سلام دوستو آج کرنے کو کچھ نہ تھا سو فری پر اک تازہ ترین غزل لکھ ڈالی ۔ ۔ ۔جس کا مقطہ قابل غور ہے ۔ ۔ ۔
:kr::kr::kr:
:kr::kr::kr:
اک فری
رو رو کہ جو بھر جاتی ہے، تو پھر سے رونے لگتی ہے
سو سو کہ جو تھک جاتی ہے، تو پھر سے سونے لگتی ہے
جل جل کہ جب بُھن جاتی ہے تو پھر سے جلنے لگتی
کھوئی ہوئی یادوں کو اپنی، پھر سے کھونے لگتی ہے
منہ ہے اس کا گول پیالہ ، اور ناک پکوڑے جیسی ہے
مانگو جو بیٹھو دھی کی لسی تودودھ بلونے لگتی ہے
دکھنے میں ہے موم کی گڑیا ،پر ہے وہ اک آفت کی پُڑیا
جلی کٹی باتوں سے اپنی ، سوئی چبھونے لگتی ہے
منہ کو اپنے دھو کہ آؤ جب بھی آبی کہتا ہے
دُھلے دُھلائے منہ کو اپنے پھر سے دھونے لگتی ہے ۔۔
آداب عرض ہے
فری
:zuban::zuban::zuban:
:kr::kr::kr:
:dance2::dance2:
رو رو کہ جو بھر جاتی ہے، تو پھر سے رونے لگتی ہے
سو سو کہ جو تھک جاتی ہے، تو پھر سے سونے لگتی ہے
جل جل کہ جب بُھن جاتی ہے تو پھر سے جلنے لگتی
کھوئی ہوئی یادوں کو اپنی، پھر سے کھونے لگتی ہے
منہ ہے اس کا گول پیالہ ، اور ناک پکوڑے جیسی ہے
مانگو جو بیٹھو دھی کی لسی تودودھ بلونے لگتی ہے
دکھنے میں ہے موم کی گڑیا ،پر ہے وہ اک آفت کی پُڑیا
جلی کٹی باتوں سے اپنی ، سوئی چبھونے لگتی ہے
منہ کو اپنے دھو کہ آؤ جب بھی آبی کہتا ہے
دُھلے دُھلائے منہ کو اپنے پھر سے دھونے لگتی ہے ۔۔
آداب عرض ہے
فری
:zuban::zuban::zuban:
:kr::kr::kr:
:dance2::dance2:
Comment