Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

! سنا ہے اسکو بہت سے اچکےدیکھتے ہیں، !

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • ! سنا ہے اسکو بہت سے اچکےدیکھتے ہیں، !

    پچھلے دنوں ایک فورم پر محترم امیر الاسلام ہاشمی کی کچھ مزاحیہ ;;تضمینیں ;; پڑھنے کا اتفاق ہوا ان میں سے احمد فراز کی مشھور زمانہ غزل ۔ ۔ سنا ہے لوگ اسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیں ۔ ۔ ۔ کی یہ پیروڈی مجھے بے انتہا پسند آئی سو آپ سب کہ ساتھ شئر کرتا ہوں ۔ ۔ ۔
    سنا ہے اسکو بہت سے اچکےدیکھتے ہیں،
    سو ہم بھی دامنِ تقویٰ جھٹک کے دیکھتے ہیں،

    سنا ہے وہ تو بھڑکتا ہے بات کرنے سے،
    سو پیار اس پہ ذرا سا چھڑک کے دیکھتے ہیں،

    نظر میں اسکی کھٹکتے ہیں چاہنے والے،
    سو اسکی آنکھوں میں ہم بھی کھٹک کے دیکھتے ہیں،

    سنا ہے اوجِ ثریا پہ ہے دماغ اسکا،
    سو آج حوصلے ہم بھی فلک کے دیکھتے ہیں،

    کوئی تو بات ہے اسکی غزالی آنکھوں میں،
    غزالِ دشت جبھی تو ٹھٹک کے دیکھتے ہیں،

    سنا ہے وہ تو قیامت کی چال چلتا ہے،
    تو آؤ چلتے ہیں اسکو لپک کے دیکھتے ہیں،

    وہ جب بھی جھوم کے چلتا ہے اسکے پیکر سے،
    وہ موج اٹھتی ہے ساغر چھلک کے دیکھتے ہیں،

    سنا ہے وہ تو بدکتا ہے رِیش والوں سے،
    جبھی تو شیخ جی اسکو تھپک کے دیکھتے ہیں،

    سنا ہے وہ تو سبھی موسموں کی ملکہ ہے،
    سو اس سے رنگ ملا کے دھنک کے دیکھتے ہیں،

    سنا ہے بھول بھلیاں ہیں اسکی قربت میں،
    سو جان بوجھ کے ہم بھی بھٹک کے دیکھتے ہیں،

    سنا ہے موڈ میں بارہ بجے وہ آتا ہے،
    سو اسکے موڈ سے پہلے کھسک کے دیکھتے ہیں،

    وہ گود لیتا ہے یا گود میں وہ لیتا ہے،
    سو اسکے سامنے ہم بھی ہمک کے دیکھتے ہیں،

    سنا ہے اسکی تو آنکھیں بھی بات کرتی ہیں،
    سو بے جھجک بھی اسے کچھ جھجک کے دیکھتے ہیں،

    سنا ہے اسکو ہمارا خیال رہتا ہے،
    سو ہم خیال کا دامن جھٹک کے دیکھتے ہیں،

    یہ بات راز کی ہے راز ہی میں رہنے دیں،
    کہ وہ جھجکتا ہے یا ہم جھجک کے دیکھتے ہیں،

    سنا ہے حسنِ تکلم پہ ناز ہے ا سکو،
    سو اس کے لہجے میں ہم بھی لہک کے دیکھتے ہیں،

    الٹ پلٹ کے اسے دیکھنا تو مشکل ہے،
    سو آج پیڑ سے الٹا لٹک کے دیکھتے ہیں،

    فراز تک تو پہنچنے میں وقت لگتا ہے،
    تو پھر نشیب کی جانب لڑھک کے دیکھتے ہیں۔

    ساقیا ہور پلا ہور پلا ہور پلا

  • #2

    Comment


    • #3
      ساقیا ہور پلا ہور پلا ہور پلا

      Comment


      • #4
        Originally posted by aabi2cool View Post
        adab arz hy
        Tasleem gharz hai :hehe:

        Comment


        • #5
          Originally posted by Mr.Khan View Post
          Tasleem gharz hai :hehe:
          yaar is shair ki aur bhi bohat ummda mizahia ghazleen hain kamal karta hy ye banda wo bhi jald shar karon ga dont fikar :khi:
          ساقیا ہور پلا ہور پلا ہور پلا

          Comment


          • #6
            Originally posted by aabi2cool View Post
            yaar is shair ki aur bhi bohat ummda mizahia ghazleen hain kamal karta hy ye banda wo bhi jald shar karon ga dont fikar :khi:
            shar nahi geedar karna magar juld karna , me waiting :D

            Comment


            • #7
              Originally posted by Mr.Khan View Post
              shar nahi geedar karna magar juld karna , me waiting :D
              oka:salam:
              ساقیا ہور پلا ہور پلا ہور پلا

              Comment


              • #8
                Originally posted by aabi2cool View Post
                oka:salam:
                isi parody k hawalay se mazahiya adab section me ek competition hoga , u have to take part in that competition....

