Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

Topic "Mother" (Maa)

Collapse
This topic is closed.
X
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • #16
    Re: Topic "Mother" (Maa)

    Originally posted by aabi2cool View Post
    اسلام علیکم: بہت خوب موضوع چنا اس کی آپکو جتنی بھی داد دی جائے وہ کم ہے ۔
    ایک مدت سے میری ماں نہیں سوئی تابش
    میں نے اک بار کہا تھا مجھے ڈر لگتا ہے

    ماں ایک ایسا لفظ جس کو سنتے ہی ہر ذی روح کا سینہ نور کی ٹھنڈک سے بھر جائے ایک ایسا لفظ جس کو بولتے ہی ایک ایسا احساس جنم لے جو انسان تو انسان جانوروں کو بھی احساس تحفظ کی ان وادیوں میں پہنچا دے کہ جہاں سے بڑے سے بڑا درندہ بھی اس کا کچھ نہ بگاڑ سکے گو لفظ ماں انسان بولتے ہیں مگر مائیں تو جانوروں کی بھی ہوتی ہیں آخر وہ بھی تو اس لفظ کا کوئی نعم البدل پکارتے ہی ہونگے ۔ماں کو دھرتی پر رب کا دوسرا روپ کہا جاتا ہے اور بے شک و بجا کہا جاتا ہے ۔ جہاں لفظ ماں آیا سمجھ لو کہ ادب کا مقام آیا کیا تخلیق ہے قدرت کی ماں کہ جب انسان کو دنیا میں کہیں سکون نہیں ملے تو اپنی ماں کی بارگاہ میں حاضر ہوجائے اور جب ماں اسے پیار سے اپنی آغوش میں لے لیگی تو وہ اپنے تمام دکھوں تکلیفوں اور سوچوں کو بھول کر راحت کہ ایسے سمندر میں کھو جائے گا جہاں صرف اس کہ لیے سکون ہی سکون ہی ہوگا اور وہ ایسی راحت محسوس کرے گا جو اسے کہیں نہ ملی ہو گی ماں جیسی ہستی اس کائنات میں اس کائنات کا ایک جز ہے یہ ہستی اپنے اندر ایک محبت کا سمندر لیئے ہوئے ہے اگر اولاد کو ذرا سا دکھ میں دیکھا فورا محبت کا سمندر ٹھاٹھیں مارنے لگا اوراس دکھ کو اپنی لہروں میں بہا کر محبت کا سکھ لے آئی اور پھر سے جینے کی امنگ جگا دی ابھی پچھلے دنوں پیغام کہ ایک رکن نے لکھا کہ ناکامی والدین کی بد دعاؤں کا نتیجہ ہوتی ہے جس پر میں نے شدید اختلاف کیا .... کیونکہ ماں جتنا ہی اولاد سے خفا ہو مگر دل سے نہیں ہوتی اور میرا ایمان ہے کہ کبھی ماں کسی کو دل سے بدعا نہیں دیتی اور اگر کسی نے اس ہستی کو دکھ دیا اور وہ ناراض ہو گئی تو سمجھ لو کہ دنیا سے بھی وہ شخص نامراد گیا اور آخرت میں بھی نامراد رہا اس لیے اس ہستی کا مقام اس کائنات سے بھی بڑا ہے اور محبت کی انتہا بھی اسی ہستی میں ہی ہے ۔ ۔ ۔خوش نصیب ہیں وہ لوگ جن کے ماں اور باپ دونوں حیات ہیں میں اپنے قبلہ والد محترم علیہ رحمہ کو تو کھو چکا ہوں اور یہ میری زندگی کا سب سے بڑا نقصان تھا اور رہے گا کہ میں بد نـصیب شاید اس قابل ہی نہ تھا کہ انکا آخری دیدار کرپاتا ۔