Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

پربی ناڑاور دودی پت سر کے دیس میں

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • پربی ناڑاور دودی پت سر کے دیس میں

    یہاں ایک عجب آزاداور بے پرواہ ماحول تھا۔۔۔۔۔ ہر غم پریشانی سے بے نیاز۔۔
    ۔
    یہ دن میرے تھے کسی ک مجال نہ تھی ان میں مخل ہو۔۔یہاں موبائل فون کی لعنت
    سے بھی آزاد تھا اور کوئی فون کر کے میرا سکون غارت نہ کر سکتا تھا یا کسی
    نا خوشگوارواقعے کی اطلاع دے سکتا تھا
    مین دنیا سے پرے ایک مقام پر تھا جہاں مجھے کسی قسم کی دخل اندازی پسند نہ تھی
     
     


    یہا ں کی شامیں دلربا تھیں یہاں کی راتیں اداس کرنے اوردل می کھب جانے والی تھیں
    دور تک پھیلے ہوئے سکوت اور گہری چپ میں جب ڈوبتے سورج کی اخری روشنی پہاڑوں
    کی چوٹیوں کو سنہرا کرتی تو امیرا دل اک گھمبیر سی اداسی کی اغوش میں چلا جاتا
    تھا۔۔پہاڑوں کی آوارہ گردی بے شک انسان کو خوشی فراہم کرتی ہے لیکن پہاڑوں کی شامیں
    اورراتیں دکھ دینے والی ہوتی ہیاور انسان کو اپنی مختصر حیات کی بہت سی بھولی بسری
    باتیں یاد آنے لگتی ہیں۔۔۔کوئی اندر کی محرومی یا ادھوری خواہش یہ پھر وقت کی دھول
    میں گم ہو جانے والا کوئی چہرہ۔۔۔۔۔
     


    جنگلوں،پہاڑوں جھرنوں، تتیلیوں پھولوں ندی نالوں کی سرزمین پربی ناڑ میں
    بھٹکتے ہوئےپانچ روزہو چکے تھے اپنی نوے فیصد توانانی منزل پہ پہنچنے سے پہلے
    ضائع کر چکا تھا۔۔۔۔ان پر اسرار راستوں سے گزرتے ہوئے جنگل کی ایک مخصوص
    خوشبو اور ایک ہلکا سا خوف بھی آپ کے ساتھ چلتا ہے بقول منیر نیازی

    رہتاہے اک ہراس سا قدموں کے ساتھ ساتھ
    چلتا ہے دشت، دشت نوردوں کے ساتھ ساتھ
     

    یہاں اتنے رنگ بکھے تھے کہ میں نے اتنے کمیوپٹر کے ٢٥٦ رنگوں میں بھی نہ دیکھے
    تھے میں نے ایسے سحر انگیز مناظر کو کیمرے کی آنکھ میں محفوظ کرنے کی کوشش کی
    لیکن شاید انصاف نہ کرپایااور کر بھی کیسے سکتا تھا ک اس کا دلکش حسن نہ کمیرے
    کی آنکھ میں سما سکتااور نہ ظاہری دیدی بینامیں۔۔۔۔۔اسے تو صرف روح سے دیکھا اور محسوس
    کیا جا سکتا ہے۔۔۔کہ جتنا کسی کا ظرف ذوق اور نگاہ ہے اس قدر مظاہر قدرت کے ساز میں
    ترنم بھی ہے۔۔لے ھی ہےاور نغمہ زیست بھی۔۔۔
     
     
     
     
    شاہراہ کاغان پر جلکھڈ سے اٹھ اورناران سے اڑتالیس کلومیٹڑ کے فاصلے پر بیسل
    آباد ہے یہاں ہر طرف پتھر پہ پتھر ہیں ایک سنگلاخ اور بے روح مقام دوردورتک ویرانی
    ہی ویرانی ہے۔۔یہ ازل سے ویران ہے اور ویران ہی رہے گا۔۔۔ناران سے بابو سرٹاپ جانے والی
    جیپیوں کا شور کچھ دیر کو بلند ہوتا ہے اس کے بعد ، پھر وہی لمبی چپ اور تیزہوا کا شور
     
