Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

Behtreen Saathi

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • #46
    Re: Behtreen Saathi

    Originally posted by *Rida* View Post
    Walaikom Assalam
    mujhay book reading ka buht shouq hai .... aur aaj kal Benjamin Franklin ki autobiography perh rahi hoon.. mmm.. abhi tu start ki hai...agar koi para buht acha laga tu zuroor share karon gi.....kitabain jahan say bhi mil jaieN mujhay pehnay ka shouq hai....
    yahan main yeh bhi kehna chahon gi keh book reading loagon nay kuch dosri masrofiyaat ki bina per chour di hai ya phir kuch loagoon ki shouq hi nahin hai.... lakin jinhain shouq hai... aur aisay loag books lainay jatay hain tu books ki qeemtain itni zyada hain... jab sab ko maloom hai book reading ka rujhaan kam hota jaraha hai tu books ki prices kam kar daini chahiyeN naaa.....mujhay aik book laini hai .... apni field say related us ki qeemat approx 3000 hai.... khud socho.... aaj kal mehengaai ka kia aalam hai... aisay main kon sochay ga itni costly books kharidnay kaa.....
    hmmm good....sab se pehlay tou aap benjamin franklin ka brief sa taruf dejiye.....phir zaroor share kijiye ga jo aap k dil ko baat lagay....
    well aap ne theek kaha k masroofiaat....mgr mujeh lagta hai k asal wajah yeh ha k book reading tarjeehaat me nae rahi....hamari tarjeehaat b tou khair se bohat badal chuki han.....aur prices ...no doubt......ek kafi barri rukawat....me ne kuch translations leni thin......tou original book ki price itni nahi thi jitni translation ki........lakin phir b kuch na kuch hm kr hi lete han.....:D:
    شاہ حسین جیہناں سچ پچھاتا' کامل عِشق تیہناں دا جاتا

    Comment


    • #47
      Re: Behtreen Saathi

      Originally posted by BUS U HE View Post
      hmm achi kitabain behtreen saath hoti hain agar inhain kuch seekhnay k liye para jaye .aur in per amal be kiya jaye..warna yeh time zaiya karne k he mutradaf ho ga.....
      aur main ajjkal koi book nahi per raha time he nahi milta aur jab kabhi time milay tou ''sahi muslim'' ko he studi karta hoo lakin amal karne mey thori kotahi bart jata hoo ALLAH MUJHAY amal karne ki taufeeq ata farmaye jo be main is kitaab se seekhoo'n:dua
      MASHALLAH .....bohat achi baat....amal k toufeeq waqee sab ko naseeb ho......jab aap justaju krtay ho tou amal ki toufeeq b naseeb hojati hai.....thorri ya bohat....
      ..no doubt....QURAN aur HADITH hamari awwleen preference hai.
      شاہ حسین جیہناں سچ پچھاتا' کامل عِشق تیہناں دا جاتا

      Comment


      • #48
        Re: Behtreen Saathi

        Originally posted by aabi2cool View Post
        اس لیے مطالعہ کا زیادہ تر انحصار براہ راست کتاب کی بجائے انٹر نیٹ سے کتب بینی پر ہے کوشش کروں گا کہ ان میں سے کچھ یہاں شئر کرسکوں ۔ ۔ ۔ ۔
        اسلام علیکم حسب وعدہ آپ سب کے ساتھ کچھ شئر کرنے حاضر ہوا ہوں
        ؛؛ راجہ گدھ سے اقتباسات ؛؛
        بانو آپ از مائی آل ٹائم فیورٹ گو بانو قدسیہ اشفاق احمد مرحوم علیہ رحمہ سے بہت متاثر ہیں لیکن میری ذاتی رائے میں بانو کی نثر نگاری اشفاق احمد مرحوم سے بہتر اور آپ لوگ یقینا میری رائے سے اختلاف کر سکتے ہیں میں کوئی ادبی نقاد ہرگز نہیں ہوں خیر بات ہورہی تھی راجہ گدھ کی یہ وہ پہلا ناول ہے میری زندگی کا جسے جب بھی پڑھتا ہوں کچھ نیا اور الگ ہی پاتا ہوں اور ہر بار حضرت انسان پر نئے نئے انکشافات ہوتے ہیں . میں تو کہتا ہوں کہ بانو قدسیہ کچھ بھی نہ لکھتیں فقط راجہ گدھ ہی ان کا وہ ابدی شاہکارہے کہ تاریخ اردو ادب بالخصوص نثر نگاری میں انکی سرفرازی کے لیے کافی ہے ۔ ۔ ۔

