیٹے ، دنیا چپٹی ہے یا گول ؟
کہا گیا : میرے والد تو کہتے ہیں کہ دنیا '' چار سو بیس '' ہے
پوچھا گیا : آج اپنے گدھے کو اتنے اہتمام سے کیوں نہلا رہے ہو؟
کہا گیا : آج میرے گدھے کی شادی ہے۔
پوچھا گیا : ارے واہ ، تو پھر ہمیں کیا کھلاؤ گے ؟
کہا گیا : جو دولہا کھائے گا ، وہی کھا لینا۔
پوچھا گیا : کیوں بھائی ، تمہارے سر کے سارے بال سفید ہو گئے ہیں، لیکن داڑھی ابھی تک کالی ہے ، اس کی بھلا کیا وجہ ہے ؟
کہا گیا : داڑھی ، سر کے بالوں سے بیس سال چھوٹی ہے
پوچھا گیا : نواب ، مجھے یقین ہے تم نے برسات کی ان چھٹیوں میں وقت ضائع نہیں کیا ہوگا۔
کہا گیا : جی ہاں مِس ! میں باقاعدگی سے نمازپڑھتاتھا اور اللہ تعالیٰ سے دعامانگتا تھا
پوچھا گیا : شاباش ، ویسے تم کیا دعا مانگتے تھے ؟
کہا گیا : بس یہی کہ یہ بارش کبھی نہ رُکے
پوچھا گیا : کیوں میاں مچھر ، تمہاری ڈیوٹی تو رات کو ہوتی ہے ، پھر اِس وقت دن میں کیسے؟
>> کہا گیا : وہ کیا ہے کہ جی ، آج میں اووَر ٹائم کر رہا ہوں۔
پوچھا گیا : مجھے یاد نہیں کہ تم نے کبھی کوئی ایسا کام بھی کیا ہو جس سے میرا سر اونچا ہوا ہو۔
کہا گیا : ابو جی ، ذرا یاد کیجئے ، ایک دن میں نے آپ کے سر کے نیچے تکیے لگائے تھے
Comment