امیر جب تک خود غریب نہیں ہو جاتا اس وقت تک اسکو پتا نہیں چلتا کے اسی نے غریب کو امیر ہونے سے روکا ہوا تھا ۔ غریب جب تک خود امیر نہیں ہو جاتا اس وقت تک اسکو پتا نہیں چلتا کے اسی نے امیر کو غریب ہونے سے روکا ہوا تھا ۔
امیر غریب ہو جائے تو غریب اسکی مدد کرتے ہیں اور پرانا امیر غریب سے دوبارہ امیر ہو جاتا ہے اور مدد کرنے والے غریب غریب ہی رہ جاتے ہیں ۔ غریب امیر ہو جائے تو امیر اسکے ساتھ دشمنی کرتے ہیں اور پرانا غریب امیر سے مزید امیر ہو جاتا ہے اور دشمنی کرنے والے امیر غریب ہو جاتے ہیں ۔
غربت سے اٹھا ہوا امیر دوبارہ سے غریب نہیں ہو سکتا ہے اور امیر سے غریب ہونے والا بھی دوبارہ امیر ہو جاتا ہے ۔ ناسمجھ امیر غریب ہوجائے تو غریب ہی رہ جاتا ہے اور ناسمجھ غریب کا تو کام ہی غریب رہ جانا ہے ۔ ایسا نا ہونے میں ضرور خدا یا کفر کا ہی کمال ہوا کرتا ہے ۔
امیر غریب ہو جائے تو غریب اسکی مدد کرتے ہیں اور پرانا امیر غریب سے دوبارہ امیر ہو جاتا ہے اور مدد کرنے والے غریب غریب ہی رہ جاتے ہیں ۔ غریب امیر ہو جائے تو امیر اسکے ساتھ دشمنی کرتے ہیں اور پرانا غریب امیر سے مزید امیر ہو جاتا ہے اور دشمنی کرنے والے امیر غریب ہو جاتے ہیں ۔
غربت سے اٹھا ہوا امیر دوبارہ سے غریب نہیں ہو سکتا ہے اور امیر سے غریب ہونے والا بھی دوبارہ امیر ہو جاتا ہے ۔ ناسمجھ امیر غریب ہوجائے تو غریب ہی رہ جاتا ہے اور ناسمجھ غریب کا تو کام ہی غریب رہ جانا ہے ۔ ایسا نا ہونے میں ضرور خدا یا کفر کا ہی کمال ہوا کرتا ہے ۔
آپکی اس بارے میں کیا رائے ہے
Comment