Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

Wada

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • #16
    Re: Wada

    Originally posted by kutkutariyaan View Post
    وعلیکم سلام مارس والی آنٹی:hii:
    chiipsبہت ہی اچھا سوال پوچھا آپ نے۔۔۔
    ایک قصّہ آپ سے شئیر کرنے کی جسارت چاہتا ہوں۔۔۔
    تپتا ہوا ریگستان تھا۔ ایسے میں ایک مسافر اونٹ پر سوار تیزی سے سفر کررہا تھا۔ اسے کسی نخلستان کی تلاش تھی۔ جہاں وہ کچھ دیر آرام کرسکتا۔
    پھر اسے دور کجھوروں کے جھنڈ دکھائی دینے لگے اس نے اونٹ کی رفتار بڑھادی۔
    جلد ہی وہ نخلستان میں موجود تھا۔ اس نے وہاں موجود چشمے کے ٹھنڈے پانی سے ہاتھ منہ دھویا پانی پیا اور درختوں کی چھاؤں میں سستانے کےلیے لیٹ گیا۔
    اونٹ کو اس نے بٹھا کر گھٹنہ باندھ دیا۔
    درختوں کی چھاؤں کا کچھ ایسا اثر ہوا کہ اس کی آنکھ لگ گئی اور وہ کچھ ہی دیر میں گہری نیند سوگیا۔
    کچھ دیر بعد اونٹ نے اٹھنے کی کوشش کی تو اس کا گھٹنہ کھل گیا۔ اور وہ درختوں کے پتے کھانے لگا۔
    اس نخلستان کا مالک ایک بوڑھا آدمی تھا جب اس نے اونٹ کو پتے کھانے دیکھا تو اس نے اس کے مالک کو دور سے ہی آوازیں دیں۔ لیکن مسافر جو کہ گہری نیند سوچکا تھا اس کی آنکھ نہیں کھلی۔
    بوڑھے نے اونٹ کو اس کے ارادے سے باز رکھنے کے لیے دور سے ہی ایک پتھر اٹھا کر اونٹ کے دے مارا جو کے اونٹ کے سر پر لگا اور یہ ضرب ایسی کاری ثابت ہوئی کہ اونٹ وہیں ڈھیر ہوگیا۔
    جب مسافر کی آنکھ کھلی اور اس نے اپنے اونٹ کو مرے ہوئےپایا تو وہ آگ بگولا ہوگیا۔
    اس کو وہ بڑھا نخلستان کو مالک دکھائی دیا۔
    اس نے اس سے غصے میں پوچھا کہ میرے اونٹ کو کس نے مارا ہے۔ بوڑھے کے منہ سے ابھی صرف یہی الفاظ نکلے تھے کہ اتفاق سے یہ حرکت میرے سے سرزد ہوئی ہے کہ مسافر نے بڑھ کر اس کا گلا پکڑ لیا اور تب تک نہ چھوڑا جب تک روح نے بوڑھے کا جسم نہیں چھوڑدیا۔
    جب مسافر کو یہ احساس ہوا کہ بوڑھا مر چکا ہے تو وہ بوکھلا گیا۔ اور سوچنے لگا کہ یہ میں نے کیا کردیا ایک آدمی کی جان لے لی۔ ابھی وہ اسی طرح پریشانی کے عالم میں کھڑا تھا کہ بوڑھے کے دو نوجوان ادھر آگئے یہ دونوں بوڑھے کے بیٹے تھے۔
    جب انھوں نے انے باپ کو مردہ پایا اور قریب ہی ایک شخص کو کھڑے دیکھا تو انھوں نے اسے پکڑلیا اور اپنے باپ کے مرنے کی وجہ پوچھی۔
    مسافر نے سارا قصہ حرف بہ حرف سچ کہہ دیا۔
    بوڑھے کے بیٹے اسے پکڑ کر قاضی کے سامنے لے آئے۔
    قاضی نے سارا معاملہ سنا اور قانون کے مطابق خون کا بدلہ خون کے حساب سے مسافر کو سزائے موت سنادی۔
    جب مسافر سے اس کی آخری خواہش پوچھی گئی۔ تو اس نے کہا کہ میرے اوپر ایک یہودی کا قرض ہے میں چاہتا ہوں کہ میں مرنے سے پہلے وہ قرض چکا دوں تاکہ مرنے کے بعد مجھے اطمینان رہ سکے۔
    اس پر قاضی نے کہا کہ اگر کوئی شخص تمہاری ضمانت دیتا ہے کہ تم مقررہ وقت پر واپس آجاؤ گے تو تمہیں جانے کی اجازت دی جاسکتی ہے۔
    مسافر نے پرامید نظروں سے مجمع کی طرف دیکھا۔ لیکن کوئی بھی ایسا نہ دکھائی دیا جو ایک انجان آدمی کے لیے اپنی جان کو خطرے میں ڈال کر اس کی ضمانت لیتا۔
