جہاں بستر کو ترسایا گیا ہوں
وہیں لیٹا ہوا پایا گیا ہوں
نہ لمبایا نہ چوڑایا گیا ہوں
میں ایک ڈربے میں ڈربایا گیا ہوں
بجائے ڈاکٹر کے آتی ہیں نرسیں
کھلونے دے کے بہلایا گیا ہوں
دوا دارو سے ہے پرہیز میرا
فقط پانی پہ ٹرخا یا گیا ہوں
میں ہاؤس جاب والوں کا ہدف ہوں
ہر ایک کو پیش فرمایا گیا ہوں
بدن کی ہڈی ہڈی چوں بہ چوں ہے
میں پکے راگ میں گایا گیا ہوں
فرشتہ موت کا کہتا ہے مجھ سے
میں خود آیا نہیں لایا گیا ہوں
وہیں لیٹا ہوا پایا گیا ہوں
نہ لمبایا نہ چوڑایا گیا ہوں
میں ایک ڈربے میں ڈربایا گیا ہوں
بجائے ڈاکٹر کے آتی ہیں نرسیں
کھلونے دے کے بہلایا گیا ہوں
دوا دارو سے ہے پرہیز میرا
فقط پانی پہ ٹرخا یا گیا ہوں
میں ہاؤس جاب والوں کا ہدف ہوں
ہر ایک کو پیش فرمایا گیا ہوں
بدن کی ہڈی ہڈی چوں بہ چوں ہے
میں پکے راگ میں گایا گیا ہوں
فرشتہ موت کا کہتا ہے مجھ سے
میں خود آیا نہیں لایا گیا ہوں
Comment