خیر اب میں پردیس میں رہ کر اپنی ماں کو نہیں کھونا چاہتا ہر وقت ایک ہی دھڑکا لگا رہتا ہے ۔ ۔ ۔ ۔۔ میری ماں سخت بیمار ہیں آجکل ۔ ۔۔ ۔ ۔ ۔۔ یااللہ میری ماں کو شفاء کاملہ آجلہ عطا فرمائے آمین ۔۔۔ یااللہ مانا کہ میں بہت گناھگار کمینہ و ذلیل ہوں اس قابل تو نہیں کہ تیرا بندہ کہلا سکوں مگر میرے مولا تیری مخلوق تو ہوں تو میری ماں کو میری ماں کی میرے لیے کی گئی دعاؤں کہ طفیل ہی صحت عطا فرما میرے مولا جب وہ خود گیلے بستر پر سو جاتی تھی اور مجھے راحت پہنچاتی تھی ان لمحات کہ طفیل تندرستی عطا فرما ان کا سایہ ہم پر تاابد قائم فرما میرے مولا تو سب جانتا ہے میں تو تجھ سے مانگنے کہ بھی قابل نہیں اس لیے تیری بارگاہ سے اپنی ماں کی صحت اپنی ماں ہی کہ طفیل مانگتا ہوں میرے مولا قبول فرما آمین ۔ ۔ ۔ ۔ دوستو ماں آجکل بیمار ہے اس لیے زرا جزباتی ہوگیا تھا ۔ ۔ ۔ ۔ ماں کہ لیے عربی میں لفظ ام یا والدہ استعمال ہوتا ہے ۔ ۔۔ ۔ عربی میں ام کا مطلب ہوتا ہے اصل، بنیاد، جڑ، جسے مرکزیت حاصل ہو، جس سے کوئی چیز پیدا یا شروع ہو۔اور والدہ کہتے ہیں جنم دینے والی کو دونوں لفظ اپنی اصل میں اولاد کی اصلیت ہوتے ہیں یعنی جڑ ۔ ۔ ۔آپ نے دیکھا ہوگا عربی میں* جب کسی شئے کو مرکزیت دینی ہوتو اس کہ ساتھ ام کا سابقہ لگا دیا جاتا ہے جیسے مکہ کو ام القرٰی کہا گیا یعنی شہروں کی ما*ں یا اصل اسی طرح سورہ فاتحہ کو ام الکتاب کہا جاتا ہے ۔ ۔۔ آخر میں ماں کی عظمت کو اس ہستی کہ مبارک الفاظ کہ مفھوم پر ختم کرتا ہوں جو کہ کہ جو وجہہ وجود کائنات ہے میری مراد میرے اور آپ کہ آقا کریم صلی اللہ علیہ وسلم ہیں ۔ ۔۔ ۔ ایک شخص حاضر ہوا عرض کی مجھ پر سب سے زیادہ حق کس کا ہے ؟ فرمایا تیری ماں کا تین بار یہی عرض کی گئی تین بار آپ کا جواب بھی وہی رہا چوتھی بار جب عرض کی گئی تو فرمایا کہ تیرا باپ ۔ ۔ ۔ اسلام نے یہاں عورت کہ مرد پر تین درجے فضیلت دی ۔ ۔ ۔ خود آپ کا یہ عالم تھا کہ حضرت حلیمہ سعدیہ رضی اللہ عنھا جب کبھی حاضر ہوتیں آپ دوڑ کر میری ماں میری ما*ں کہتے ہوئے استقبال فرماتے اور پھر ان کہ تشریف رکھنے کہ لیے اپنی خصوصی چادر مبارک بچھاتے ۔ ۔ ۔ اللہ اللہ کیا مقام ہے آپ کا اے حلیمہ جس چادر کہ مبارک لمس کو کئی دیوانے ترستے ہوں وہ آپ کی تشریف گاہ بنے اللہ اکبر ۔ ۔۔ ۔ ایک شخص نے جہاد پر جانے کی اجازت مانگی پوچھا والدین میں سے کوئی ہے فرمایا ماں زندہ ہے ۔ ۔۔ فرمایا ماں کی خدمت کر یہ تیرے حج و عمرہ اور جہاد سے بھی بہتر ہے اللہ اللہ کیا بات ہے ۔ ۔ ۔ایک شخص نے اسی طرح اجازت مانگی تو فرمایا اگر جنت چاہتا ہے تو ماں کہ قدموں کو تھام لے ۔ ۔ ۔ ۔ اللہ اکبر
    molvi - the great :salam:
    :thmbup:

    Comment


    • #17
      Re: Topic "Mother" (Maa)

      Originally posted by kutkutariyaan View Post
      وعلیکم سلام۔۔۔!ْ

      Originally posted by aabi2cool View Post
      اسلام علیکم: بہت خوب موضوع چنا اس کی آپکو جتنی بھی داد دی جائے وہ کم ہے ۔


      ایک مدت سے میری ماں نہیں سوئی تابش






      speechless

      :salam::salam::salam:
      شاہ حسین جیہناں سچ پچھاتا' کامل عِشق تیہناں دا جاتا

      Comment


      • #18
        Re: Topic "Mother" (Maa)

        Maa se zada mukammal...moatar aur mehboob iss dunya main shayad hi koi aur hota hai kisi aulad ke lein chand alfaz main maa ko samo dena haq talfi hai iss azeem rishtey ki..maa ke lein jitna likha jaey kaha jaey kaam hi rahjata hai .............

        Aabi bhai aur Kutkutariyan ji ap dono ne tu hum sab ko khamosh hi kara diya...:salam:

        Comment


        • #19
          Re: Topic "Mother" (Maa)

          dost abhi main bohat khuch likhna chahta tha .....aur apna bachpan k maan nay kaysay hamari tarbiat ki .. . . magar dil bhar aya is liye . .. . .
          ساقیا ہور پلا ہور پلا ہور پلا

          Comment


          • #20
            Re: Topic "Mother" (Maa)

            Originally posted by aabi2cool View Post
            اسلام علیکم: بہت خوب موضوع چنا اس کی آپکو جتنی بھی داد دی جائے وہ کم ہے ۔


            ایک مدت سے میری ماں نہیں سوئی تابش
            میں نے اک بار کہا تھا مجھے ڈر لگتا ہے