        پیش خدمت ہیں راجہ گدھ سے اقتباسات ۔ ۔

        ٌٌ؛؛ دراصل ساری بات ڈگری کی ہوتی ہے۔برقعے والیاں، بےنقاب لمبی چوٹی والی کو آزاد خیال سمجھتی ہیں۔لمبی چوٹی والی کٹے بالوں والی کو بے حیا جانتی ہے۔بال کٹی کا خیال ہوتا ہے کہ اس کے تو صرف بال کٹے ہیں۔اصل خرافہ تو وہ ہے جو دن کے وقت مسکارا بھی لگاتی ہے اور آئی شیڈو بھی۔آئی شیڈو والی کو یقین ہوتا ہے کہ وہ بے چاری تو اللہ میاں کی گائے ہے اصل میں تو وہ اچھال چھکے جو دوپٹہ نہیں اوڑھتی
        see through
        کپڑے پہنتی ہےاور سب کے سامنے سگریٹ پینے سے نیہں چوکتی۔ سگریٹ نوش بی بی کے سامنے وہ فسادن ہوتی ہے جو نا محرموں کے ساتھ بیٹھ کر بلیو فلم دیکھتی ہے۔وغیرہ وغیرہ

        اس طرح مردوں میں بھی نیکی تعلی موجود ہوتی ہے اور اس کی کئی ڈگریاں مقرر ہوتی ہیں۔جو شخص صرف نظرباز ہے اوراچٹتی نظر سے لڑکیوں کوآنکتا ہے وہ ان مردوں کو بد معاش سمجھتا ہے جولڑکیوں کی محفل میں راجہ اندر بن کربیٹھتے ہیں اور لطیفوں اور کہانیوں سےفضا کو غزل الغزلات کی طرح رومانٹک کردیتے ہیں۔عورتوں سے باتیں کرنے کےرسیا ان مردوں کوغنڈہ سمجھتے ہیں جو اندھیرے سویرے کواڑ کے پیچھے سیڑھیوں کے سائے میں غسل خانے کی سنک کے پاس چوری چھپے کسی لڑکی کوبازوؤں میں لے لیتے ہیں۔چوری چھپے بلے اڑانے والے ان حضرات کو عادی مجرم سمجتے ہیں جو کھلے بندوں آوازے کستے ہیں جو زنا کے مرتکب ہوتے ہیں اور زنا کار ان پر نکتہ چینی کر کے بے قیاس راحت محسوس کرتے ہیں جو زنا بلجبر کرتے ہیں اور قانون کی گرفت میں ملزم ٹھرائے جاتے ہیں

        ,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,, ,,,
        " تمہیں بھی اپنے لیے کوئی راہ تلاش کرنا ہو گی سیمی ،،،،، پیچھے رہ جانے والوں کے لیے اور کوئی صورت نہیں ہوتی !"


        وہ محبت کے ترازو میں برابر کا تلنا چاہتی تھی اور دوسری طرف مجھے کوئی ایسا بٹہ رکھنا نہیں آتا تھا جس کی وجہ سے اس کا توازن ٹھیک ہو جاتا۔ اگر میں آفتاب کو خوش ظاہر کرتا تو وہ تنفر کی صورت میں بے قابو ہو جاتی ، اگر میں اسے اداس ظاہر کرتا تو بے یقینی ، ناامیدی اور شدید غم تلے دب کر آہیں بھرنے لگتی، محبت کا آرا اوپر تلے برابر اس کے تختے کاتتا چلا جا رہا تھا۔