    اچانک مجمعے میں سے ایک آدمی کھڑا ہوا(ان کا نام مجھے یاد نہیں رہا)اور اس نے کہا کہ میں اس شخص کی ضمانت لیتا ہوں۔
    لوگوں نے اس سے کہا کہ کیا پاگل ہوئے ہو جو ایک انجان آدمی کے خاطر اپنی جان خطرے میں ڈال رہے ہو۔ اس پر اس آدمی نے کہا۔ بھلے یہ شخص واپس نہ آئے لیکن مجھے یہ منظور نہیں کہ ایک مسلمان اس طرح مرجائے کہ اس کو اس کی آخری خواہش بھی پوری نہ کرنے کا موقع دیا جائے۔
    چناچہ اس شخص نے مسافر کی ضمانت لے لی۔ اور ایک وقت مقرر ہوگیا جس پر مسافر کو واپس آنا تھا۔ اگر وہ مقررہ وقت پر واپس نہ آتا تو اس کی جگہ ضمانت لینے والے کو موت کی سزا دے دی جاتی۔
    مسافر اس شخص کا شکریہ ادا کرکے روانہ ہوگیا۔ گھر پہنچ کر اس نے اپنا قرضہ ادا کیا اور بیوی سےکہا اچھا اب مجھے جانا ہے۔
    اس پر بیوی نے کہا کہ کیا پاگل ہوئے ہو اب بھلا وہاں سے تمہیں کون یہاں پکڑنے آئے گا۔ اس پر مسافر نے اپنی بیوی سے کہا تو کیا چاہتی ہے کہ میں بروزِ قیامت اس شخص کے جو کہ میرا محسن ہے سامنے رسوا ہوں۔ تو چاہے کچھ بھی کہیے میں واپس ضرور جاؤں گا۔ بیوی نے بہت جاہا کہ وہ واپس نہ جائےلیکن اس نے ایک نہ سنی اور ایک تیز رفتار سانڈنی لے کر واپس چل پڑا۔
    پوری میدان لوگوں سے پر تھا۔ ایک طرف قاضی صاحب بیھٹے تھے۔ آج مسافر کو دی ہوئی مہلت کا آخری دن تھا۔ اور وعدے کے مطابق آج مسافر کو مقررہ وقت پر واپس آنا تھا۔ ورنہ اس شخص کو جس نے مسافر کی ضمانت دی تھی موت کی سزا دے دی جاتی۔
    وقت تیزی سے گزرتا جارہا تھا اور ہر کسی کو یقین تھا کہ مسافرواپس نہیں آئے گا اور اس کی جگہ ضمانت لینے والے شخص کا سر قلم کردیا جائے گا۔
    آکر کار مقررہ وقت آن پہنچا لیکن مسافر کا کوئی پتہ نہیں تھا۔ قاضی نے ضمانت لینے والے شخص کی طرف دیکھا اس کی چہرے پر سکون نہ خوف و ڈر کا کوئی نام و نشان نہیں تھا۔ اس نے کہا میں تیار ہوں یہ کہہ کر وہ اس نے اپنا سر جلاد کے سامنے رکھ دیا۔
    جلاد نے اپنا کلہاڑا اٹھایا ہی تھا کہ اچانک لوگوں میں شور بلند ہوا کہ رکو وہ دیکھو وہ دھول اڑ رہی ہے۔
    لگتا ہے کوئی آرہا ہے۔
    قاضی نے ہاتھ کے اشارے سے جلاد کو منع کردیا۔
    اچانک دھول میں لوگوں کو ایک سانڈنی دکھائی دی جس پر کوئی سوار تھا قریب آنے پر پتہ چلا کہ وہ وہی مسافر تھا۔
    لوگوں حیرت سے اس کو دیکھ رہے تھے۔ کے کتنا نڈر اور سچا انسان ہے جس نےاپنا وعدہ پورا کیا۔
    اس نے ایک نظر مجمعے پر ڈالی اور پھر قاضی سے مخاطب ہوا۔
    اس نے کہا کہ دراصل راستے میں ایک مسئلہ ہوگیا تھا جس کی وجہ سے مجھے دیر ہوگئی اب میں مرنے کے لیے تیار ہوں۔
    پھر اس نے اپنی ضمانت لینے والے شخص کا شکریہ ادا کیا کہ اس نے ایک انجان آدمی کے لیے اپنی جان کو خطرے میں ڈالا۔
    پھر اس آگے بڑھ کر اپنی گردن جلاد کے کلہاڑے کے نیچے رکھ دی۔
    مجعے پر ایک سناٹا طاری تھا۔ ہر کوئی یہی چاہتا تھا کہ وہ سچا مسلمان بچ جائے۔
    جلاد کلہاڑا اٹھانے ہی والا تھا کہ مجمعے سے اس بوڑھے کے دونوں بیٹے نکل آئے اور انھوں نے کہا کہ ہم اس شخص پر اپنے باپ کا خون معاف کرتے ہیں۔
    کیوں کے ہم نہیں چاہتے کہ ایک سچا مسلمان مارا جائے۔
    سارے مجمعے میں خوشی کی ایک لہر ڈوڑ گئی۔

