Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

نہ اسلام بگڑے نہ ایمان جائے۔۔!!!

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • نہ اسلام بگڑے نہ ایمان جائے۔۔!!!

    کسی شہر کے لوگوں کی عادت تھی کہ اپنے بدن پر ہیبت ناک چرند و پرند کی صورتیں بنواتے تھے۔ ایک پہلوان کو بھی خواہش ہوئی کہ اس کی پیٹھ پر غضب ناک شیر کی شکل بنائی جائے ، چنانچہ وہ ماہر کے پاس گیا۔
    ماہر نے جب نوکدار سوئی سے غضبناک شیر کی شکل بنانی شروع کی تو پہلوان شدتِ تکلیف سے چیخنے چلانے لگا۔ پھر بڑی مشکل سے چیخ روک کر اس نے پوچھا : تم اس وقت شیر کا کون سا حصہ بنا رہے ہو؟
    ماہر نے کہا : دُم !
    پہلوان بولا : دُم مت بنواؤ، شدید تکلیف ہو رہی ہے۔ بغیر دُم کا شیر بھی چلے گا۔
    ماہر نے بات مان کر دوسری طرف بےرحمی سے زخم لگانے کا عمل شروع کیا۔
    پہلوان پھر چلایا : اب شیر کا کون سا حصہ ہے؟
    ماہر بولا : کان !
    پہلوان تکلیف کے باوجود غرایا : خبردار ! اس شیر کے کان نہ ہوں۔ میرا حکم ہے کہ تم کان چھوڑ دو۔
    ماہر نے کسی اور طرف سوئی چبھونے کا عمل شروع کیا۔ پہلوان پھر کراہا۔
    پوچھا : یہ کیا بنا رہے ہو؟
    ماہر نے کہا : شیر کا پیٹ۔
    پہلوان نحیف آواز میں گرجا: میرے جسم کا درد بڑھ رہا ہے۔ تم پیٹ نہ بناؤ۔ کیا شیر کیلئے پیٹ کا رہنا ضروری ہے؟

    ماہر کی حیرت کی انتہا نہ رہی۔ وہ دیر تک دانتوں میں انگلی دبائے تعجب کرتا رہا۔ پھر بالآخر پیر پٹخ کر اٹھا اور کہنے لگا :
    کیا دنیا میں کسی نے ایسا شیر بھی دیکھا ہے جس کے کان ، دُم اور پیٹ نہ ہوں؟ ایسا شیر تو خدا نے بھی پیدا نہیں فرمایا۔۔

    یہ واقعہ نقل کرتے ہوئے ہند کے معروف صحافی اور عالم دین مولانا سید احمد ومیض ندوی لکھتے ہیں،
    اس واقعہ میں پہلوان کا جو طرزِ عمل اپنی پیٹھ پر شیر کی شکل بنوانے کے متعلق تھا کہ وہ بغیر دُم ، کان ، پیٹ کے شیر کی شکل کا خواہاں تھا ، ٹھیک وہی طرزِ عمل ہم مسلمانوں کا اسلام کے تعلق سے ہے۔
    ہم چاہتے ہیں کہ اسلام کے بہت سے احکام پر عمل نہ کرنے کے باوجود ہم مسلمان کہلائیں اور ہمارے اسلام پر کوئی حرف نہ آئے۔۔
    آزاد خیالی کے ساتھ سارے اسلام پر عمل کرنے میں چونکہ نفس کو بڑی مشکل پیش آتی ہے ، اسلئے ہم اسلام کی اپنی مرضی والی کچھ اچھی باتوں پر عمل کر کے "پورے اسلام" کا دعویٰ کر بیٹھتے ہیں !!


    مولانا حالی نے بھی شائد اسی طرز عمل کو دیکھتے ہوئے کہا ہوگا :
    مگر مومنوں پر کشادہ ہیں راہیں ۔۔۔۔۔۔ نہ اسلام بگڑے نہ ایمان جائے !!

    نہ اسلام بگڑے نہ ایمان جائے ۔۔۔

    Last edited by Jamil Akhter; 9 May 2012, 07:42.
    ہے الف و لیلہ سی زندگی درپیش
    سو جاگتی ہوئی ، اک شہر زاد ہے دل میں

  • #2
    Re: نہ اسلام بگڑے نہ ایمان جائے۔۔!!!

    bhot achy janab, achi aur sachi bat kari aap ne





    Comment


    • #3
      Re: نہ اسلام بگڑے نہ ایمان جائے۔۔!!!

      یہی تو المیہ ہے ہمارا

      نہ ہم پورے مسلمان

      نہ پورے کافر

      آدھے تیتر آدھے بٹیرررررررررررررر
      :star1:

      Comment


      • #4
        Re: نہ اسلام بگڑے نہ ایمان جائے۔۔!!!

        Originally posted by Pagal1 View Post
        یہی تو المیہ ہے ہمارا

        نہ ہم پورے مسلمان

        نہ پورے کافر

        آدھے تیتر آدھے بٹیرررررررررررررر

        کیا کبھی ہم نے غور کیا ہم اپنے بنانے والے سے اتنے دور کیوں ہیں کہ ہمیں احساس تک نہیں ہم کتنے نا شکر گزار بن رہے ہیں
        ایک وہ ہیں جو گناہوں کے باوجود نہیں بھولتے اور ایک ہم ہیں نعمتوں کے باوجود سمجھتے ہیں یہ تو ہماری محنت ہے ہماری تدبیر تھی

        پانچ وقت ماتھا ٹیک کر فکر سے پھولنے سے زیادہ اگر ہم دن میں ایک بار سچے دل سے مالک کا شکریہ کہ دیں تو وہ اللہ کو زیادہ پسند آئے گا
        ہے الف و لیلہ سی زندگی درپیش
        سو جاگتی ہوئی ، اک شہر زاد ہے دل میں

        Comment


        • #5
          Re: نہ اسلام بگڑے نہ ایمان جائے۔۔!!!

          Bohat khoob. Nishaniyaan sirf akal walon k liye hein.

          Is post ko shair-o-shairi walay section mein post kerna chahiye tha jahan loog romantic shairi bhi rujj k kerte hein aur Islam ke alambdaar bhi thehertay hein.
          :thmbup:

          Comment

          Working...
          X