ایک تو یہاں یوکے کا موسم ایک جیسا نہیں رہتا ۔ ابھی دھوپ ۔ سوچا جاتا ہے ۔ کہ آج باہر گرمی ہو گی ۔ تو کچھ ہلکے کپڑے پہن کر جایا جائے ۔۔ باری باری کوٹ پہن کر تنگ آجاتے ہیں ۔ لیکن موسم نے قسم کھائی کہ نہیں جی ۔۔۔۔ کس خوش فہمی میں ہو ۔۔ میرے بھروسے پر مت رہنا ۔۔۔اور پھر وہی بادل اور دھوپ کا ایک دوسرے کو نیچا دیکھانے کی دوڑ ۔۔۔ دھوپ نے بادل کو اور بادل نے دھوپ کو دھمکی دے رکھی ہے ۔ کہ دھوپ تو نکل کر دیکھا ۔ اور دھوپ نے بادل کو برسنے سے روکا ہوا ہے ۔ لیکن ہار دھوپ کی ہی ہوتی ہے ۔۔بادل منہ زور برستا ہے ۔ اور خوب زوروں سے برستا ہے ۔۔ہمارے باہر کے کتنے کام رہ جاتے ہیں ۔۔۔۔ کتنے گرمیوں کے فیشن ہم نہیں کر پاتے ۔۔۔۔لسی پینے کا موڈ ہو تو لیکن کہاں مزا گرمی کی لسی کا ۔۔۔آم ہر گرمی اور سردی میں ہوتے ہیں ۔ لیکن مزا تو تبہی آتا ہے ۔ جب گرمی خوب زروں پر ہو۔۔۔۔۔اور لو چل رہی ہو ۔ ایسے میں بجلی کا نا ہونا ۔۔ سونے پر سہاگہ ۔۔۔۔۔پھر یاد آتی ہے آم کی ۔۔۔ وہ بھی لنگڑا ۔۔۔ وہ بازار میں کھڑے دہی بھلے کھانے کا نشہ ۔۔۔فٹ پاتھ پر کھڑے برف کا گولہ کھانے کا اپنا الگ مزا ۔۔راستے میں بیٹھے ہوئے وہ پالک ۔۔۔ مکئی کی روٹی ۔۔۔ اور سرسوں کا ساگ ۔۔۔ واہ جی کیا بات ہے ۔ ساتھ میں پانی والی ٹھنڈی لسی سے مراد پانی زیادہ دہی کم ۔۔۔
Announcement
Collapse
No announcement yet.
Unconfigured Ad Widget
Collapse
اپنے ملک کی تو بات ہی اور ہے
Collapse