    جب وہ دونوں اعلان کرچکے تو قاضی نے کھڑےہوکر کہا۔
    :shyy:خدا کی قسم میں بھی یہی چاہتا تھا کہ اس شخص کی جان بچ جائے۔
    Bohat achi kahani thi, buchpan mein "Taleem-o-Tarbiyat" ke rasalay perha kerte thay us mein aisi kahaniyaan hoti thein.

    Waise yeh Saandni kia hoti he 372-haha372-haha372-haha372-haha
    :thmbup:

    Comment


    • #17
      Re: Wada

      Originally posted by Aanchal View Post
      insaan ko dosroun kay sath sath apnay sath bhi sincere hona chaye to us kay leye donoo wadoun ki ehmeyat aik jesi hoo gee ..
      lekin nanni app mairay saat to sincere nahi ho
      ya Allah sab ko apney hifz-o-amaan main rakh

      Comment


      • #18
        Re: Wada

        main kabhi wadha nahi karta kiyunkay wadhay Kamzoor log kartay main. mujh say ager koi wadha karnay ko khay to main alwyas aik hi baat kheta hoon. Jab time aay ga jab dekhay gay............Coz ??????????
        Last edited by D@y W@lk3r; 23 November 2009, 16:37.
        ya Allah sab ko apney hifz-o-amaan main rakh