            ماں ایک ایسا لفظ جس کو سنتے ہی ہر ذی روح کا سینہ نور کی ٹھنڈک سے بھر جائے ایک ایسا لفظ جس کو بولتے ہی ایک ایسا احساس جنم لے جو انسان تو انسان جانوروں کو بھی احساس تحفظ کی ان وادیوں میں پہنچا دے کہ جہاں سے بڑے سے بڑا درندہ بھی اس کا کچھ نہ بگاڑ سکے گو لفظ ماں انسان بولتے ہیں مگر مائیں تو جانوروں کی بھی ہوتی ہیں آخر وہ بھی تو اس لفظ کا کوئی نعم البدل پکارتے ہی ہونگے ۔ماں کو دھرتی پر رب کا دوسرا روپ کہا جاتا ہے اور بے شک و بجا کہا جاتا ہے ۔ جہاں لفظ ماں آیا سمجھ لو کہ ادب کا مقام آیا کیا تخلیق ہے قدرت کی ماں کہ جب انسان کو دنیا میں کہیں سکون نہیں ملے تو اپنی ماں کی بارگاہ میں حاضر ہوجائے اور جب ماں اسے پیار سے اپنی آغوش میں لے لیگی تو وہ اپنے تمام دکھوں تکلیفوں اور سوچوں کو بھول کر راحت کہ ایسے سمندر میں کھو جائے گا جہاں صرف اس کہ لیے سکون ہی سکون ہی ہوگا اور وہ ایسی راحت محسوس کرے گا جو اسے کہیں نہ ملی ہو گی ماں جیسی ہستی اس کائنات میں اس کائنات کا ایک جز ہے یہ ہستی اپنے اندر ایک محبت کا سمندر لیئے ہوئے ہے اگر اولاد کو ذرا سا دکھ میں دیکھا فورا محبت کا سمندر ٹھاٹھیں مارنے لگا اوراس دکھ کو اپنی لہروں میں بہا کر محبت کا سکھ لے آئی اور پھر سے جینے کی امنگ جگا دی ابھی پچھلے دنوں پیغام کہ ایک رکن نے لکھا کہ ناکامی والدین کی بد دعاؤں کا نتیجہ ہوتی ہے جس پر میں نے شدید اختلاف کیا .... کیونکہ ماں جتنا ہی اولاد سے خفا ہو مگر دل سے نہیں ہوتی اور میرا ایمان ہے کہ کبھی ماں کسی کو دل سے بدعا نہیں دیتی اور اگر کسی نے اس ہستی کو دکھ دیا اور وہ ناراض ہو گئی تو سمجھ لو کہ دنیا سے بھی وہ شخص نامراد گیا اور آخرت میں بھی نامراد رہا اس لیے اس ہستی کا مقام اس کائنات سے بھی بڑا ہے اور محبت کی انتہا بھی اسی ہستی میں ہی ہے ۔ ۔ ۔خوش نصیب ہیں وہ لوگ جن کے ماں اور باپ دونوں حیات ہیں میں اپنے قبلہ والد محترم علیہ رحمہ کو تو کھو چکا ہوں اور یہ میری زندگی کا سب سے بڑا نقصان تھا اور رہے گا کہ میں بد نـصیب شاید اس قابل ہی نہ تھا کہ انکا آخری دیدار کرپاتا ۔خیر اب میں پردیس میں رہ کر اپنی ماں کو نہیں کھونا چاہتا ہر وقت ایک ہی دھڑکا لگا رہتا ہے ۔ ۔ ۔ ۔۔ میری ماں سخت بیمار ہیں آجکل ۔ ۔۔ ۔ ۔ ۔۔ یااللہ میری ماں کو شفاء کاملہ آجلہ عطا فرمائے آمین ۔۔۔ یااللہ مانا کہ میں بہت گناھگار کمینہ و ذلیل ہوں اس قابل تو نہیں کہ تیرا بندہ کہلا سکوں مگر میرے مولا تیری مخلوق تو ہوں تو میری ماں کو میری ماں کی میرے لیے کی گئی دعاؤں کہ طفیل ہی صحت عطا فرما میرے مولا جب وہ خود گیلے بستر پر سو جاتی تھی اور مجھے راحت پہنچاتی تھی ان لمحات کہ طفیل تندرستی عطا فرما ان کا سایہ ہم پر تاابد قائم فرما میرے مولا تو سب جانتا ہے میں تو تجھ سے مانگنے کہ بھی قابل نہیں اس لیے تیری بارگاہ سے اپنی ماں کی صحت اپنی ماں ہی کہ طفیل مانگتا ہوں میرے مولا قبول فرما آمین ۔ ۔ ۔ ۔ دوستو ماں آجکل بیمار ہے اس لیے زرا جزباتی ہوگیا تھا ۔ ۔ ۔ ۔ ماں کہ لیے عربی میں لفظ ام یا والدہ استعمال ہوتا ہے ۔ ۔۔ ۔ عربی میں ام کا مطلب ہوتا ہے اصل، بنیاد، جڑ، جسے مرکزیت حاصل ہو، جس سے کوئی چیز پیدا یا شروع ہو۔اور والدہ کہتے ہیں جنم دینے والی کو دونوں لفظ اپنی اصل میں اولاد کی اصلیت ہوتے ہیں یعنی جڑ ۔ ۔ ۔آپ نے دیکھا ہوگا عربی میں* جب کسی شئے کو مرکزیت دینی ہوتو اس کہ ساتھ ام کا سابقہ لگا دیا جاتا ہے جیسے مکہ کو ام القرٰی کہا گیا یعنی شہروں کی ما*ں یا اصل اسی طرح سورہ فاتحہ کو ام الکتاب کہا جاتا ہے ۔ ۔۔ آخر میں ماں کی عظمت کو اس ہستی کہ مبارک الفاظ کہ مفھوم پر ختم کرتا ہوں جو کہ کہ جو وجہہ وجود کائنات ہے میری مراد میرے اور آپ کہ آقا کریم صلی اللہ علیہ وسلم ہیں ۔ ۔۔ ۔ ایک شخص حاضر ہوا عرض کی مجھ پر سب سے زیادہ حق کس کا ہے ؟ فرمایا تیری ماں کا تین بار یہی عرض کی گئی تین بار آپ کا جواب بھی وہی رہا چوتھی بار جب عرض کی گئی تو فرمایا کہ تیرا باپ ۔ ۔ ۔ اسلام نے یہاں عورت کہ مرد پر تین درجے فضیلت دی ۔ ۔ ۔ خود آپ کا یہ عالم تھا کہ حضرت حلیمہ سعدیہ رضی اللہ عنھا جب کبھی حاضر ہوتیں آپ دوڑ کر میری ماں میری ما*ں کہتے ہوئے استقبال فرماتے اور پھر ان کہ تشریف رکھنے کہ لیے اپنی خصوصی چادر مبارک بچھاتے ۔ ۔ ۔ اللہ اللہ کیا مقام ہے آپ کا اے حلیمہ جس چادر کہ مبارک لمس کو کئی دیوانے ترستے ہوں وہ آپ کی تشریف گاہ بنے اللہ اکبر ۔ ۔۔ ۔ ایک شخص نے جہاد پر جانے کی اجازت مانگی پوچھا والدین میں سے کوئی ہے فرمایا ماں زندہ ہے ۔ ۔۔ فرمایا ماں کی خدمت کر یہ تیرے حج و عمرہ اور جہاد سے بھی بہتر ہے اللہ اللہ کیا بات ہے ۔ ۔ ۔ایک شخص نے اسی طرح اجازت مانگی تو فرمایا اگر جنت چاہتا ہے تو ماں کہ قدموں کو تھام لے ۔ ۔ ۔ ۔ اللہ اکبر




            Bohat khoobsurat reply he aapki...