                Comment


                • #9
                  شاہ حسین جیہناں سچ پچھاتا' کامل عِشق تیہناں دا جاتا

                  Comment


                  • #10
                    Originally posted by saraah View Post
                    aabi bhai aapki roodad hai yeh...........mazay ki hai.........
                    fikar not u ki bhi jald sunata hon yahaan :tasali:
                    ساقیا ہور پلا ہور پلا ہور پلا

                    Comment


                    • #11
                      Originally posted by Mr.Khan View Post
                      isi parody k hawalay se mazahiya adab section me ek competition hoga , u have to take part in that competition....
                      maslan kaysa ... :mm:
                      ساقیا ہور پلا ہور پلا ہور پلا

                      Comment


                      • #12
                        Originally posted by aabi2cool View Post
                        maslan kaysa ... :mm:
                        thread lage ga tub parh liye ga :D

                        Comment


                        • #13
                          Originally posted by aabi2cool View Post
                          پچھلے دنوں ایک فورم پر محترم امیر الاسلام ہاشمی کی کچھ مزاحیہ ;;تضمینیں ;; پڑھنے کا اتفاق ہوا ان میں سے احمد فراز کی مشھور زمانہ غزل ۔ ۔ سنا ہے لوگ اسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیں ۔ ۔ ۔ کی یہ پیروڈی مجھے بے انتہا پسند آئی سو آپ سب کہ ساتھ شئر کرتا ہوں ۔ ۔ ۔
                          سنا ہے اسکو بہت سے اچکےدیکھتے ہیں،
                          سو ہم بھی دامنِ تقویٰ جھٹک کے دیکھتے ہیں،

                          سنا ہے وہ تو بھڑکتا ہے بات کرنے سے،
                          سو پیار اس پہ ذرا سا چھڑک کے دیکھتے ہیں،

                          نظر میں اسکی کھٹکتے ہیں چاہنے والے،
                          سو اسکی آنکھوں میں ہم بھی کھٹک کے دیکھتے ہیں،

                          سنا ہے اوجِ ثریا پہ ہے دماغ اسکا،
                          سو آج حوصلے ہم بھی فلک کے دیکھتے ہیں،

                          کوئی تو بات ہے اسکی غزالی آنکھوں میں،
                          غزالِ دشت جبھی تو ٹھٹک کے دیکھتے ہیں،

                          سنا ہے وہ تو قیامت کی چال چلتا ہے،
                          تو آؤ چلتے ہیں اسکو لپک کے دیکھتے ہیں،

                          وہ جب بھی جھوم کے چلتا ہے اسکے پیکر سے،
                          وہ موج اٹھتی ہے ساغر چھلک کے دیکھتے ہیں،

                          سنا ہے وہ تو بدکتا ہے رِیش والوں سے،
                          جبھی تو شیخ جی اسکو تھپک کے دیکھتے ہیں،

                          سنا ہے وہ تو سبھی موسموں کی ملکہ ہے،
                          سو اس سے رنگ ملا کے دھنک کے دیکھتے ہیں،

                          سنا ہے بھول بھلیاں ہیں اسکی قربت میں،
                          سو جان بوجھ کے ہم بھی بھٹک کے دیکھتے ہیں،

                          سنا ہے موڈ میں بارہ بجے وہ آتا ہے،
                          سو اسکے موڈ سے پہلے کھسک کے دیکھتے ہیں،

                          وہ گود لیتا ہے یا گود میں وہ لیتا ہے،
                          سو اسکے سامنے ہم بھی ہمک کے دیکھتے ہیں،

                          سنا ہے اسکی تو آنکھیں بھی بات کرتی ہیں،
                          سو بے جھجک بھی اسے کچھ جھجک کے دیکھتے ہیں،

                          سنا ہے اسکو ہمارا خیال رہتا ہے،
                          سو ہم خیال کا دامن جھٹک کے دیکھتے ہیں،

                          یہ بات راز کی ہے راز ہی میں رہنے دیں،
                          کہ وہ جھجکتا ہے یا ہم جھجک کے دیکھتے ہیں،

                          سنا ہے حسنِ تکلم پہ ناز ہے ا سکو،
                          سو اس کے لہجے میں ہم بھی لہک کے دیکھتے ہیں،

                          الٹ پلٹ کے اسے دیکھنا تو مشکل ہے،
                          سو آج پیڑ سے الٹا لٹک کے دیکھتے ہیں،

                          فراز تک تو پہنچنے میں وقت لگتا ہے،
                          تو پھر نشیب کی جانب لڑھک کے دیکھتے ہیں۔

