Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

Competition- topic of the week: Media ka Kirdaar

Collapse
This topic is closed.
X
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • Competition- topic of the week: Media ka Kirdaar

    topic: Media ka Kirdaar

    Last date thursady 4th June 2009

  • #2
    Re: Competition- topic of the week: Media ka Kirdaar

    samra is mein main be hisa ley sakta hun????
    I aM Not a complete Idiot......Some parts are Missing........

    Comment


    • #3
      Re: Competition- topic of the week: Media ka Kirdaar

      Originally posted by Tanha Hassan View Post
      samra is mein main be hisa ley sakta hun????
      jee haan, is mai saab hissa le sakte hain

      Comment


      • #4
        Re: Competition- topic of the week: Media ka Kirdaar

        Originally posted by *Samra* View Post
        topic: Media ka Kirdaar

        Last date thursady 4th June 2009
        media ka to mandfi aur musbat dono kirdar hain ab kis per likhna hy ???????''
        ساقیا ہور پلا ہور پلا ہور پلا

        Comment


        • #5
          Re: Competition- topic of the week: Media ka Kirdaar

          Originally posted by aabi2cool View Post
          media ka to mandfi aur musbat dono kirdar hain ab kis per likhna hy ???????''
          dono per likhain gai to ziada acha lage ga.

          Comment


          • #6
            Re: Competition- topic of the week: Media ka Kirdaar

            ok samra...........................
            I aM Not a complete Idiot......Some parts are Missing........

