اسلام و علیکم دوستو
پیغام کہ پنجابی سیکشن میں صنف ماہیا پر ایک تھریڈ لگا ہوا ہے مگر اس میں بہت کم لوگ حصہ لیتے ہیں شاید اسکی وجہ یہ رہی ہو کہ یہاں کم لوگ پنجابی سمجھتے ہیں لیکن خیر اب تو ماہیا ایک عرصے سے اردو زبان میں بھی رائج ہوچکا ہے ۔۔اردو ماہیا کے عنوان سے ۔۔۔ اور ماہیا اردو کی ایک بہت ہی اعلی صنف بن چکا ہے جس کا ماخذ یقینا *پنجابی زبان ہے۔ چونکہ اردو ایک ایسی زبان ہے جو دوسری زبانوں کو آسانی سے اپنے اندر مدغم کر لیتی ہے ۔اسی طرح ماہیا بھی پنجابی سے اردو میں آسانی سے داخل ہوگیا ۔اور اب تو ایسا لگتا ہے جیسے یہ اردو ہی کی کوئی صنف ہو ۔
اردو میں ماہیا کو متعارف کرانے کا سہرا ہمت رائے شرما کے سر جاتا ہے جنہوں نے سب سے پہلے اردو میں ماہیے کہے تھے۔
یہ سب سے پہلے لکھے جانے والے دو ماہیے ہیں جو رائے شرما نے 1936 کے لیے لکھے تھے اور انکی اپنی آواز میں ہی ریکارڈ ہوئے تھے۔
اک بار تو مل ساجن
آکر دیکھ ذرا
ٹوٹا ہو ا دل ساجن
سہمی ہوئی آہوں نے
سب کچھ کہہ ڈالا
خاموش نگاہوں نے
اور یہ بھی کہا جاتا ہے کہ اردو ماہیے میں اصل جان مرحوم چراغ حسن حسرت نے ڈالی تھی اور انہیں کے زبانِ زدِ عام ماہیوں "باغوں میں پڑے جھولے" اور "راوی کا کنارا ہو" وغیرہ نے اس کو اردو کی ایک صنف بنایا ہے۔وغیرہ وغیرہ تو کرنا آپ سب نے یہ ہے کہ اس لڑی میں اردو ماہیے شئر کرنے ہیں چاہے کہیں سے کسی مشھور شاعر کہ ہوں یا پھر آپ`خود سے بنا کر بھی شئر کرسکتے ہیں
تو ہوجاؤ شروع پھر ۔ ۔ ۔ ۔
:wk:wk:wk:wk
پیغام کہ پنجابی سیکشن میں صنف ماہیا پر ایک تھریڈ لگا ہوا ہے مگر اس میں بہت کم لوگ حصہ لیتے ہیں شاید اسکی وجہ یہ رہی ہو کہ یہاں کم لوگ پنجابی سمجھتے ہیں لیکن خیر اب تو ماہیا ایک عرصے سے اردو زبان میں بھی رائج ہوچکا ہے ۔۔اردو ماہیا کے عنوان سے ۔۔۔ اور ماہیا اردو کی ایک بہت ہی اعلی صنف بن چکا ہے جس کا ماخذ یقینا *پنجابی زبان ہے۔ چونکہ اردو ایک ایسی زبان ہے جو دوسری زبانوں کو آسانی سے اپنے اندر مدغم کر لیتی ہے ۔اسی طرح ماہیا بھی پنجابی سے اردو میں آسانی سے داخل ہوگیا ۔اور اب تو ایسا لگتا ہے جیسے یہ اردو ہی کی کوئی صنف ہو ۔
اردو میں ماہیا کو متعارف کرانے کا سہرا ہمت رائے شرما کے سر جاتا ہے جنہوں نے سب سے پہلے اردو میں ماہیے کہے تھے۔
یہ سب سے پہلے لکھے جانے والے دو ماہیے ہیں جو رائے شرما نے 1936 کے لیے لکھے تھے اور انکی اپنی آواز میں ہی ریکارڈ ہوئے تھے۔
اک بار تو مل ساجن
آکر دیکھ ذرا
ٹوٹا ہو ا دل ساجن
سہمی ہوئی آہوں نے
سب کچھ کہہ ڈالا
خاموش نگاہوں نے
اور یہ بھی کہا جاتا ہے کہ اردو ماہیے میں اصل جان مرحوم چراغ حسن حسرت نے ڈالی تھی اور انہیں کے زبانِ زدِ عام ماہیوں "باغوں میں پڑے جھولے" اور "راوی کا کنارا ہو" وغیرہ نے اس کو اردو کی ایک صنف بنایا ہے۔وغیرہ وغیرہ تو کرنا آپ سب نے یہ ہے کہ اس لڑی میں اردو ماہیے شئر کرنے ہیں چاہے کہیں سے کسی مشھور شاعر کہ ہوں یا پھر آپ`خود سے بنا کر بھی شئر کرسکتے ہیں
تو ہوجاؤ شروع پھر ۔ ۔ ۔ ۔
:wk:wk:wk:wk
Comment