     
    بیسل کے مشرق سےپُربی ناڑ نالہ دریائے کہنار سے آکر ملتا ہے اوراسی نالے کے ساتھ
    ساتھ ہمیں سفر کرنا تھا،،پرُبی ناڑ وادی میں داخل ہونے کے لیے دریائے کنہار کو ایک
    جھولے پر عبورکرن پڑتا ہے۔۔چیختا چلاتا خونی دریائے کہنار اور یہ انتہائی غیر محفوظ
    جھولا ایک ہاتھ سے جھولے کو تھامنا پڑتا ہے اوردوسے ہاتھ سے ڈاوری کھنچ کر جھولے
    کو حرکت دی جاتی ہے




    Click image for larger version

Name:	pn1.jpg
Views:	1
Size:	213.8 KB
ID:	2486017






     
    جھولے سے اتر کر اپ پربی ناڑ کی تنگ وادی میں داخل ہوتےہیں اسکے بعد نالہ
    کو گھوڑوں یا پیدل عبور کرنا پڑتا ہےاسکے نعد چار پانچ گلیشئیر آتے ہیں اس کے بعد
    اونچ نیچ کا ایک سلسہ کبھی چڑھائی کبھی اترائیاور یہ ا کو بیسل کی ساڑھے دس ہزار
    فٹ کی بلندی سے تیرہ ہزار فٹ کی بلندی تک لے جاتی ہے

    Attached Files
    :(

  • #2
    Re: پربی ناڑاور دودی پت سر کے دیس میں

    ...




    Click image for larger version

Name:	pn3.jpg
Views:	1
Size:	243.3 KB
ID:	2418631



    Click image for larger version

Name:	pn4.jpg
Views:	1
Size:	205.6 KB
ID:	2418632



    Click image for larger version

Name:	pn5.jpg
Views:	1
Size:	264.8 KB
ID:	2418633
    Last edited by Dr Fausts; 28 June 2011, 09:44.
    :(

    Comment


    • #3
      Re: پربی ناڑاور دودی پت سر کے دیس میں

      ooho tu janab tour par thy...nice uski snaps bhi share kardin....tu khob enjoy kiya may bhi kahoon khujal sayin kahan ghyib hogay ye nahi pata janab sare sapaty kar rahy hain
      ہے الف و لیلہ سی زندگی درپیش
      سو جاگتی ہوئی ، اک شہر زاد ہے دل میں

      Comment


      • #4
        Re: پربی ناڑاور دودی پت سر کے دیس میں

        ..