            Comment


            • #7
              Re: Competition- topic of the week: Media ka Kirdaar

              Originally posted by *samra* View Post
              topic: media ka kirdaar

              last date thursady 4th june 2009
              السّلام علیکم۔۔۔
              جیسے کہہ اِس ہفتہ ’’میڈیا کا کردار‘‘ کا موضوع چنا گیا ہے۔۔۔۔
              کل رات اِس موضوع کو دیکھا۔۔۔۔اُمید ہے کہ۔۔۔ اِس موضوع پر مثبت مضامین دیکھنے کو ملیں گے۔۔۔۔
              پاکستان میں رہنے والے ہر شہری آج کل میڈیا کے گُن گاتا ہے۔۔۔۔کیونکہ بلا شبہ میڈیا ہی کی وجہ سے ’’مُشرف‘‘ جیسے ڈکٹیٹر اور ’’ق لیگ‘‘ جیسی لوٹا پاڑٹی سے پاکستانیوں کو تقریباً 9 سال بعد نجات ملی ہے۔۔۔اور اِنہی کی مرہون منت آزاد عدلیہ وجود میں آئی ہے۔۔۔اور اِس نے پاکستانیوں کو اِس قدر باشعور بنا دیا ہے۔کہ۔۔۔اب وہ ’’پی۔ٹی۔وی کا جبرنامہ ’’خبرنامہ‘‘ جو کہ ڈرامے کے عین درمیان میں ٹھونس دیا جاتا تھا، دیکھنے کے محتاج نہیں ہیں۔۔۔لیکن اِس کے ساتھ ساتھ اور بھی پہلو ہیں جو ہمارے معاشرے کو دیمک کی طرح چاٹ رہے ہیں۔۔۔۔ہر ملک کی اپنی ایک الگ ثقافت ہوتی ہے۔۔ جو کہ اْس کا اہم اثاثہ ہوتی ہے۔۔۔ اور اْس ثقافت کو دْنیا بھر میں متعارف کروانا میڈیا کا کام ہوتا ہے۔۔۔۔اور اس اہم معاملے میں میڈیا مجھے ناکام نظر آتا ہے۔۔۔بلکہ اکثر تو ایسا گمان ہوتا ہے کہ ہم اپنی ثقافت نہیں اپنی پڑوسی کی ثقافت کو پرموٹ کر رہے ہیں۔۔۔۔
              ہمارے پڑوسی ملک کو اگر ہم دیکھیں تو اْن کے معاشرے میں بہت سی ایسے خامیاں ہیں۔۔جیسے کہ وہاں اچھوت اور برہمن میں امتیاز برتا جاتا ہے۔۔۔ غربت وہاں ہم سے زیادہ ہے۔۔ جو کہ اْن کے میڈیا کی بدولت اب ماضی کا حصہ بنتی جا رہی ہیں۔۔۔ یا پھر میڈیا پر اْن خامیوں کی کوریج نہ ہونے کے باعث باہر کے لوگ اْن باتوں کو بھولتے جا رہے ہیں۔۔۔وہاں کے بیشمار ڈرامے یہاں بے حد مقبول ہیں۔۔۔اور اْن ڈراموں کو بغور دیکھا جائے تو اْن میں جو وہاں کا معاشرہ دکھایا جاتا ہے۔۔ وہ سب جانتے ہیں کہ حقیقت میں وہاں ایسا نہیں۔۔۔۔ مگر وہ شعوری طور پر اپنے لوگوں کا ذہن بنا رہے ہیں۔۔۔۔اپنی خامیوں کو نظر انداز کر کے اچھائیوں کو پرموٹ کر ہے ہیں۔۔۔اور اس کے برعکس ہم کیا کر رہے ہیں ؟
              صرف اور صرف اْن کی اندھی تقلید
              عورتوں اور مردوں کا مخلوط ماحول
              عورتوں کا پینٹ شرٹ میں سڑکوں پر آنا
              فیشن کے نام پر عریانی کو فروغ دینا
              اپنے رشتے خود تلاش کرنا
              کامیڈی کے نام پر اْوٹ پٹانگ حرکتیں کرنا
              خواتین کا سگریٹ نوشی کرنا
              بے انتہاء پیسہ فضول شاپنگ پر اْڑانا
              جوان لڑکیوں کا آزادانہ فون اور موبایل پر لڑکوں سے بات کرنا
              اشتہارات[بلخصوس سیلولرز کمپنیز] میں مخالف جنس سے دوستی کی تر غیب دینا
              ٹی وی پر اداکاراؤں کا ڈانس کرنا
              بغیر ڈوپٹے کے خواتین کا ٹی وی پر آنا
              یہ سب ہماری ثقافت کا حصہ تو نہیں ؟پھر کیوں ہم ان کو بار بار دکھاتے ہیں ؟ میڈیا یہ کیوں نہیں سوچتا کہ وہ جو کچھ دکھا رہا ہے اْس کا معاشرے پر اثر بھی ہو رہا ہے۔۔۔۔اور یقینا ہو رہا ہے۔۔پہلے کبھی کبھار ہی کوئی خاتون پینٹ شرت میں نظر آتی تھی۔۔۔ اور اب ؟۔۔۔۔۔اس کا جواب آپ جانتے ہیں۔۔۔۔۔پہلے صرف لڑکوں کی جانب سے ہی رانگ نمبر پر کال کی جاتی تھی۔۔۔ اور اب ؟ ۔۔۔
              ڈانس کرنا یا دیکھنا یہ ہماری ثقافت کا حصہ تو نہیں۔۔۔ مگر اب یہ ہمارے معاشرے کا حصہ بنتا جا رہا ہے
              اور روز ہی کہیں نہ کہیں ڈانس پارٹی منعقد کی جاتی ہے۔۔۔اور اْس پارٹی میں کیا کچھ ہوتا ہے ۔۔۔ اْس سے ہم یا میڈیا نا واقف نہیں۔۔۔ماضی میں بغیر ڈوپٹے کے خواتین کا ٹی وی پر آنا ممنوع تھا۔۔ اور اب اس کی اجازت کے بعد اس کے معاشرے پر اثرات بھی نماں ہیں۔۔۔ اکثر خواتین بغیر ڈوپٹے کے ہی شاپنگ سینٹرز میں نظر آتی ہیں۔۔۔۔۔
              اسی طرح سیا حت کے فروغ میں بھی میڈیا ناکام ہی نظر آتا ہے۔۔۔۔پاکستان قدرتی حسن سے مالامال ہے۔۔۔یہاں کے شمالی علاقہ جات اور وہاں کی ثقافت ہم نہیں دْنیا مانتی ہے کہ اس کی نظیر دنیا میں نہیں۔۔۔۔مگر میڈیا پران علاقوں کی کوریج کتنی ہے ؟ اور میڈیا ان مقامات کو کتنا عالمی سطح پر پرموٹ کر رہا ہے ؟ یقینا اس کے جواب میں مایوسی ہی نظر آتی ہے۔۔۔۔اور پڑوسی ملک کی کامیابی
              جب ہی تو سابق امریکی صدر بل کلنٹن نے وہاں کے ایک گاؤں میں چند دن گزارے کے اْنہیں وہاں کی ثقافت نے متاثر کیا۔۔۔۔امریکہ میں رہ کر وہاں کی ثقافت کو کیسے جانا ؟ اس کا جواب ہے وہاں کا میڈیا۔۔۔۔۔
              میڈیا لوگوں کو وہ دکھا رہا ہے جس میں لوگوں کی کشش محسوس ہو تی ہو۔۔۔اور ظاہر ہے عوام جہاں کشش محسوس کریں گے ۔۔وہاں جائیں گے بھی۔۔۔۔ اور میڈیا کو ان سے اشتہارات ملیں گے۔
              پر میڈیا کو یہ بھی سوچنا ہو گا کہ وہ جو دکھا رہے ہیں۔۔ اْس کے اثرات کیا مرتب ہوں گے۔۔۔ایسا نہیں ہے کہ اپنی ثقافت میں رہ کر وہ جو کچھ ٹیلی کاسٹ کریں گے۔۔۔وہ عوام نہیں دیکھے گی ۔۔۔۔ماضی میں ایسی بہت سی مثالیں ہمارے سامنے موجود ہیں۔۔۔۔جن کو شائد ہم نظر انداز کر رہے ہیں۔۔۔