        Comment


        • #19
          Re: Wada

          Originally posted by kutkutariyaan View Post
          وعلیکم سلام مارس والی آنٹی:hii:
          chiipsبہت ہی اچھا سوال پوچھا آپ نے۔۔۔
          ایک قصّہ آپ سے شئیر کرنے کی جسارت چاہتا ہوں۔۔۔
          تپتا ہوا ریگستان تھا۔ ایسے میں ایک مسافر اونٹ پر سوار تیزی سے سفر کررہا تھا۔ اسے کسی نخلستان کی تلاش تھی۔ جہاں وہ کچھ دیر آرام کرسکتا۔
          پھر اسے دور کجھوروں کے جھنڈ دکھائی دینے لگے اس نے اونٹ کی رفتار بڑھادی۔
          جلد ہی وہ نخلستان میں موجود تھا۔ اس نے وہاں موجود چشمے کے ٹھنڈے پانی سے ہاتھ منہ دھویا پانی پیا اور درختوں کی چھاؤں میں سستانے کےلیے لیٹ گیا۔
          اونٹ کو اس نے بٹھا کر گھٹنہ باندھ دیا۔
          درختوں کی چھاؤں کا کچھ ایسا اثر ہوا کہ اس کی آنکھ لگ گئی اور وہ کچھ ہی دیر میں گہری نیند سوگیا۔
          کچھ دیر بعد اونٹ نے اٹھنے کی کوشش کی تو اس کا گھٹنہ کھل گیا۔ اور وہ درختوں کے پتے کھانے لگا۔
          اس نخلستان کا مالک ایک بوڑھا آدمی تھا جب اس نے اونٹ کو پتے کھانے دیکھا تو اس نے اس کے مالک کو دور سے ہی آوازیں دیں۔ لیکن مسافر جو کہ گہری نیند سوچکا تھا اس کی آنکھ نہیں کھلی۔
          بوڑھے نے اونٹ کو اس کے ارادے سے باز رکھنے کے لیے دور سے ہی ایک پتھر اٹھا کر اونٹ کے دے مارا جو کے اونٹ کے سر پر لگا اور یہ ضرب ایسی کاری ثابت ہوئی کہ اونٹ وہیں ڈھیر ہوگیا۔
          جب مسافر کی آنکھ کھلی اور اس نے اپنے اونٹ کو مرے ہوئےپایا تو وہ آگ بگولا ہوگیا۔
          اس کو وہ بڑھا نخلستان کو مالک دکھائی دیا۔
          اس نے اس سے غصے میں پوچھا کہ میرے اونٹ کو کس نے مارا ہے۔ بوڑھے کے منہ سے ابھی صرف یہی الفاظ نکلے تھے کہ اتفاق سے یہ حرکت میرے سے سرزد ہوئی ہے کہ مسافر نے بڑھ کر اس کا گلا پکڑ لیا اور تب تک نہ چھوڑا جب تک روح نے بوڑھے کا جسم نہیں چھوڑدیا۔
          جب مسافر کو یہ احساس ہوا کہ بوڑھا مر چکا ہے تو وہ بوکھلا گیا۔ اور سوچنے لگا کہ یہ میں نے کیا کردیا ایک آدمی کی جان لے لی۔ ابھی وہ اسی طرح پریشانی کے عالم میں کھڑا تھا کہ بوڑھے کے دو نوجوان ادھر آگئے یہ دونوں بوڑھے کے بیٹے تھے۔
          جب انھوں نے انے باپ کو مردہ پایا اور قریب ہی ایک شخص کو کھڑے دیکھا تو انھوں نے اسے پکڑلیا اور اپنے باپ کے مرنے کی وجہ پوچھی۔
          مسافر نے سارا قصہ حرف بہ حرف سچ کہہ دیا۔
          بوڑھے کے بیٹے اسے پکڑ کر قاضی کے سامنے لے آئے۔
          قاضی نے سارا معاملہ سنا اور قانون کے مطابق خون کا بدلہ خون کے حساب سے مسافر کو سزائے موت سنادی۔
          جب مسافر سے اس کی آخری خواہش پوچھی گئی۔ تو اس نے کہا کہ میرے اوپر ایک یہودی کا قرض ہے میں چاہتا ہوں کہ میں مرنے سے پہلے وہ قرض چکا دوں تاکہ مرنے کے بعد مجھے اطمینان رہ سکے۔
          اس پر قاضی نے کہا کہ اگر کوئی شخص تمہاری ضمانت دیتا ہے کہ تم مقررہ وقت پر واپس آجاؤ گے تو تمہیں جانے کی اجازت دی جاسکتی ہے۔
          مسافر نے پرامید نظروں سے مجمع کی طرف دیکھا۔ لیکن کوئی بھی ایسا نہ دکھائی دیا جو ایک انجان آدمی کے لیے اپنی جان کو خطرے میں ڈال کر اس کی ضمانت لیتا۔