        Click image for larger version

Name:	pn6.jpg
Views:	1
Size:	202.7 KB
ID:	2418634

        Click image for larger version

Name:	pn7.jpg
Views:	1
Size:	225.1 KB
ID:	2418635

        Click image for larger version

Name:	pn8.jpg
Views:	1
Size:	219.1 KB
ID:	2418636
        :(

        Comment


        • #5
          Re: پربی ناڑاور دودی پت سر کے دیس میں

          Click image for larger version

Name:	pn9.jpg
Views:	1
Size:	211.2 KB
ID:	2418637

          Click image for larger version

Name:	pn10.jpg
Views:	1
Size:	231.9 KB
ID:	2418638


          Click image for larger version

Name:	pn11.jpg
Views:	1
Size:	216.2 KB
ID:	2418639...
          :(

          Comment


          • #6
            Re: پربی ناڑاور دودی پت سر کے دیس میں

            Click image for larger version

Name:	pn12.jpg
Views:	1
Size:	221.2 KB
ID:	2418640


            Click image for larger version

Name:	pn13.jpg
Views:	1
Size:	158.0 KB
ID:	2418641


            Click image for larger version

Name:	pn14.jpg
Views:	1
Size:	246.1 KB
ID:	2418642...
            :(

            Comment


            • #7
              Re: پربی ناڑاور دودی پت سر کے دیس میں

              :rose


              Click image for larger version

Name:	pn16.jpg
Views:	1
Size:	267.8 KB
ID:	2418643


              Click image for larger version

Name:	pn15.jpg
Views:	1
Size:	269.8 KB
ID:	2418644
              :(

              Comment


              • #8
                Re: پربی ناڑاور دودی پت سر کے دیس میں

                چھ کلومیٹر کے سفر کے تنگ وادی سے نکل کر کھی وادی میں آنکلتے ہیں
                جہاں پربی ناڑ کا سر سبز پھیلائو اپ کا استقبال کرتا ہے یہاں سے اگے بارہ کلومیٹر
                کا سفر تقریبا ہمور اور سیدھا ہے جہاں آپخوبصورت نظاروں اور مخملی پھولوں بھرے
                سبزے کے ساتھ چلتے ہیں



                :fly::fly:




                Click image for larger version

Name:	pn17.jpg
Views:	1
Size:	254.8 KB
ID:	2418645


                Click image for larger version

Name:	pn18.jpg
Views:	1
Size:	287.1 KB
ID:	2418646


                Click image for larger version

Name:	pn20.jpg
Views:	1
Size:	234.7 KB
ID:	2418647
                :(

                Comment


                • #9
                  Re: پربی ناڑاور دودی پت سر کے دیس میں

                  جھیل دودی پت سر کی تصاویر شامکو شئیر کروں گا فی الحال ڈیوٹی ٹائم


                  خوش رہیں


                  بابا کھجل سائیں
                  :(

                  Comment


                  • #10
                    Re: پربی ناڑاور دودی پت سر کے دیس میں

                    great work pa g

                    Comment


                    • #11
                      Re: پربی ناڑاور دودی پت سر کے دیس میں

                      Click image for larger version

Name:	pn19.jpg
Views:	1
Size:	201.9 KB
ID:	2418648


                      Click image for larger version

Name:	pn21.jpg
Views:	1
Size:	180.8 KB
ID:	2418649...
                      :(

                      Comment


                      • #12
                        Re: پربی ناڑاور دودی پت سر کے دیس میں

                        بیسل سے تقریبا ١٥ کلو میٹر کے فاصلے پر ایک بستی ہے جسے ملا کی بستی کہتے ہیں
                        یہاں بستی سے مراد کئی باقاعدہ بستی نہیں۔۔اس قسم کی جگہوں پر ایک دو خیموں سے بھی بستی
                        بس جاتی ہے

                        اس بستی میں ٹینٹ کے مالک جان محمد نے شکوہ کیاکہ پہلے یہاں گور ے بہت آتے تھے
                        لیکن اب نہیں آتے جس کی وجہ سے سیات کو نقصان پہنچ رہا ہے۔۔وہ دراصلاپنے ذاتی
                        نقصان کا زکر کر ہا تھا ویسے کچھ لوگوں کے مطابق گورں کے نہ آنے کا ایک نقصان یہ بھی
                        ہےکہ گورے نہیں آتےتو گوریاں بھی نہیں آتی

                        ملا کی بستی کی تصاویر




                        Click image for larger version

Name:	pn22.jpg
Views:	1
Size:	235.3 KB
ID:	2418650

                        Click image for larger version

Name:	pn23.jpg
Views:	2
Size:	182.9 KB
ID:	2418651


                        Click image for larger version

Name:	pn24.jpg
Views:	1
Size:	217.5 KB
ID:	2418652
                        Last edited by Dr Fausts; 28 June 2011, 18:47.
                        :(

                        Comment


                        • #13
                          Re: پربی ناڑاور دودی پت سر کے دیس میں

                          جھیل دودی پت سر


                          دودی پت سر ابھی عوام الناس کے نرغے میں نہیں آئی اس لیے اس کا کنوارہ پن قائم ہے
                          لیکن سننے میں آیاہے کہ دودی پت سر تک جیپ ٹریک منظور ہو چکا ہے۔۔۔سیف الملوک
                          کے بعد یہ وادی کی دوسری جھیل ہو گی جو اجتماعی آبروریزی کا شکار ہو گی۔۔