              لکھنے کو ابھی بھی بہت کچھ ہے۔۔۔۔لیکن لائٹ جانے والی ہے۔۔۔اِس لئے مجبوراً فلحال اِتنا ہی۔۔۔۔


              لائٹ کے چلے جانے کی وجہ سے۔۔۔۔۔۔۔۔خبروں کا بقیہ حصّہ مُلاحظہ کریں۔۔۔۔۔hehe




              آئیے ۔۔۔میں آج آپ سے ایک ایسا سوال پوچھتا ہوں جو آپ کی سوچ کو ایک نئی سمت کی طرف لے جائے گی۔۔۔اور آپ کی حیرت میں غرق ہو جائیں گے۔۔۔پاکستانی میڈیا کو آخر کیسے سب سے پہلے پتا چل جاتا ہے کہ فلاں جگہ پہ واقعہ رونماں ہو گیا ہے۔۔۔۔؟
              پاکستانی میڈیا کی عمر کیا ہے ؟
              پہلا سوال ایسا ہے کہ۔۔آپ کو اندازہ ہو گیا ہو گا کہ میں کیا کہنا چاہ رہا ہوں۔۔۔۔اِس بات پر روشنی ڈالنے سے پہلے میں ایک بات کہنا چاہتا ہوں کہ۔۔۔پاکستانی میڈیا کو لگ بھگ 9 سال ہوئے ہیں۔۔۔اِتنی جلدی دنیا کے دوسرے چینلز کو نہیں پتا چلتا۔۔۔جتنی جلدی اِن کو پتا چل جاتا ہے۔۔۔اِن سب کو کیسے پتا چل جاتا ہے۔۔۔؟
              کیا اِن 9 سالوں میں یہ ٹیکنالوجی کے اُس دہانے پر پہنچ گئے ہیں جہاں دنیا کے کسی ملک کا چینل نہیں جا سکتا ؟
              کیا اِن 9 سالوں میں دنیا کے 200 ممالک سے بھی آگے نکل گئے ہیں۔۔۔؟
              ہر چینل نے خبروں کے لئے ایک الگ سے چینل کیوں کھول لیا ہے ؟
              ہر چینل کے پاس خبروں کا الگ سے چینل ہونے کا باوجود بھی ایک الگ سے انگریزی زبان میں خبروں کا چینل کیوں کھول لیا ہے ؟ اور جس چینل کو ابھی لائسنس نہیں ملا انگریزی زبان میں خبروں کا وہ کیوں واویلا مچا رہا ہے ؟
              کیا خبروں کا چینل رکھنا اِن کے لئے ناگزیر ہو گیا ہے ؟