            :rose

            Comment


            • #21
              Re: Topic "Mother" (Maa)

              Originally posted by kutkutariyaan View Post
              ماں کو عربی زبان میں اُم کہتے ہیں*، اُم قرآن مجید میں 84 مرتبہ آیا ہے ، اس کی جمع اُمھات ہے یہ لفظ قرآن مجید میں گیارہ مرتبہ آیا ہے ۔۔۔


              یہ لفظ ماں اپنے اندر کائنات کی تمام تر مٹھاس ، شیرینی اور نرماہٹ لئے ہوئے ہے ، یہ دنیا کا سب سے پرخلوص اور چاہنے والا رشتہ ہے ۔۔۔ ماں ٹھنڈک ہے ۔۔۔ سکون ہے ۔۔۔ محبت ہے ۔۔۔ چاہت ہے ۔۔۔ راحت ہے ۔۔۔ پیکر خلوص ہے ۔۔۔ اولاد کی پناہ گاہ ہے ۔۔۔ درسگاہ ہے ۔۔۔ بیٹا ایک پودا ہے جس طرح*پودے کو سورج کی گرمی ، ہوا کی نرمی ، چاند کی چاندنی ، کوئل کی راگنی اور زمین کی گود کی ضرورت ہوتی ہے اسی طرح بیٹے کو بھی باپ کی گرمی ، ماں کی نرمی ، پیار بھری لوریاں*اور گود کی ضرورت ہوتی ہے ، زیادہ گرمی ہو تب بھی پودا خراب ہوجاتا ہے زیادہ ٹھنڈ پرجائے پھر بھی ، اسی طرح*بچے پہ زیادہ سختی کروگے بچہ ڈھیٹ ہوجائے گا ، نرمی کروگے آوارہ ہوجائے گا ، ہر غم کا مرہم ماں ہے ، ماں*دعا ہے جو سدا اولاد کے سروں پر رہتی ہے ، ماں مشعل ہے جو بچوں*کو راہ دکھاتی ہے ، ماں نغمہ ہے جو دلوں کو گرماتا ہے ۔۔ ماں*مسکراہٹ ہے ۔
              ماں ایک گھنا درخت ہے ، اس جیسا سایہ دار درخت کہیں نہیں ہے ، دنیا کا ہر درخت اس وقت ختم ہوجاتا ہے جب اس کی جڑ ختم ہوجائے مگر ماں ایک ایسا درخت ہے یہ اس وقت ختم ہوتا ہے جب اس کا پھل ( یعنی بیٹا ) ختم ہوجائے
              جو ماں*کو تڑپاتا ہے وہ سکھ نہیں پاتا ، ماں ناراض ہوجائے تو خدا ناراض*ہوجاتا ہے ، جس بچے کی ماں*اس کے ظلم کی وجہ سے مرجائے اس پر رحمتوں کا دروازہ بند ہوجاتا ہے ، ماں*ٹھنڈی چھائوں ہے ، کعبہ ہے ، بخشش کی راہ ہے ، اللہ کے بعد ماں کا رتبہ ہے کیونکہ انبیاء بھی اس کی خدمت کرتے ہیں اور اس کی اطاعت ان کا دھرم ٹھہری ، ماں*کا پیار سمندر سے بھی گہرا ہوتا ہے ، ماں*جو پیار اپنے بچے سے کرتی ہے اس سے بڑھ کر دنیا میں خالص*کوئی چیز نہیں، قربانی کے طریقے سب سے زیادہ ماں*ہی جانتی ہے ، اللہ اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد صبر کا سب سے اعلٰی نمونہ ہے ، ماں*وہ مالی ہے جو اپنے پودوں کو خون دیکر پروان چڑھاتی ہے ، ماں*کی فطرت ہے وہ اپنی خاطر کبھی کچھ نہیں کہتی ، وہ اولاد کے دکھ سکھ اپنے سینے سے لگالیتی ہے اوران کے لئے خیر کی دعائیں بھی کرتی ہے ، بچہ جب باہر رہتا ہے ماں*کا دھیان بھی باہر ہی رہتا ہے اس کی نظریں دروازہ پر ہی ٹکی رہتی ہیں ۔
              ایک دن آسمانوں کے فرشتوں نے رب سے کہا ۔۔۔ زمینی مخلوق سےکچھ ہمیں دکھلایے ۔۔۔ رب نے حجاب اُٹھایا ۔۔ فرشتوں کو بلایا ۔۔۔ رب نے ایک مجسمہ دکھایا ۔۔۔ ایک مجسمہ ۔۔۔ خوبصورت روشن مجسمہ ۔۔۔ جسے کلیوں کی معصومیت ۔۔۔ چاندنی سے ٹھنڈک ۔۔۔گلاب سے رنگت ۔۔۔ قمری سے نغمہ ۔۔۔ غاروں سے خاموشی ۔۔۔ آبشاروں سے موسیقی ۔۔۔ پھول کی پتی سے نزاکت ۔۔۔ کوئل سے راگنی۔۔۔ بلبل سے چہچہاہٹ ۔۔۔ چکوری سے بے چینی ۔۔۔ لاجونتی سے حیا ۔۔۔ پہاڑوں سے استقامت ۔۔۔ آفتاب سے تمازت ۔۔۔ صحرا سے تشنگی ۔۔۔ شفق سے سرخی ۔۔۔ شہد سے حلاوت ۔۔۔ شب سے گیسو کے لئے سیاہی ۔۔۔ سرو سے بلند قامتی لےکر بنایا ۔ اس کی آنکھوں میں دو دیئے روشن تھے ، اس کے قدموں تلے گھنے باغات تھے ، اس کے ہاتھوں میں دعائوں کی لکیریں تھیں ۔۔۔ اس کے جسم سے رحمت و برکت کی بو آتی تھی ۔۔۔ اس کے دم میں رحم کا دریا موجزن تھا ۔۔۔ اللہ تعالٰی نے اسے ایک گوشت کا لوتھڑا عطا کیا ( یعنی بچہ )*اس مجسمے نے اسے غور سے دیکھا ۔۔۔ اس کی آنکھوں میں محبت کے دیپ جلائے اور خود اندھا ہوگیا۔
              اپنی بہار کے سب پھول اسے دے دیے ۔
              اپنے ہاتھوں کی دعائوں کو اس کے سر پر سایہ بنایا ۔
              اپنے قدموں*کے گھنے باغات اُٹھاکر اسے دے دیے ۔
              اپنا سکون اسے دے کر خود کو بے سکون ہوگیا۔
              اپنی ہنسی اس کے نام کردی ، خود خاموشی لے لی ۔
              سُکھ اسے دے دیا اور خود آنسو لے لئے ۔
              فرشتوں نے حیرانی سے پوچھا ۔۔۔ یا اللہ یہ کیا ہے ؟
              اللہ نے فرمایا یہ ماں* ہے ۔