          اچانک مجمعے میں سے ایک آدمی کھڑا ہوا(ان کا نام مجھے یاد نہیں رہا)اور اس نے کہا کہ میں اس شخص کی ضمانت لیتا ہوں۔
          لوگوں نے اس سے کہا کہ کیا پاگل ہوئے ہو جو ایک انجان آدمی کے خاطر اپنی جان خطرے میں ڈال رہے ہو۔ اس پر اس آدمی نے کہا۔ بھلے یہ شخص واپس نہ آئے لیکن مجھے یہ منظور نہیں کہ ایک مسلمان اس طرح مرجائے کہ اس کو اس کی آخری خواہش بھی پوری نہ کرنے کا موقع دیا جائے۔
          چناچہ اس شخص نے مسافر کی ضمانت لے لی۔ اور ایک وقت مقرر ہوگیا جس پر مسافر کو واپس آنا تھا۔ اگر وہ مقررہ وقت پر واپس نہ آتا تو اس کی جگہ ضمانت لینے والے کو موت کی سزا دے دی جاتی۔
          مسافر اس شخص کا شکریہ ادا کرکے روانہ ہوگیا۔ گھر پہنچ کر اس نے اپنا قرضہ ادا کیا اور بیوی سےکہا اچھا اب مجھے جانا ہے۔
          اس پر بیوی نے کہا کہ کیا پاگل ہوئے ہو اب بھلا وہاں سے تمہیں کون یہاں پکڑنے آئے گا۔ اس پر مسافر نے اپنی بیوی سے کہا تو کیا چاہتی ہے کہ میں بروزِ قیامت اس شخص کے جو کہ میرا محسن ہے سامنے رسوا ہوں۔ تو چاہے کچھ بھی کہیے میں واپس ضرور جاؤں گا۔ بیوی نے بہت جاہا کہ وہ واپس نہ جائےلیکن اس نے ایک نہ سنی اور ایک تیز رفتار سانڈنی لے کر واپس چل پڑا۔
          پوری میدان لوگوں سے پر تھا۔ ایک طرف قاضی صاحب بیھٹے تھے۔ آج مسافر کو دی ہوئی مہلت کا آخری دن تھا۔ اور وعدے کے مطابق آج مسافر کو مقررہ وقت پر واپس آنا تھا۔ ورنہ اس شخص کو جس نے مسافر کی ضمانت دی تھی موت کی سزا دے دی جاتی۔
          وقت تیزی سے گزرتا جارہا تھا اور ہر کسی کو یقین تھا کہ مسافرواپس نہیں آئے گا اور اس کی جگہ ضمانت لینے والے شخص کا سر قلم کردیا جائے گا۔
          آکر کار مقررہ وقت آن پہنچا لیکن مسافر کا کوئی پتہ نہیں تھا۔ قاضی نے ضمانت لینے والے شخص کی طرف دیکھا اس کی چہرے پر سکون نہ خوف و ڈر کا کوئی نام و نشان نہیں تھا۔ اس نے کہا میں تیار ہوں یہ کہہ کر وہ اس نے اپنا سر جلاد کے سامنے رکھ دیا۔
          جلاد نے اپنا کلہاڑا اٹھایا ہی تھا کہ اچانک لوگوں میں شور بلند ہوا کہ رکو وہ دیکھو وہ دھول اڑ رہی ہے۔
          لگتا ہے کوئی آرہا ہے۔
          قاضی نے ہاتھ کے اشارے سے جلاد کو منع کردیا۔
          اچانک دھول میں لوگوں کو ایک سانڈنی دکھائی دی جس پر کوئی سوار تھا قریب آنے پر پتہ چلا کہ وہ وہی مسافر تھا۔
          لوگوں حیرت سے اس کو دیکھ رہے تھے۔ کے کتنا نڈر اور سچا انسان ہے جس نےاپنا وعدہ پورا کیا۔
          اس نے ایک نظر مجمعے پر ڈالی اور پھر قاضی سے مخاطب ہوا۔
          اس نے کہا کہ دراصل راستے میں ایک مسئلہ ہوگیا تھا جس کی وجہ سے مجھے دیر ہوگئی اب میں مرنے کے لیے تیار ہوں۔
          پھر اس نے اپنی ضمانت لینے والے شخص کا شکریہ ادا کیا کہ اس نے ایک انجان آدمی کے لیے اپنی جان کو خطرے میں ڈالا۔
          پھر اس آگے بڑھ کر اپنی گردن جلاد کے کلہاڑے کے نیچے رکھ دی۔
          مجعے پر ایک سناٹا طاری تھا۔ ہر کوئی یہی چاہتا تھا کہ وہ سچا مسلمان بچ جائے۔
          جلاد کلہاڑا اٹھانے ہی والا تھا کہ مجمعے سے اس بوڑھے کے دونوں بیٹے نکل آئے اور انھوں نے کہا کہ ہم اس شخص پر اپنے باپ کا خون معاف کرتے ہیں۔
          کیوں کے ہم نہیں چاہتے کہ ایک سچا مسلمان مارا جائے۔
          سارے مجمعے میں خوشی کی ایک لہر ڈوڑ گئی۔

