Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

میری مرضی۔

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • میری مرضی۔



    ▀••▄•• ہم وہ کریں گے جو ہمارا دل چاہے گا؟ ••▄••▀

    ہم مغرب سے آنے والی ہر چیز کے مخالف نہیں۔ مگر کسی دوسری قوم کے وہ تہوار جن کا تعلق کسی تہذیبی روایت سے ہو ، انہیں قبول کرتے وقت بڑا محتاط رہنا چاہیے۔ یہ تہوار اس لئے منائے جاتے ہیں تاکہ کچھ عقائد و تصورات انسانی معاشروں کے اندر پیوست ہو جائیں۔

    مسلمان ، عیدالاضحیٰ کے تہوار پر حضرت ابراھیم علیہ السلام کی خدا سے آخری درجہ کی وفاداری کی یاد مناتے ہیں۔ آج ہم ویلنٹائن ڈے مناتے ہیں تو گویا ہم اس نقطہء نظر کو تسلیم کر رہے ہیں کہ ۔۔۔۔۔۔
    مرد و عورت کے درمیان آزادانہ تعلق پر ہمیں کوئی اعتراض نہیں !
    اہل مغرب کی طرح ہمیں اپنی بیٹیوں سے "عصمت" مطلوب نہیں !
    اپنے نوجوانوں سے پاکدامنی کا مطالبہ ہم نہیں کریں گے !

    عیدالاضحیٰ کے موقع پر کوئی ہندو ، گائے کو ذبح کر کے مسلمانوں کے ساتھ شامل ہونے کا تصور نہیں کر سکتا۔ لیکن ہندوؤں کی موجودہ نسل گائے کے تقدس سے بےنیاز ہو کر عید کی خوشیوں میں مسلمانوں کے ساتھ شریک ہو جائے تو عین ممکن ہے کہ ان کی اگلی نسلیں صبح سویرے مسلمانوں کے ساتھ گائیں ذبح کرنے لگیں۔
    ٹھیک اسی طرح آج ہم "ویلنٹائن ڈے" پر خوشیاں منا رہے ہیں اور ہماری اگلی نسلیں حیا و عصمت کے ہر تصور کو ذبح کر کے "ویلنٹائن ڈے" منائیں گی !!

    اسے دور کی کوڑی مت خیال کیجئے۔
    ہماری موجودہ نسلیں صبح و شام اپنے گھروں میں مغربی فلمیں دیکھتی ہیں۔ عریاں و فحش مناظر ان فلموں کی جان ہوتے ہیں۔ ان میں ہیرو اور ہیروئین شادی کے بندھن میں جڑے بغیر ان تمام مراحل سے گزر جاتے ہیں جن کا بیان میاں بیوی کے حوالے سے بھی ہمارے ہاں معیوب سمجھا جاتا ہے۔
    ایسی فلمیں دیکھ دیکھ کر جو نسلیں جوان ہوں گی وہ "ویلنٹائن ڈے" کو ایسے نہیں منائیں گی جیسا کہ آج اسے منایا جا رہا ہے۔
    جب وہ نسلیں اس دن کو منائیں گی تو خاندان کا ادارہ درہم برہم ہو جائے گا۔ اپنے باپ کا نام نہ جاننے والے بچوں سے معاشرہ بھر جائے گا۔ مائیں "حیا" کا درس دینے کے بجائے اپنی بچیوں کو مانع حمل طریقوں کی تربیت دیا کریں گی۔ سنگل پیرنٹ (Single Parent) کی نامانوس اصطلاح کی مصداق خواتین ہر دوسرے گھر میں نظر آئیں گی۔

    آج سے 1400 برس قبل مدینہ کے تاجدار (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے جو معاشرہ قائم کیا تھا اسکی بنیاد "حیا" پر رکھی گئی تھی۔ جس میں زنا کرنا ہی نہیں ، اسکے اسباب پھیلانا بھی ایک جرم تھا۔ اس معاشرے میں زنا ایک ایسی گالی تھا جو اگر کسی پاکدامن پر لگا دی جائے تو اسے کوڑے مارے جاتے تھے۔ جس میں عفت کے بغیر مرد و عورت کا معاشرہ میں جینا ممکن نہ تھا۔ اس معاشرہ کے بانی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فیصلہ کر دیا تھا کہ :
    " جب تم حیا نہ کرو تو جو تمھارا جی چاہے کرو " !!