        میں سوشیالوجی کے طالبعلم کی طرح سوچنے لگا کہ جب انسان نے سوسائیٹی کو تشکیل دیا ہو گا تو یہ ضرورت محسوس کی ہو گی کہ فرد علیحدہ علیحدہ مطمئن زندگی بسر نہیں کر سکتے، باہمی ہمدردی ، میل جول اور ضروریات نے معاشرہ کو جنم دیا ہو گا، لیکن رفتہ رفتہ سوسائٹی اتنی پیچ در پیچ ہو گئی کہ باہمی میل جول ، ہمدردی اور ضرورت نے تہذیب کے جذباتی انتشار کا بنیادی پتھر رکھا ۔ جس محبت کے تصور کے بغیر معاشرے کی تشکیل ممکن نہ تھی شاید اسی محبت کو مبالغہ پسند انسان نے خداہی سمجھ لیا اور انسان دوستی کو انسانیت کی معراج ٹھہرایا ،پھر یہی محبت جگہ جگہ نفرت حقارت اور غصے سے زیادہ لوگوں کی زندگیا سلب کرنے لگی ، محبت کی خاطر قتل ہونے لگے ، خود کشی وجود میں آئی ،،،،، سوسائٹی اغوا سے شبخون سے متعارف ہوئی ، رفتہ رفتہ محبت ہی سوسائٹی کا ایک بڑا روگ بن گئی ، اس جن کو ناپ کی بوتل میں بند رکھنا معاشرے کے لیے ممکن نہ رہا ، اب محبت کے وجود یا عدم وجود پر ادب پیدا ہونے لگا ، بچوں کی سائیکالوجی جنم لینے لگی ، محبت کے حصول پر مقدمے ہونے لگے ، ساس بن کر ماں ڈائن کا روپ دھارنے لگی ، معاشرے میں محبت کے خمیر کی وجہ سے کئی قسم کا ناگوار بیکٹیریا پیدا ہوا۔
        نفرت کا سیدھا سادا شیطانی روپ ھے ۔ محبت سفید لباس میں ملبوس عمرو عیار ھے ، ہمیشہ دو راہوں پر لا کھڑا کر دیتی ھے ۔ اس کی راہ پر ہر جگہ راستہ دکھانے کو صلیب کا نشان گڑا ہوتا ھے ، محبتی جھمیلوں میں کبھی فیصلہ کن سزا نہیں ہوتی ہمیشہ عمر قید ہوتی ھے ، جس معاشرے نے محبت کو علم بنا کر آگے قدم رکھا وہ اندر ہی اندر اس کے انتظار سے بری طرح متاثر بھی ہوتی چلی گئی۔ جائز و ناجائز محبت کے کچھ ٹریفک رولز بنائے لیکن ہائی سپیڈ معاشرے میں ایسے سپیڈ بریکر کسی کام کے نہیں ہوتے کیونکہ محبت کا خمیر ہی ایسا ھے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ زیادہ خمیر لگ جائے تو بھی سوسائٹی پھول جاتی ھے ، کم رہ جائے تو بھی پپڑی کی طرح تڑخ جاتی ھے ۔
        شکست و ریخت، بد بختی و سوختہ سامانی ۔


        آج تک سوسائٹی جرائم کی بیخ کنی پر اپنی تمام قوت استعمال کرتی رہی ھے ، اس نے اندازہ نہیں لگایا کہ کتنے گھروں میں کتنے مسلکوں میں سارا نقص ہی محبت سے پیدا ہوتا ھے ، سوسائٹی کا بنیادی تضاد ہی یہ ھے کہ ابھی تک وہ محبت کا علم اٹھائے ہوئے ھے حالانکہ وہ اس کے ہاتھوں توفیق بھر تکلیف اٹھا چکی ھے ، جب تک یہ ن دوبارہ بوتل میں بند نہیں ہو جاتا اور اس کے ٹریفک رولز مقرر نہیں ہوتے ، تب تک شانتی ممکن نہیں کیونکہ محبت کا مزاج ہوا کی طرح ھے کہیں ٹکتا نہیں اور معاشرے کو کسی ٹھوس چیز کی ضرورت ھے
        ۔




        بانو قدسیہ راجہ گدھ
        ساقیا ہور پلا ہور پلا ہور پلا

        Comment


        • #49
          Re: Behtreen Saathi

          oh my God........raja gidh......my fav too.......

          me zar aati hun....then i wl comment.
          شاہ حسین جیہناں سچ پچھاتا' کامل عِشق تیہناں دا جاتا

          Comment


          • #50
            Re: Behtreen Saathi

            Originally posted by saraah View Post
            aabi bhai aap aamir ki baat sun k shrma kiyon gye....372-shock

            wo meri sharam kerta he :lpop:
            :thmbup:

            Comment


            • #51
              Re: Behtreen Saathi

              ویکیپیڈیا سے ایک تبصرہ بر راجہ گدھ
              بانو قدسیہ کا مشہور ناول ہے یہ ناول انتظار حسین اور قرۃ العین کے ناولوں سے ممثاثلت رکھتا ہے۔ جس طرح انتظار حسین نے اپنے خیالات کو ظاہر کرنے کے لیے دیومالا، مذہبی، تاریخی حوالوں سے کام لیا ہے اسی طرح

              بانو قدسیہ نے یہی کام اپنے کرداروں سے لیا ہے۔ ان کا موضوع ایک بے چار معاشرہ ہے۔ ایسا معاشرہ جو عشق لاحاصل کا شکار ہے۔ جو روحانی سے زیادہ جسمانی حوالے رکھتا ہے۔ اور اس سے معاشرے میں انتشار پیدا ہوتا ہے۔ ان کا نظریہ یہ ہے کہ روحانی نظریات کو چھوڑ کر محبت کا نظریہ اپنانا چاہیے۔ انھوں نے حرام رزق کے اثرات کو اس ناول میں بیان کرنے کی کوشش کی ہے۔
              ساقیا ہور پلا ہور پلا ہور پلا