              ممّا پلیز اب آ بھی جائیں نہ۔۔۔۔کافی رات ہو گئی ہے۔۔۔اب اِنتظار نہیں ہوتا۔۔۔احمر تھک گیا ہے بہت۔۔۔
              :clap: bohat khoobsurat :thmbup:

              :phool:
              Last edited by *Samra*; 18 May 2009, 14:55.

              Comment


              • #22
                Re: Topic "Mother" (Maa)

                Originally posted by Ibtesam View Post
                Maa se zada mukammal...moatar aur mehboob iss dunya main shayad hi koi aur hota hai kisi aulad ke lein chand alfaz main maa ko samo dena haq talfi hai iss azeem rishtey ki..maa ke lein jitna likha jaey kaha jaey kaam hi rahjata hai .............

                Aabi bhai aur Kutkutariyan ji ap dono ne tu hum sab ko khamosh hi kara diya...:salam:

                :thmbup: sahi kaha... waqie mai Maa jaisi Nemaat ki bohat qadar kerni chahiy.

                Comment


                • #23
                  Re: Topic "Mother" (Maa)

                  TOPIC KI LAST DATE FRIDAY 22nd MAY HE>>> plEASE JALDI SE REPLY KERIYE JO BHI ISS TOPIC PER LIKHNA CHAHTE HAIN.

                  Comment


                  • #24
                    Re: Topic "Mother" (Maa)

                    mein jab choti shi thi me ne first time eyes kholi to mama ko dekha mjhe yu dekhte hue :)

                    me ne jab pehli dafa mama kaha to mama ne tab bhee yu dekha :)

                    me ne jab pehli dafa crawl kiya to mama ne khushi se papa ko call ki fifo ne crawl karna start kar dya

                    me ne jab first step lya or phir girne lagi to mama foran bhagi mjhe pakarne me gir na jau or chot na lag jaye teddy

                    me jab first day school gayi to mama subah normal time se jaldi uth gayee mera lunch bhee to banana tha na 372-scare phir school chorne gayin papa ke sath ke me raste me rona na shuru kar du or wahi bethi rahi kaafi deyr ke mein settle hojau kuch :tasali:

                    phir me thori si bari hui mama homework karwateen sab kaam chor ke mjhe cartoon dekhne ki jaldi hoti 372-shock

                    mama subah ko uthateen mjhe ghusa ata :fuming: kyu utha rahi hein :fuming:

                    phir thori or bari hui me ne chote motay jhoot bolne shuru kiye mama se dant na pare 372-shock

                    phir mama jab dant deteen to me kehti :yy: mama har waqt bas danti karti hein :yy:

                    likin i never realized ke mama apna sara kaam chor ke har waqt mere peche kyu bhagti hein ... mjhe kyu danti danti karti hein mjhe kaam karne ko kyu bolti hein ...