    تاجدارِ مدینہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے امتیوں نے کبھی حیا کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑا۔
    مگر اب لگتا ہے کہ امتی ، حیا کے اس بھاری بوجھ کو زیادہ دیر تک اٹھانے کے لئے تیار نہیں۔
    اب وہ "حیا" نہیں کریں گے بلکہ جو ان کا دل چاہے گا وہی کریں گے !!

    "ویلنٹائن ڈے" ۔۔۔۔ کسی دوسرے تہوار کا نام نہیں ۔۔۔۔ بلکہ ۔۔۔
    مسلمانوں کے لئے یہ وہ تہوار ہے جب امتی اپنے آقا کو بتاتے ہیں کہ ہم وہ کریں گے جو ہمارا دل چاہے گا !!
    امتِ مسلمة کیا حیا نہیں کرے گی ۔۔۔۔ ؟

    ریحان احمد یوسفی کے مضمون سے اقتباس
    :star1:

  • #2
    Re: میری مرضی۔

    میرے بھائی مفت میں قیدو نہیں بننا چاہیے۔۔جو منانا چاہیے اس کو منانے دیں جو نہیں منانا چاہتا وہ نہ منائے اس طرح کے معاملات کو کفر و ایمان کا مسئلہ بنانا قرین دانش نہں ہے۔۔

    خوش رہیں

    فاسٹس
    :(

    Comment


    • #3
      Re: میری مرضی۔

      میرا خیال اس تحریر میں نہ منانے کو نہیں کہا گیا

      بلکہ اس تحریر نے مسقبل میں پیش آنے والے حالات کا تزکرہ کیا گیا ہے کہ اگر ہم اس فعل کو نظر انداز کرتے رہے تو ہوتے ہوتے یہ بات کہاں تک جاپہنچے گی۔
      :star1:

      Comment


      • #4
        Re: میری مرضی۔

        Originally posted by Dr Faustus View Post
        میرے بھائی مفت میں قیدو نہیں بننا چاہیے۔۔جو منانا چاہیے اس کو منانے دیں جو نہیں منانا چاہتا وہ نہ منائے اس طرح کے معاملات کو کفر و ایمان کا مسئلہ بنانا قرین دانش نہں ہے۔۔

        خوش رہیں

        فاسٹس
        بڑا افسوس ہوا آپ کی یہ تحریر دیکھ کر -میرے بھائی معذرت کے ساتھ اگر یہ دن آپ کی بہن، والدہ، بھابی، بھائی، والد یا آپ کی بیٹی یا بیٹا مانا نا چاہیں تب بھی آپ یہی کہیں گے -
        "جو منانا چاہیے اس کو منانے دیں


        Allah-o-Akbar Kabeera, Wal Hamdulillaah-e-Kaseera, Subhan Allah-e-Bukratan-wa-Aseela

        Comment


        • #5
          Re: میری مرضی۔

          ••▄ ہم وہ کریں گے جو ہمارا دل چاہے گا؟ ••▄

          بہت ہی اچھی اور ایمان افروز تحریر شئر کی ھے جزاک اللہ
          اللہ آپ کو اس کا اجرِعظیم عطا فرمائے

          یہ تحریر سوچ کے بہت سے در وا کر دیتی ھے
          “Love rushed into my veins , emptying me of myself.
          Now filled with the Beloved , my only possession is my name.”

