السلام علیکم
۔"جب انسان شیر کو مارنے کی نیت سے جنگل کو جاتا ہے تو اُسے شکار کھیلنا کہتے ہیں۔ لیکن جب شیر انسان کو مارنے کے لیے حملہ کرتا ہے تو اسے درندگی کے نام سے پکارا جاتا ہے۔ جرم اور انصاف میں صرف اتنا ہی فرق ہے"۔ (جارج برنارڈ شا)ـ
ـ"موجودہ نظام میں اپنے پڑوسی کی جیب خالی کیے بغیر کوئی شخص اپنی جیب نہیں بھر سکتا" (ٹالسٹائی)۔
لوگ پہلے تو آزادی کے لیے جنگ کرتے ہیں، پھر قانون کو آواز دیتے ہیں اور آزادی اس کی نذر کر دیتے ہیں
۔"چھوٹے چور تو ہتھکڑیوں اور بیڑیوں میں جکڑے ہوئے قیدخانوں میں پڑے سڑ رہے ہیں، مگر بڑے ڈاکو سونے چاندی اور ہیرے جواہرات سے مرصع ہو کر کھلے بندوں
اکڑ اکڑ گھومتے ہیں" (کیٹو)۔
خونخوار شیر دوسرے شیر کو کبھی نہیں کھاتا، باز اور شکرا بھی اپنے ہم جنسوں پر حملہ کرنے سے احتراز کرتا ہے، مگر یہ شرف حضرتِ انسان ہی کو حاصل ہے کہ وہ
اشرف المخلوقات ہونے کے باوجود اپنے بھائی کا خون بہانے سے دریغ نہیں کرتا۔
۔"جب انسان شیر کو مارنے کی نیت سے جنگل کو جاتا ہے تو اُسے شکار کھیلنا کہتے ہیں۔ لیکن جب شیر انسان کو مارنے کے لیے حملہ کرتا ہے تو اسے درندگی کے نام سے پکارا جاتا ہے۔ جرم اور انصاف میں صرف اتنا ہی فرق ہے"۔ (جارج برنارڈ شا)ـ
ـ"موجودہ نظام میں اپنے پڑوسی کی جیب خالی کیے بغیر کوئی شخص اپنی جیب نہیں بھر سکتا" (ٹالسٹائی)۔
لوگ پہلے تو آزادی کے لیے جنگ کرتے ہیں، پھر قانون کو آواز دیتے ہیں اور آزادی اس کی نذر کر دیتے ہیں
۔"چھوٹے چور تو ہتھکڑیوں اور بیڑیوں میں جکڑے ہوئے قیدخانوں میں پڑے سڑ رہے ہیں، مگر بڑے ڈاکو سونے چاندی اور ہیرے جواہرات سے مرصع ہو کر کھلے بندوں
اکڑ اکڑ گھومتے ہیں" (کیٹو)۔
خونخوار شیر دوسرے شیر کو کبھی نہیں کھاتا، باز اور شکرا بھی اپنے ہم جنسوں پر حملہ کرنے سے احتراز کرتا ہے، مگر یہ شرف حضرتِ انسان ہی کو حاصل ہے کہ وہ
اشرف المخلوقات ہونے کے باوجود اپنے بھائی کا خون بہانے سے دریغ نہیں کرتا۔
Comment