                    mama ne mjhe ghar ke kaam seekhne ko kaha me ne kaha me massi nahi hu me kyu seekhu :zuban:

                    likin i never realized mama bhee to massi nahi hein :donno: mama to sab kaam karti hein pura din :donno:

                    ab aa kar pata chala mere saath mama ye sab kyu karti theen jisay me torture kehti thi 372-shed

                    ye sab meri apni bhalayee ke lye hi to tha :D

                    fifo jhoot nahi bolo maru gi --- jhoot bolne wale Allah ko pasand nahi is lye kehti theen

                    fifi ki bachi utho kaam karo 372-shed ---- mama bhee to insaan hein thak jati hein kaam kar ke... or ye sab nahi seekhu gi to susraal me dande parein ge is lye kehti theen sab ghar ke kaam seekho 372-haha

                    fifooooo parho beth ke choro laptop bandh karo tv :fuming: ---- parhu gi likhu gi tab hi to bari woman banu gi respectable banu gi is lye parhne ke lye har dant ti theen

                    fifooo namaz parhi he ? Quran shareef ki tilawat ki he ya nahi? ---
                    wo mjhe deen se ...Allah se pyaar karna sikhati theeen. unhe dar tha me kahi ghalti se bhee apne deen se dur nah hojau is lye kehti theen ...

                    fif khabardaaaar tum ne kisi ke baray me kuch ghalat kaha to tangein tor du gi :hathora ---- woh mjhe backbiting ki ...gossip jaisi buri adaat se bachana chahti theen is lye mana karti theen ke kahi ye bat meri Allah ko buri na lag jaye or ye bachpan ki adat pukhta na hojaye


                    UTHOOOO JALDIIIII SUBAH HOGAYEEEE he ... har waqt soti rehti ho :fuming: ---- zada sonay se insan kisi kaam ka nahi rehta or koi kaam waqt par nahi kar sakta ... lazy ban jata he is lye jaldi uthatee theen :clap:

                    aj me jo bhee hu ... jaha meri respect he...jo meri tareefein karte hein ... woh meri nahi meri tarbiyat ki tareef karte hein jo mama ne ki he :clap:
                    aj jo mera dushman he... jo mere baray me bura kehta he wo is lye ke me ne mama ki baat nahi mani hogi kahi ... (wase mera koi dushman nahi ye me ne awain dialogue mara he 372-shock)

                    ab jab zindagi ki karwi sachayi ka pata chala he ke har cheez haseen nahi hoti... to mama ka sabaq automatically yaad ajata he 372-haha ...
                    ab bhee jab bhee koi bat hoti he jaise college me to mama waha nahi hoteen jin ke paas bhaagi jau hug karein or sab theek hojaye teddy day ke end hone ka wait karna parta he 372-haha mama kehti hein pagal larki apni ye pagalon wali harkatein chor do me ne humesha tumhare sath nahi rehna phir na baht ghusa ata he :fuming:

                    or sab mamaz aisi hi hoti hein he na?

                    sab ki mamaz ko mano ka salute :salam: humari zindagi ki morning mama ki waja se hi he
                    Last edited by mano_billi; 20 May 2009, 12:09.

                    Comment


                    • #25
                      Re: Topic "Mother" (Maa)

                      Originally posted by mano_billi View Post
                      mein jab choti shi thi me ne first time eyes kholi to mama ko dekha mjhe yu dekhte hue :)

                      me ne jab pehli dafa mama kaha to mama ne tab bhee yu dekha :)

                      me ne jab pehli dafa crawl kiya to mama ne khushi se papa ko call ki fifo ne crawl karna start kar dya

                      me ne jab first step lya or phir girne lagi to mama foran bhagi mjhe pakarne me gir na jau or chot na lag jaye teddy

                      me jab first day school gayi to mama subah normal time se jaldi uth gayee mera lunch bhee to banana tha na 372-scare phir school chorne gayin papa ke sath ke me raste me rona na shuru kar du or wahi bethi rahi kaafi deyr ke mein settle hojau kuch :tasali:

                      phir me thori si bari hui mama homework karwateen sab kaam chor ke mjhe cartoon dekhne ki jaldi hoti 372-shock

                      mama subah ko uthateen mjhe ghusa ata :fuming: kyu utha rahi hein :fuming:

                      phir thori or bari hui me ne chote motay jhoot bolne shuru kiye mama se dant na pare 372-shock

                      phir mama jab dant deteen to me kehti :yy: mama har waqt bas danti karti hein :yy:

                      likin i never realized ke mama apna sara kaam chor ke har waqt mere peche kyu bhagti hein ... mjhe kyu danti danti karti hein mjhe kaam karne ko kyu bolti hein ...