          جب وہ دونوں اعلان کرچکے تو قاضی نے کھڑےہوکر کہا۔
          :shyy:خدا کی قسم میں بھی یہی چاہتا تھا کہ اس شخص کی جان بچ جائے۔
          yaar font chota rakha karo.............newbie ki terha postay na karo
          ya Allah sab ko apney hifz-o-amaan main rakh

          Comment


          • #20
            Re: Wada

            Originally posted by kutkutariyaan View Post
            Ek taraf keh rehe hain aap wada nahi kia kertien or dosri taraf keh rehe hain k aap wada poora kerti hain

            Kon se Filmo k dialogue bol rehe hain aap ?
            japani filmon ke

            Comment


            • #21
              Re: Wada

              Originally posted by Z. View Post
              Asalam alaikum,

              Doosron k sath kiya wada nibhana ziada mushkil hota hai ya apney aap k sath kiya gaya??

              Ya:


              Doosron k sath kiya gaya wada nibhana ziada asaan hota hai ya phir apney sath kiya wada?
              waalikum asslam

              mere liye tou dono mushkil hain xeny iss liye me waaday ane krti
              شاہ حسین جیہناں سچ پچھاتا' کامل عِشق تیہناں دا جاتا

              Comment


              • #22
                Re: Wada

                Apne aap se kiya hua wada nibhana ziada mushkil hai apne aap se kiya gaya wada hum torr bhi den to koi kuch kehne wala nahi hota zameer malamat kerta hai mager hum ziada tawaja nahi dete
                Dosron se kiya gaya wada torte huay hum un k samne jane se jhijhkte hain un se nazren nahi mila sakte isi liye woh wada hamein nibhana perta hai
                sigpic

                Comment


                • #23
                  Re: Wada

                  Originally posted by D@y W@lk3r View Post
                  main kabhi wadha nahi karta kiyunkay wadhay Kamzoor log kartay main. mujh say ager koi wadha karnay ko khay to main alwyas aik hi baat kheta hoon. Jab time aay ga jab dekhay gay............Coz ??????????
                  haye haye sadqe jawaa braa siyaana nikla humara bhanja



                  Comment


                  • #24
                    Re: Wada

                    Originally posted by D@y W@lk3r View Post
                    main kabhi wadha nahi karta kiyunkay wadhay Kamzoor log kartay main. mujh say ager koi wadha karnay ko khay to main alwyas aik hi baat kheta hoon. Jab time aay ga jab dekhay gay............Coz ??????????
                    Tu to bara taqatwar ladydoctor he :garmi:
                    :thmbup:

                    Comment


                    • #25
                      Re: Wada

                      shukran all :rose
                      " Obstacles are what you see when you take your eyes off your goals "

                      Comment


                      • #26
                        Re: Wada

                        Originally posted by Z. View Post
                        Asalam alaikum,

                        Doosron k sath kiya wada nibhana ziada mushkil hota hai ya apney aap k sath kiya gaya??

                        Ya:

                        Doosron k sath kiya gaya wada nibhana ziada asaan hota hai ya phir apney sath kiya wada?
                        Walaikum Assalam...

                        me wada hi nahi kurta...

                        Comment


                        • #27
                          Re: Wada

                          wada pura krna buht mushkil hai372-scare
                          to kisi say kro hi na:lpop:

                          Comment


                          • #28
                            Re: Wada

                            salam
                            apnay sath kia gya wada nabhana zyada mushkil hota hay kunke ap doosron kay sath bound hotay ho jab ke agar apnay sath kia gya wada ap tor bhe lan to koi ap ko kuch kehta ni

                            Comment


                            • #29
                              Re: Wada

                              me ne nahi kiya koi wadaa....:hairdrayer:

                              Comment


                              • #30
                                Re: Wada

                                Walaikum Assalaam Z.

                                Bohat hi khoobsurat topic ka aghaaz kia hay aap nay.

                                Waada chahay apnay aap say kia hoo yaa dosroon kay saath, inn dono ka ta'aluq aap ki quwat-e-iraadi say hay, agar aap kay iraaday mazboot hain tou aap auroon say yaa apnay aap say waaday ko poora zaroor karain gain, aur dono hi bohat tahamul aur mukhkil kaam hotay hain...

                                Main Mr. Khan ki baat yahan quote karoonga kay auroon say kiye gayay waaday main aap ki gawahi aik shakhs aur bohat mumkin hay kay kayi shakhs dain magar apnay aap say kiye gayay waaday ki gawahi ALLAH SWT khudh dain gain... tou kaun sa waada mushkil hay, aap khudh hi sochain?!

                                May ALLAH SWT light and guide our ways AMEEN

                                FI Amaan ALLAH
                                Originally posted by Z. View Post
                                Asalam alaikum,

                                Doosron k sath kiya wada nibhana ziada mushkil hota hai ya apney aap k sath kiya gaya??

                                Ya:


                                Doosron k sath kiya gaya wada nibhana ziada asaan hota hai ya phir apney sath kiya wada?
                                sigpic

                                Comment

                                Working...
                                X