              جب ’’جیو‘‘ کے دفتر پر پنجاب پولیس کا حملہ ہوتا ہے تو۔۔۔۔اُسی شام تک امریکہ کے صدر ’’جارج۔ڈبلیو۔بُش‘‘ کا پاکستانی صدر اور وزیر اعظم کو فون آتا ہے اور شدید ناراضگی کا اظہار کیا جاتا ہے۔۔۔۔
              اور
              جب ایک لوکل چینل ’’آج‘‘ پر ’’ایم۔کیو۔ایم‘‘ حملہ کرتی ہے۔۔۔۔اور بیچارے زمین پر لیٹ کر اُن دہشت گردوں کی ’’لائو‘‘ کوریج دیتے ہوئے حکومتِ پاکستان سے اپیل کرتے ہیں کہ ہمیں بچائیں۔۔۔وہاں تو کوئی اُن کی بات کیوں نہیںسنتا؟ اُن کی داد رسی کے لئے کیوں امریکہ یا برطانیہ سے فون نہیں آتا؟؟

              اِن سب کا جواب آپ کی سوچ کی نئی راہیں نکالے گا۔۔۔اور آپ ہکا بکا رہ جائیں گے۔۔۔۔

              ۔’’حامد میر‘‘ ۔۔۔۔۔اِس نام سے آپ سب بخوبی واقف ہوں گے۔۔۔آج کل یہ ’’جیو‘‘ چینل پر ’’کیپیٹل ٹاک‘‘ کے نام سے ایک ٹاک شو کرتے نظر آتے ہیں۔۔۔یہ حضرت آخر کون ہیں۔۔۔؟ اِن کا بیک گرائونڈ کیا ہے؟
              آئیے آپ کو اِن کی دلچسپ کارستانی سنائیں۔۔

              یہ اُن دنوں کی بات ہے۔۔۔جب ’’جارج۔ڈبلیو۔بُش‘‘ امریکہ کے صدر تھے اور مشرف صاحب پاکستان کے صدر تھے۔۔۔۔اور ابھی نجی چینلز وجود میں نہیں آئے تھے۔۔۔۔
              حامد میر اُن دنوں ’’مساوات‘‘ اخبار میں کام کرتے تھے۔۔۔۔اُنہوں نے ایک دن اخبار میں ’’اُسامہ بن لادن‘‘ کا نہ صرف انٹرویو شائع کیا ۔۔۔بلکہ یہ دعویٰ بھی کیا کہ۔۔وہ اُسامہ بن لادن سے نہ صرف مل کر آئے ہیں۔۔۔بلکہ اُس کے ساتھ تصویر بھی کھنچوائی ہے۔۔۔کو کہ اُنہوں نے اخبار میں انٹرویو کے ساتھ ہی چھاپ بھی دی۔۔۔
              یہاں ذرا غور کرئیے گا کہ۔۔۔۔۔۔پاکستانی انٹیلی جنس اِتنی اچھی اور چوکس تھی کہ۔۔۔اُنہیں پتا ہی نہیں چلا کہ۔۔۔۔ایک بہت بڑا واقعہ رونما ہو گیا ہے۔۔۔۔اِس انٹرویو نے ’’وائٹ ہاوس‘‘ میں ایک تھلتھلی مچا دی۔۔۔۔
              امریکہ کی انٹیلی جنس کو مکمل یقین ہو گیا کہ۔۔۔۔اُسامہ بن لادن پاکستان میں ہی ہے اور پاکستانی حکومت ٹال مٹول کر رہی ہے اور جان بوجھ کر اُن کے حوالے نہیں کر رہی ہے۔۔۔۔
              اگلی ہی دن پاکستانی صدر پرویز مشرف کو دھمکی آمیز فون امریکہ سے آتا ہے کہ۔۔۔۔اُسامہ بن لادن کو ہمارے حوالے فوری طور پر کیا جائے۔۔۔۔جس پر مشرف صاحب ہکا بکا رہ جاتے ہیں کہ۔۔۔یک دم امریکہ کو کیا ہو گیا ہے۔۔۔۔
              امریکہ نے اُس انٹرویو کا حوالا دیتے ہوئے کہا کہ۔۔۔’’ آپ کے ملک کا ایک عام صحافی کو پتا ہے کہ اُسامہ کہا چھپا ہُوا ہے۔۔۔۔اُس نے نہ صرف اُس سے ملاقات کی ہے۔۔۔۔بلکہ اُس کا انٹرویو بھی لیا اور اُس کے ساتھ بیٹھ کر تصویر بھی کھچوائی ہے۔۔۔۔۔تو آپ کی انٹیلی جنس کو کیسے نہیں پتا ہو گا کہ۔۔۔اُسامہ کہا چھپا ہُوا ہے‘‘۔