                          شام ڈھلے جب ہم اس جھیل کے کناروں پہ پہنچے تو کسی میں چلنے کی ہمت نہ تھی
                          لیکن میں اس کی تصویر کشی میںمصروف ہو گیا۔۔۔ اسکی سطع پر برفانی تودے تیر
                          رہے تھےاور باقی ماندہ پانی میں پہاڑوں کا دودھیا عکس تمام تر حشر سامانیوں کے ساتھ
                          موجود تھا

                          جھیل کا اجلا پن ایسا تھا کہ جیسے ابھی نہا دھو کر آئی ہو۔۔۔شفاف پاکیزہ۔۔۔ان چھوئی بے داغ
                          مجھے اگرچہ اسکے نہانے پہ کچھ شک گزراکہ اخر کن عوامل کے تحت اس دوشیزہ کو اشنان
                          کرنے کا کشٹ اٹھانا پڑا۔۔لیکن اس پاکباز دوشیزہ کے پاکیزہ ہونے کے تمام شواہد موجود تھے
                          اور میں نے مزید تسلی کی خاطر ہاتھ لگا کر چیک بھی کر لیا تھا۔۔۔ اس کے پانی ان چھوئے تھے۔۔




                          Click image for larger version

Name:	pn25.jpg
Views:	1
Size:	214.3 KB
ID:	2418653

                          Click image for larger version

Name:	pn26.jpg
Views:	1
Size:	197.9 KB
ID:	2418654


                          Click image for larger version

Name:	pn27.jpg
Views:	1
Size:	199.2 KB
ID:	2418655
                          :(

                          Comment


                          • #14
                            Re: پربی ناڑاور دودی پت سر کے دیس میں

                            :ys:


                            Click image for larger version

Name:	pn28.jpg
Views:	1
Size:	210.8 KB
ID:	2418656




                            Click image for larger version

Name:	pn29.jpg
Views:	1
Size:	177.1 KB
ID:	2418657





                            Click image for larger version

Name:	pn30.jpg
Views:	1
Size:	179.8 KB
ID:	2418658
                            :(

                            Comment


                            • #15
                              Re: پربی ناڑاور دودی پت سر کے دیس میں

                              ہم جھیل کے کناروں پر آباد ہو گئے چولہوں سے دھواں اٹھنے لگا اس کے کناروں
                              پر گلابی پھول کھلے تھے جن کو مارسلون کہا جاتا ہے۔۔میں ایک بڑے پتھر کی اوٹ
                              میں بیٹھ گیا اور موبائل پر میوزک سے لطف اندوز ہونے لگالیکن یہاں کی خاموشی
                              اور لہروں کا مدھم شور کی بھی موسیقی سے بڑھ کر تھا


                              ایسی پہاڑوں کی زندگی میں کچھ دیر کو اپ جذباتی ہوجاتےاور شہروں کی مادیت بھری زندگی
                              سے جان چھڑا کر ہمیشہ کے لیے یہی کے ہو کر رہنا چاہتے ہیں۔۔لیکن جلد ہی اپ کو اپ کی اوقات
                              یاد اجاتی ہے


                              میں یہاں سکون کی تلاش میں بیٹھا تھا۔۔۔لیکن وہی ہوا جو پہاڑوں کی شاموں میں ہوتا ہے۔۔ایک
                              بھولی بسری اداسی پتہ نہیں کہاں سے آکر دل میں بیٹھ گئیاور اندر تک سرایت کرگئی





                              Click image for larger version

Name:	pn31.jpg
Views:	1
Size:	212.4 KB
ID:	2418659




                              Click image for larger version

Name:	pn32.jpg
Views:	1
Size:	171.6 KB
ID:	2418660





                              Click image for larger version

Name:	pn33.jpg
Views:	1
Size:	135.9 KB
ID:	2418661
                              :(

                              Comment

                              Working...
                              X