بھارتی میڈیا
اسلام علیکم دوستو !
جب سے ممبئی کا واقعہ ہوا ہے تب سے بھارتی میڈیا پر نظر رکھے ہوئے ہوں اور جو گل وہ کھلا رہے ہیں پاکستان کہ خلاف زہر اگل اگل کر وہ بھی دیکھ اور سن رہا ہوں ارے بھئی حد ہوتی ہے کسی چیز کی ابھی حملہ ہوئے سوا تین گھنٹے نہیں گزرتے کہ بھارتی وزیراعظم ٹی وی پر آکر سارا الزام پڑوسی ممالک پر لگا دیتے ہیں کہ پڑوسی ممالک اپنی سرزمین کو دہشت گردی کے لیے استعمال ہونے کے لیے روکیں وغیرہ ۔ ۔ ۔ ابھی نہ کوئی پکڑا گیا نہ یہ پتا چلا کتنے دہشت گرد ہیں کون ہیں کہاں سے آئے ہیں جھٹ سے کہہ دیا کہ پاکستانی ہیں کراچی سے آئے ہیں اور میڈیا پر ٹٹو قسم کہ پرلے درجے کہ اینکر پرسن کہ جنکو شاید یہ بھی نہ پتا ہو کہ مائک کہاں لگانا ہے اور تھرڈ کلاس قسم کہ بھارتی صحافی کہ جن کو قلم کی حرمت تو دور کی بات قلم کی تعریف بھی نہ پتا ہو نے آکر پاکستان کہ خلاف زہر اگلنا شروع کردیا وغیرہ وغیرہ اور پھر میڈیا تو ایک طرف ورما (ٹکلو لائک ٹٹو) جیسے بھارتی آفیشلز بھی پاکستانی میڈیا ہر آکر دھمکیاں دیتے ہیں اور کہتے ہیں کہ اس کے سوا کوئی بات سوچی ہی نہیں جا سکتی کہ وہ دہشت گرد پاکستانی تھےاور جب ان سے یہ کہا جاتا ہے پاکستان کو ایک ایسے وقت میں انڈیا میں دہشت گردی کروا کر کیا فائد ہوسکتا ہے کہ جب آئے دن پاکستان خود دہشت گردی کی آگ میں جھلس رہا ہو تو طنز کہتے ہیں کہ یہ آگ پاکستان کی ہی لگائی ہوئی ہے اب بھگتے بھی خود پاکستان ہی ۔ ۔ ۔
کیا بھارت اور بھارتی سکیورٹی آفشیلز کا یہ رویہ قابل برداشت ہے ۔۔ ایسے میں آپکی نظر میں ہمارا اور ہمارے میڈیا کا کیا کردار ہونا چاہیے اور بھارتی میڈیا کا یہ متعصبانہ کردار کس حد تک جائز ہے ۔ ۔ ۔ ۔؟
اسلام علیکم دوستو !
جب سے ممبئی کا واقعہ ہوا ہے تب سے بھارتی میڈیا پر نظر رکھے ہوئے ہوں اور جو گل وہ کھلا رہے ہیں پاکستان کہ خلاف زہر اگل اگل کر وہ بھی دیکھ اور سن رہا ہوں ارے بھئی حد ہوتی ہے کسی چیز کی ابھی حملہ ہوئے سوا تین گھنٹے نہیں گزرتے کہ بھارتی وزیراعظم ٹی وی پر آکر سارا الزام پڑوسی ممالک پر لگا دیتے ہیں کہ پڑوسی ممالک اپنی سرزمین کو دہشت گردی کے لیے استعمال ہونے کے لیے روکیں وغیرہ ۔ ۔ ۔ ابھی نہ کوئی پکڑا گیا نہ یہ پتا چلا کتنے دہشت گرد ہیں کون ہیں کہاں سے آئے ہیں جھٹ سے کہہ دیا کہ پاکستانی ہیں کراچی سے آئے ہیں اور میڈیا پر ٹٹو قسم کہ پرلے درجے کہ اینکر پرسن کہ جنکو شاید یہ بھی نہ پتا ہو کہ مائک کہاں لگانا ہے اور تھرڈ کلاس قسم کہ بھارتی صحافی کہ جن کو قلم کی حرمت تو دور کی بات قلم کی تعریف بھی نہ پتا ہو نے آکر پاکستان کہ خلاف زہر اگلنا شروع کردیا وغیرہ وغیرہ اور پھر میڈیا تو ایک طرف ورما (ٹکلو لائک ٹٹو) جیسے بھارتی آفیشلز بھی پاکستانی میڈیا ہر آکر دھمکیاں دیتے ہیں اور کہتے ہیں کہ اس کے سوا کوئی بات سوچی ہی نہیں جا سکتی کہ وہ دہشت گرد پاکستانی تھےاور جب ان سے یہ کہا جاتا ہے پاکستان کو ایک ایسے وقت میں انڈیا میں دہشت گردی کروا کر کیا فائد ہوسکتا ہے کہ جب آئے دن پاکستان خود دہشت گردی کی آگ میں جھلس رہا ہو تو طنز کہتے ہیں کہ یہ آگ پاکستان کی ہی لگائی ہوئی ہے اب بھگتے بھی خود پاکستان ہی ۔ ۔ ۔
کیا بھارت اور بھارتی سکیورٹی آفشیلز کا یہ رویہ قابل برداشت ہے ۔۔ ایسے میں آپکی نظر میں ہمارا اور ہمارے میڈیا کا کیا کردار ہونا چاہیے اور بھارتی میڈیا کا یہ متعصبانہ کردار کس حد تک جائز ہے ۔ ۔ ۔ ۔؟
Comment