                          Hi Khan
                          Mujhay Faraz ke Yeah Ghazal bohat pasand the. ab es ke parodi parh k bohat enjoy kea.
                          yaar do you like visit my site & post sms there? plz must check it & post your collection there plz. mobixone.com
                          Joke Of The Day - Criminal attorney

                          Comment


                          • #14
                            Originally posted by aabi2cool View Post
                            fikar not u ki bhi jald sunata hon yahaan :tasali:

                            AABI BHAI MOO DHO K SUNAIYE GA........372-haha
                            شاہ حسین جیہناں سچ پچھاتا' کامل عِشق تیہناں دا جاتا

                            Comment


                            • #15
                              Originally posted by aabi2cool View Post
                              پچھلے دنوں ایک فورم پر محترم امیر الاسلام ہاشمی کی کچھ مزاحیہ ;;تضمینیں ;; پڑھنے کا اتفاق ہوا ان میں سے احمد فراز کی مشھور زمانہ غزل ۔ ۔ سنا ہے لوگ اسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیں ۔ ۔ ۔ کی یہ پیروڈی مجھے بے انتہا پسند آئی سو آپ سب کہ ساتھ شئر کرتا ہوں ۔ ۔ ۔

                              سنا ہے اسکو بہت سے اچکےدیکھتے ہیں،
                              سو ہم بھی دامنِ تقویٰ جھٹک کے دیکھتے ہیں،
                              سنا ہے وہ تو بھڑکتا ہے بات کرنے سے،
                              سو پیار اس پہ ذرا سا چھڑک کے دیکھتے ہیں،
                              نظر میں اسکی کھٹکتے ہیں چاہنے والے،
                              سو اسکی آنکھوں میں ہم بھی کھٹک کے دیکھتے ہیں،
                              سنا ہے اوجِ ثریا پہ ہے دماغ اسکا،
                              سو آج حوصلے ہم بھی فلک کے دیکھتے ہیں،
                              کوئی تو بات ہے اسکی غزالی آنکھوں میں،
                              غزالِ دشت جبھی تو ٹھٹک کے دیکھتے ہیں،
                              سنا ہے وہ تو قیامت کی چال چلتا ہے،
                              تو آؤ چلتے ہیں اسکو لپک کے دیکھتے ہیں،
                              وہ جب بھی جھوم کے چلتا ہے اسکے پیکر سے،
                              وہ موج اٹھتی ہے ساغر چھلک کے دیکھتے ہیں،
                              سنا ہے وہ تو بدکتا ہے رِیش والوں سے،
                              جبھی تو شیخ جی اسکو تھپک کے دیکھتے ہیں،
                              سنا ہے وہ تو سبھی موسموں کی ملکہ ہے،
                              سو اس سے رنگ ملا کے دھنک کے دیکھتے ہیں،
                              سنا ہے بھول بھلیاں ہیں اسکی قربت میں،
                              سو جان بوجھ کے ہم بھی بھٹک کے دیکھتے ہیں،
                              سنا ہے موڈ میں بارہ بجے وہ آتا ہے،
                              سو اسکے موڈ سے پہلے کھسک کے دیکھتے ہیں،
                              وہ گود لیتا ہے یا گود میں وہ لیتا ہے،
                              سو اسکے سامنے ہم بھی ہمک کے دیکھتے ہیں،
                              سنا ہے اسکی تو آنکھیں بھی بات کرتی ہیں،
                              سو بے جھجک بھی اسے کچھ جھجک کے دیکھتے ہیں،
                              سنا ہے اسکو ہمارا خیال رہتا ہے،
                              سو ہم خیال کا دامن جھٹک کے دیکھتے ہیں،
                              یہ بات راز کی ہے راز ہی میں رہنے دیں،
                              کہ وہ جھجکتا ہے یا ہم جھجک کے دیکھتے ہیں،
                              سنا ہے حسنِ تکلم پہ ناز ہے ا سکو،
                              سو اس کے لہجے میں ہم بھی لہک کے دیکھتے ہیں،
                              الٹ پلٹ کے اسے دیکھنا تو مشکل ہے،
                              سو آج پیڑ سے الٹا لٹک کے دیکھتے ہیں،
                              فراز تک تو پہنچنے میں وقت لگتا ہے،
                              تو پھر نشیب کی جانب لڑھک کے دیکھتے ہیں۔
                              Dua kertay hain k karay Allah buland iqbal aap ka.

                              Any walay kal main hum aap ku uffaq pay dekhtay hain.

                              Wasalam!


                              Allah-o-Akbar Kabeera, Wal Hamdulillaah-e-Kaseera, Subhan Allah-e-Bukratan-wa-Aseela

                              Comment

                              Working...
                              X