              یہاں مشرف صاحب کے چھکے چھوٹ گئے اور فوری طور پر اِنکوائری کا حکم دیا گیا۔۔۔انکوئری کے بعد پتا چلا کہ۔۔۔۔۔حامد میر نے شہرت کی خاطر یہ ڈرامہ رچایا ہے۔۔۔۔اُس کی کوئی اُسامہ سے ملاقات نہیں ہوئی۔۔۔۔اور وہ جو اُسامہ کے ساتھ بیٹھ کر تصویر والا معمہ تھا۔۔۔۔اُس کا پول یو کھلا کہ۔۔۔۔۔حمید میر نے اپنی تصویر اور اُسامہ کی الگ الگ تصاویر کو ’’ایڈوب فوٹو شاپ‘‘ نامی سافٹ کو اِستعمال کرتے ہوئے۔۔دو تصویروں کی جوڑا تھا۔۔۔۔
              اَب میں یہاں حامد میر کی خوش قسمتی ہی کہوں گا کہ۔۔۔اُن سے وہ تصاویر ٹھیک سے جُڑ نہیں سکیں۔۔۔جو کہ تحقیقات میں نقائص نمایاں تھے۔۔۔۔۔اور یوں حامد میر امریکہ کی غیر انسانی انکوائری سے بچ گئے۔۔۔۔نہیں تو آج وہ بھی ’’گوانتا نا موبے‘‘ کی کال کوٹھری میں کہیں پڑے ہوئے ہوتے۔۔۔۔
              دیکھا آپ نے کہ آج کے ٹاپ صحافی کا بیک گرائونڈ کیا ہے۔۔۔۔شاید ہی سب کو اِس واقعہ کا علم ہو۔۔۔۔۔

              قصّہ مختصر۔۔۔۔جہاں تک سوال یہ ہے کہ۔۔۔۔پاکستانی نجی چینلز کو کیسے سب سے پہلے خبر کا پتا چل جاتا ہے۔۔۔۔تو میں اِس کا جواب کو اُس مثال کی طرف موڑ دوں گا کہ۔۔۔۔یہ آئے روز انٹرنیٹ میں وائرسز کہاں سے آ جاتے ہیں۔۔۔؟ کون بناتا ہے اِنہیں۔۔۔؟ ’’سائبر قوانین‘‘ کے اتنے سخت ہونے کا باوجود بھی وائرسز کی تشکیل کیسے ہو رہی ہے ؟
              تو اِس کا جواب نہایت ہی سادہ ہے کہ۔۔۔۔’’اینٹی وائرس ‘‘ کمپنیوں نے ابھی زندہ رہنا ہے۔۔۔وہ ہی آئے دن نت نیا وائرس انٹرنیٹ میں پھینک دیتے ہیں۔۔۔اور پھر جب صارفین اُس سے پریشان مارے مارے پھرتے ہیں تو۔۔۔اُس کا پیچ نکال کر مقبولیت حاصل کرتے ہیں کہ۔۔۔۔فلاں کمپنی کے اینٹی وائرس نے اُس وائرس کا طور نکالا ہے۔۔۔۔۔
              Last edited by kutkutariyaan; 29 May 2009, 17:30.

              Comment


              • #8
                Re: Competition- topic of the week: Media ka Kirdaar

                My Entry ::rose
                Note:iss tehreer mai mojood muwaad meri apni soch per mabni ha ..kisi ka is say mutafik hona zaroori nahi .:dance2:
                Attached Files

                Comment


                • #9
                  Re: Competition- topic of the week: Media ka Kirdaar

                  good going kabil-e-izat, lagta he is baar bhi maidaan maaray ga :lol

                  kuku - well done
                  :thmbup:

                  Comment


                  • #10
                    Re: Competition- topic of the week: Media ka Kirdaar

                    Sialkot k Munday ko daikh chakkar say anay lagay hain

                    Comment


                    • #11
                      Re: Competition- topic of the week: Media ka Kirdaar

                      Originally posted by kutkutariyaan View Post

                      آئیے ۔۔۔میں آج آپ سے ایک ایسا سوال پوچھتا ہوں جو آپ کی سوچ کو ایک نئی سمت کی طرف لے جائے گی۔۔۔اور آپ کی حیرت میں غرق ہو جائیں گے۔۔۔پاکستانی میڈیا کو آخر کیسے سب سے پہلے پتا چل جاتا ہے کہ فلاں جگہ پہ واقعہ رونماں ہو گیا ہے۔۔۔۔؟

                      پاکستانی میڈیا کی عمر کیا ہے ؟
                      پہلا سوال ایسا ہے کہ۔۔آپ کو اندازہ ہو گیا ہو گا کہ میں کیا کہنا چاہ رہا ہوں۔۔۔۔اِس بات پر روشنی ڈالنے سے پہلے میں ایک بات کہنا چاہتا ہوں کہ۔۔۔پاکستانی میڈیا کو لگ بھگ 9 سال ہوئے ہیں۔۔۔اِتنی جلدی دنیا کے دوسرے چینلز کو نہیں پتا چلتا۔۔۔جتنی جلدی اِن کو پتا چل جاتا ہے۔۔۔اِن سب کو کیسے پتا چل جاتا ہے۔۔۔؟
                      کیا اِن 9 سالوں میں یہ ٹیکنالوجی کے اُس دہانے پر پہنچ گئے ہیں جہاں دنیا کے کسی ملک کا چینل نہیں جا سکتا ؟
                      کیا اِن 9 سالوں میں دنیا کے 200 ممالک سے بھی آگے نکل گئے ہیں۔۔۔؟
                      ہر چینل نے خبروں کے لئے ایک الگ سے چینل کیوں کھول لیا ہے ؟
                      ہر چینل کے پاس خبروں کا الگ سے چینل ہونے کا باوجود بھی ایک الگ سے انگریزی زبان میں خبروں کا چینل کیوں کھول لیا ہے ؟ اور جس چینل کو ابھی لائسنس نہیں ملا انگریزی زبان میں خبروں کا وہ کیوں واویلا مچا رہا ہے ؟
                      کیا خبروں کا چینل رکھنا اِن کے لئے ناگزیر ہو گیا ہے ؟





                      اور



                      اِن سب کا جواب آپ کی سوچ کی نئی راہیں نکالے گا۔۔۔اور آپ ہکا بکا رہ جائیں گے۔۔۔۔




                      Kutkut aapki tehreer achi he... lekin yeh second point jo topic per aapne kya he mai iss se Itefaq nahi kerti.

                      Media ki taraqi ki wajah yeh ager 9 saal hain.. to isko aap NEGATIVE kiou biaan kerahe hain?

                      Apne MUlq ko DEVELOP kerna to her aik ka haq aur farz he.

                      lekin baat jab kisi chiez ko misuse kerne ki aati he.. to qasoor tab Media ka nahi hota.. qasoor un logou ka hota he jo aik baat ko Negative andaaz mai poori dunia ko dikhaate hain.
                      Last edited by *Samra*; 30 May 2009, 14:02.

                      Comment


                      • #12
                        Re: Competition- topic of the week: Media ka Kirdaar

                        Originally posted by *samra* View Post
                        kutkut aapki tehreer achi he... Lekin yeh second point jo topic per aapne kya he mai iss se itefaq nahi kerti.

                        media ki taraqi ki wajah yeh ager 9 saal hain.. To isko aap negative kiou biaan kerahe hain?

                        apne mulq ko develop kerna to her aik ka haq aur farz he.

