Re: ایک مزہے کا سوال
Announcement
Collapse
No announcement yet.
Unconfigured Ad Widget
Collapse
ایک مزہے کا سوال
Collapse
X
-
Re: ایک مزہے کا سوال
اسلام علیکم
*اگر آپ سمجھتے ہیں آپ ہی مسلمان ہیں تو شائد یہ آپ کی بھول ہے ایک مسلمان وسیع ذہن و قلب کا مالک ہوتا ہے اور ایمان کا پکا ہوتا ہےجیسے میں ، ڈرپوک اور آنکھیں بند رکھنے والا نہیمجھے صرف افسوس ہی ہوا یہ یوٹیوب جو لاکھوں کی تعداد میں بکھری پڑی ہیں کے ذریعے ایک نظریہ کو غلط ثابت کرنے کی کوشش کی اس پر بڑے فکریہ انداز میں کہنا مجھے بس یہی کہنا ڈراؤن تھیوری جو چارلس ڈراون نے پیش کی صرف ایک تھیوری ہے نظریہ ہے کوئی حتمی بات نہیں یہ ایک ایسی ہی تھیوری ہے جیسے کہ کشش ٹقل کی جسے ثابت نہیں کیا جاسکتا تھیوری جو بھی ہو اسے مذہبی ربگ دے کر اکھاڑہ نہیں بنانا چائیے بالفرض کشش ثقل ایک مستند تھیوری نہیں تو ہم اڑنے کیوں نہیں لگتے اٹمامک تھیوری یعنی سوچ ایٹم کیسےمادے کی تشکیلمیں کام کرتا ہے مگر ایٹم کو آج تک کسی نے دیکھا نہیں اسکے علاوہ کوانٹم تھیوری ، مارکس تھیوری صرف نظریہ ہے ایسا ہوا ہوگا یا ہوتا ہےاسکا مطلب یہ بھی نہیں تھیوری کے تمام نکات سے متفق ہوا جائے کیونکہ اس میں بھی ارتقاء کی گنجائش ہوتی ہےہرن پر کیا روشنی ڈالوں آپ خود سمجھدار ہیں ہرن کی پتلی ٹانگیں پھرتیلی لمبی کلاچیں اور پھرتیلا بدن اسے چیتے کے ہاتھ نہیں آنے دیتا یہ سب اسے اللہ کی طرف سے سالوں کی ضرورت کے بعد ملا
*ارتقاء کوئی بھی کفر نہیں ایک حقیقت ہے اس کے ثبوت ٹھوس ہیں مگر اسے ثابت نہیں کیا جاسکتا صرف بیان کیا جاسکتا ہےارتقاء کی بدولت ہر سال فلو کے وائرس اپنے اندر تبدیلی کر لیتے ہیں
*یہ ارتقاء ہے کے اب ڈی ڈی ٹی مچھروں پر اٹرانداز نہیں ہوتا انہوں نے اپنے اندر تبدیلیاں پیدا کرلیں
*انسان کے فلسفے حقیقت کے بارے میں ہی اہم سوالات کرتے ہیں ۔کیا کائنات کی تخلیق سے پہلے کسی شخص یا کسی چیز کا وجود تھا ؟ وقت کے شروع میں کیا کوئی بُہت بڑی حقیقت موجود تھی ،کیا ایک بڑی وجہ کاکوئی موجب موجود تھا ؟ ۔ انسان کاوجود کائنات کے اندر کیسے قائم ہوا ؟۔ ہم کیسے جانتے ہیں کہ ہم وجود میں آئے ہیں ؟ ہم کیسے جانتے ہیں حقیقت کیا ہے ؟ ہمارے مرنے کے بعد کیا ہوتا ہے ؟ کیا غلط اور درست کے درمیان کوئی واقعی ہی بڑا فرق موجود ہے ؟ تاریخ ہمیں کہاں لے جارہی ہے ؟انسان کے فلسفوں نے بُہت سارے دلچسپ مباحثوں اور بُہت سارے مسلوں کو حل کرنے کے طریقوں کا انتخاب کیا ہے ، لیکن زیادہ تریہی نتیجہ نکالتے ہیں کہ بالاآخر ہم کبھی بھی اِن سوالوں کے جواب یقینی طور پر نہیں جان سکتے ہیں ۔
*آخر میں پھر ایک بات کہتا ہوں میرے بیان میں چارلس ڈراون کا انسان کا بندروں کی ارتقائی شکل نہیں نعوذباللہ ایسا سوچا بھی نہی جا سکتا لیکن یہ ارتقاء اللہ کی ہی دی ہوئی طاقت ہے تمام جانداروں کوجو بائیلوجیکلی انہیں تحفظ دیتی ہے ماحول میں ہم آہنگ ہونے کی صلاحیت دیتی ہے اللہ نے انسان کو اور جانداروں کو بےشمار نعمتوں سے نوازا ان میں سے ایک ارتقاء بھی ہے
Last edited by Jamil Akhter; 30 January 2012, 20:42.ہے الف و لیلہ سی زندگی درپیش
سو جاگتی ہوئی ، اک شہر زاد ہے دل میں
Comment
Comment