                      mama ne mjhe ghar ke kaam seekhne ko kaha me ne kaha me massi nahi hu me kyu seekhu :zuban:

                      likin i never realized mama bhee to massi nahi hein :donno: mama to sab kaam karti hein pura din :donno:

                      ab aa kar pata chala mere saath mama ye sab kyu karti theen jisay me torture kehti thi 372-shed

                      ye sab meri apni bhalayee ke lye hi to tha :D

                      fifo jhoot nahi bolo maru gi --- jhoot bolne wale Allah ko pasand nahi is lye kehti theen

                      fifi ki bachi utho kaam karo 372-shed ---- mama bhee to insaan hein thak jati hein kaam kar ke... or ye sab nahi seekhu gi to susraal me dande parein ge is lye kehti theen sab ghar ke kaam seekho 372-haha

                      fifooooo parho beth ke choro laptop bandh karo tv :fuming: ---- parhu gi likhu gi tab hi to bari woman banu gi respectable banu gi is lye parhne ke lye har dant ti theen

                      fifooo namaz parhi he ? Quran shareef ki tilawat ki he ya nahi? ---
                      wo mjhe deen se ...Allah se pyaar karna sikhati theeen. unhe dar tha me kahi ghalti se bhee apne deen se dur nah hojau is lye kehti theen ...

                      fif khabardaaaar tum ne kisi ke baray me kuch ghalat kaha to tangein tor du gi :hathora ---- woh mjhe backbiting ki ...gossip jaisi buri adaat se bachana chahti theen is lye mana karti theen ke kahi ye bat meri Allah ko buri na lag jaye or ye bachpan ki adat pukhta na hojaye


                      UTHOOOO JALDIIIII SUBAH HOGAYEEEE he ... har waqt soti rehti ho :fuming: ---- zada sonay se insan kisi kaam ka nahi rehta or koi kaam waqt par nahi kar sakta ... lazy ban jata he is lye jaldi uthatee theen :clap:

                      aj me jo bhee hu ... jaha meri respect he...jo meri tareefein karte hein ... woh meri nahi meri tarbiyat ki tareef karte hein jo mama ne ki he :clap:
                      aj jo mera dushman he... jo mere baray me bura kehta he wo is lye ke me ne mama ki baat nahi mani hogi kahi ... (wase mera koi dushman nahi ye me ne awain dialogue mara he 372-shock)

                      ab jab zindagi ki karwi sachayi ka pata chala he ke har cheez haseen nahi hoti... to mama ka sabaq automatically yaad ajata he 372-haha ...
                      ab bhee jab bhee koi bat hoti he jaise college me to mama waha nahi hoteen jin ke paas bhaagi jau hug karein or sab theek hojaye teddy day ke end hone ka wait karna parta he 372-haha mama kehti hein pagal larki apni ye pagalon wali harkatein chor do me ne humesha tumhare sath nahi rehna phir na baht ghusa ata he :fuming:

                      or sab mamaz aisi hi hoti hein he na?

                      sab ki mamaz ko mano ka salute :salam: humari zindagi ki morning mama ki waja se hi he
                      Very Touching

                      Comment


                      • #26
                        Re: Topic "Mother" (Maa)

                        Originally posted by kutkutariyaan View Post
                        Very Touching

                        thankoo

                        Comment


                        • #27
                          Re: Topic "Mother" (Maa)

                          Originally posted by mano_billi View Post

                          :rose

                          Comment


                          • #28
                            Re: Topic "Mother" (Maa)

                            @ aabi bhai and kutkuriyaan... bauaht khoob :thmbup:

                            Comment


                            • #29
                              Re: Topic "Mother" (Maa)

                              Request to MOD. Team is thread ko aaj close kerdain please.

                              Comment


                              • #30
                                Re: Topic "Mother" (Maa)

                                mein apni maan ke liye kuch bhi express nahi karon ga, kyoon ke mere words meri maan ke rutbay ko kabi bhi justify nahi ker saktay :dua
                                :thmbup:

                                Comment

                                Working...
                                X