                        lekin baat jab kisi chiez ko misuse kerne ki aati he.. To qasoor tab media ka nahi hota.. Qasoor un logou ka hota he jo aik baat ko negative andaaz mai poori dunia ko dikhaate hain.
                        میں جب اِس تحریر کو لکھ رہا تھا تو مجھے شدید تنقید کی قوی توقع تھی۔۔۔۔جو کہ مجھے ملی بھی۔۔۔
                        اِس تحریر کو لکھنے سے پلے مجھے شرارت سی سوجھی۔۔۔وہ یہ کہ۔۔۔۔کیوں نہ میڈیا پر تنقید کی جائے۔۔۔ ہی ہی ہی ہی۔۔۔۔۔
                        پاکستان میں موجود شاید ہی کوئی ایسا شخص ہو گا جو میڈیا پر تنقید کرئے گا۔۔۔لیونکہ اُنہیں پتا ہے کہ۔۔۔آج پاکستان جس ترقی کے دھانے پر موجود ہے وہ سب میڈیا ہی کے مرہونِ منت ہے۔۔۔۔
                        لیکن باوجود اِس کے، میڈیا کے پیچھے کون سی ’’این۔جی۔اوز‘‘ ہیں، اِن کے کیا عزائم ہیں۔۔۔اور یہ آج کس وجہ سے خود کفیل ہیں کہ۔۔۔یہ 4 چار چار چینل کھولے ہوئے ہیں۔۔۔
                        کون اِن کو پروموٹ کر رہا ہے۔۔۔۔ یہ ایسی خوفیا باتیں ہیں جن پر پردہ اُٹھانا میرے قلم کے اِستعتاط کی بات نہیں ہے۔۔۔۔

                        Comment


                        • #13
                          Re: Competition- topic of the week: Media ka Kirdaar

                          Originally posted by kutkutariyaan View Post
                          میں جب اِس تحریر کو لکھ رہا تھا تو مجھے شدید تنقید کی قوی توقع تھی۔۔۔۔جو کہ مجھے ملی بھی۔۔۔


                          اِس تحریر کو لکھنے سے پلے مجھے شرارت سی سوجھی۔۔۔وہ یہ کہ۔۔۔۔کیوں نہ میڈیا پر تنقید کی جائے۔۔۔ ہی ہی ہی ہی۔۔۔۔۔
                          پاکستان میں موجود شاید ہی کوئی ایسا شخص ہو گا جو میڈیا پر تنقید کرئے گا۔۔۔لیونکہ اُنہیں پتا ہے کہ۔۔۔آج پاکستان جس ترقی کے دھانے پر موجود ہے وہ سب میڈیا ہی کے مرہونِ منت ہے۔۔۔۔

                          کون اِن کو پروموٹ کر رہا ہے۔۔۔۔ یہ ایسی خوفیا باتیں ہیں جن پر پردہ اُٹھانا میرے قلم کے اِستعتاط کی بات نہیں ہے۔۔۔۔


                          Humesha se sab dehkte arahe hain ke.. Newspaper wale.. reporters her Khabar ko kis tarah se biaan kerte hain.

                          Aaik burai ko pehlaane se.. burai Khatam nahi hoti .. balqe aur badhti jaati he.

                          Saari dunia dehkti he.. ke pakistan me kiya kiya horaha he.. apne hi MULQ ko kon bura dikhata he is tarah?..

                          apna mulq to aisy hi jaise APNA GHAR ho.. koi apne Ghar ki baatien badha chadhaa ker bataata he kiya.. iss se to apni hi BadNaami hai.
                          Last edited by *Samra*; 30 May 2009, 14:53.

                          Comment


                          • #14
                            Re: Competition- topic of the week: Media ka Kirdaar

                            media aik bohat hi kharab kirdar adaa kar raha hai muashra main....pakistan itna badnaam ho gaya hai...iss media ki waja sa......aur pakistan ka ilawa b media na sab sa zayada effect nojawaon(young) par asaar kiya hai....har baat ko itna barha charhaa kar bolta hain...

                            Comment


                            • #15
                              Re: Competition- topic of the week: Media ka Kirdaar

                              Originally posted by *Samra* View Post
                              Kutkut aapki tehreer achi he... lekin yeh second point jo topic per aapne kya he mai iss se Itefaq nahi kerti.

                              Media ki taraqi ki wajah yeh ager 9 saal hain.. to isko aap NEGATIVE kiou biaan kerahe hain?

                              Apne MUlq ko DEVELOP kerna to her aik ka haq aur farz he.

                              lekin baat jab kisi chiez ko misuse kerne ki aati he.. to qasoor tab Media ka nahi hota.. qasoor un logou ka hota he jo aik baat ko Negative andaaz mai poori dunia ko dikhaate hain.
                              Assalamualikum ,

                              Mujhe lagta hai Samra Aap ne Unwaan hi sahi nahi chuna ......

                              Media Ka kirdar , Magar Kahannnnnn ????

                              Kuch toh hona chahiye na .......

                              Comment

                              Working...
                              X