          ~Rumi

          Comment


          • #6
            Re: میری مرضی۔

            Originally posted by Muhammad Ali Jawad View Post
            بڑا افسوس ہوا آپ کی یہ تحریر دیکھ کر -میرے بھائی معذرت کے ساتھ اگر یہ دن آپ کی بہن، والدہ، بھابی، بھائی، والد یا آپ کی بیٹی یا بیٹا مانا نا چاہیں تب بھی آپ یہی کہیں گے -
            "جو منانا چاہیے اس کو منانے دیں

            افسوس کی اس میں کیا بات؟؟؟ ہم نے اپنی بہنوں کے جدید تعلیم کے زیور سے آرستہ کیا اچھی تربیت کی ایک صحت مندانہ ماحول دیا اور خود فیصلہ کرنےئ کی آزادی دی اور الحمد للہ ہمارے اعتماد کو کبھی ٹھیس نہیں پہنچی ان کی طرف سے۔۔اور ضروری نہیں ہوتا کہ ویلنٹائن ڈے کا مطلب فحاشی ہی ہو۔۔ اپنے اوپر اعتماد کرنا سیکھیں اور دوسروں کو بھی ان کے اپنے افکار کی روشنی میں جینے دے۔ہمارے نزدیک ویلنٹائین بے حیائی نہیں۔۔دفتر لیٹ انا، گندگی پھیلانا، وعدہ کر کے پورا نہ کرنا، نماز پڑھنا مگر اس کی روح پہ عمل نہ کرنا، بدنیتی، اندھی تقلید، جہالت، دوسروں پہ اپنی عقائد زبردستی ٹھونسنا، ملاووٹ، رشوت، آپا دھاپی، دھونس، لوگوں کو ذہنی جسمانی روحانی استصال یہ ہے بے حیائی۔۔

            :(

            Comment


            • #7
              Re: میری مرضی۔

              ویلنٹائن ڈے ایک دن کی یاد ہے کوئی تہوار نہیں جس پہ اتنی اچھل کود کی جائے ۔ جیسے مدر ڈے فادر ڈے ایسے ہی پہلی مئی لیبر ڈے ان مزدوروں کی یاد میں منایا جاتا ہے جو موت کا شکار ہوئے
              اسی طرح یہ ان فوجیوں کی یاد کا بطور دن منایا جاتا ہے جنھیں زبردستی فوج میں شامل کرکے ان کے ازدواجی معاملات پر پاپندی لگا دی گئی ۔۔ ویسے بھی یہ دن صرف شادی شدہ یا انگیج لوگوں کو منانا چاہئے
              غیر شادی شدہ صرف بہنوں کو پھول دے کر سلامتی کی دعا لیں
              شکریہ
              ہے الف و لیلہ سی زندگی درپیش
              سو جاگتی ہوئی ، اک شہر زاد ہے دل میں

              Comment


              • #8
                Re: میری مرضی۔

                Assalaam-O-alaikum

                Musanif nay naa srif humain humaray muslaamaan honay ki 'yaad' dilyaaii hay, balkay uss nay humain yeh sochnay per bhi majboor kia hay kay liberism aur modernism kay naaray lagaatay lagaatay kahin hum apnay asal culture yaani ISLAMIC CULTURE ko naa bhool jaayain jo kay naa srif humari PEHCHAAN hay balkay humari DEEN ka aik hissa hay!!!

                Deen ko aik taraf rakh kar bhi aik bashour insaan srif mohabbat kay izhaar kay liye saal ka aik dinn muntakhib karay ga... kia yeh insaniyat kay taqazoon ko poora karta hay...... waqayi yeh tehreer soch ko wasee karnay aur tang-nazri say ubharnay ka sabaq day rahii hay.....

                Bas humari yeh ghalti hay kay hum 'wasee nazri' ko 'tang nazri' aur tang nazri ko wasee nazri ka TAG chaRa kar khush ho rahay hain!!!!

                ALLAH SWT humain naik hidayat ata farmayay AMEEN

                Keep posting such posts, and keep generating our knowledge.

                FI amaan ALLAH
                sigpic

                Comment

                Working...
                X