              Comment


              • #52
                Re: Behtreen Saathi

                ^^ Mey ney bhi ye novel perha hai.... good sharing abi bro. :thmbup:
                " Obstacles are what you see when you take your eyes off your goals "

                Comment


                • #53
                  Re: Behtreen Saathi

                  Originally posted by saraah View Post
                  pleasure reading.......well books give u pleasure n wisdome at teh same time....infact "wisdom through delight"...isnt it.....:)



                  sure..i wl wait....wada wafa kijiye ga xenya.....:D:
                  Attached Files
                  " Obstacles are what you see when you take your eyes off your goals "

                  Comment


                  • #54
                    Re: Behtreen Saathi

                    wow zaba10 tabseray

                    Comment


                    • #55
                      Re: Behtreen Saathi

                      Originally posted by aabi2cool View Post
                      ویکیپیڈیا سے ایک تبصرہ بر راجہ گدھ

                      بانو قدسیہ کا مشہور ناول ہے یہ ناول انتظار حسین اور قرۃ العین کے ناولوں سے ممثاثلت رکھتا ہے۔ جس طرح انتظار حسین نے اپنے خیالات کو ظاہر کرنے کے لیے دیومالا، مذہبی، تاریخی حوالوں سے کام لیا ہے اسی طرح

                      بانو قدسیہ نے یہی کام اپنے کرداروں سے لیا ہے۔ ان کا موضوع ایک بے چار معاشرہ ہے۔ ایسا معاشرہ جو عشق لاحاصل کا شکار ہے۔ جو روحانی سے زیادہ جسمانی حوالے رکھتا ہے۔ اور اس سے معاشرے میں انتشار پیدا ہوتا ہے۔ ان کا نظریہ یہ ہے کہ روحانی نظریات کو چھوڑ کر محبت کا نظریہ اپنانا چاہیے۔ انھوں نے حرام رزق کے اثرات کو اس ناول میں بیان کرنے کی کوشش کی ہے۔
                      SAB SE PEHLAY AAPKA BOHAT SHUKRIA AABI BHAI....:salam:
                      K AAP NE YAAD RAKHAA.......AUR BOHAT HI UMDAH IQTIBAAS PESH KIYE.....ME NE ISS NOVEL KO 3 BAAR PRRHA HAI JAB B PARRHA.....BOHAT KUCH DISCUSS KRNA CHAHA...BT CUDNT....BT NOW ITS REALLY GOOD K AAP SE DISCUSS KIYA JA SKTA HAI.....
                      LAKIN AAJ KAL MUNIR NIAZI KI TRAH...."HAMESHA DER KR DETA HUN"....KI TAFSEER BNI HUI HOON....SO JAB B MOQA MILA I WL....AUR JO AAP NE SHARE KIYE....WO B.....

                      THANKS AGAIN.:salam:
                      شاہ حسین جیہناں سچ پچھاتا' کامل عِشق تیہناں دا جاتا

                      Comment


                      • #56
                        Re: Behtreen Saathi

                        JI MERA MATLAB B YEHI THAA...K MAZAY MAZAY ME INSAAN SEEKH B LETA HAI.....

                        BOHAT SHUKRIA.....ZENYA....EK ACHAA INTIKHAAB...AAP K ZOUQ KA AAYENA DAAR.....:thmbup:...:rose
                        شاہ حسین جیہناں سچ پچھاتا' کامل عِشق تیہناں دا جاتا

                        Comment


                        • #57
                          Re: Behtreen Saathi

                          Originally posted by <> View Post
                          wow zaba10 tabseray
                          SHUKRIA.....:rose
                          شاہ حسین جیہناں سچ پچھاتا' کامل عِشق تیہناں دا جاتا

                          Comment


                          • #58
                            Re: Behtreen Saathi

                            Originally posted by aabi2cool View Post
                            اسلام علیکم حسب وعدہ آپ سب کے ساتھ کچھ شئر کرنے حاضر ہوا ہوں

                            ؛؛ راجہ گدھ سے اقتباسات ؛؛
                            بانو آپ از مائی آل ٹائم فیورٹ گو بانو قدسیہ اشفاق احمد مرحوم علیہ رحمہ سے بہت متاثر ہیں لیکن میری ذاتی رائے میں بانو کی نثر نگاری اشفاق احمد مرحوم سے بہتر اور آپ لوگ یقینا میری رائے سے اختلاف کر سکتے ہیں میں کوئی ادبی نقاد ہرگز نہیں ہوں خیر بات ہورہی تھی راجہ گدھ کی یہ وہ پہلا ناول ہے میری زندگی کا جسے جب بھی پڑھتا ہوں کچھ نیا اور الگ ہی پاتا ہوں اور ہر بار حضرت انسان پر نئے نئے انکشافات ہوتے ہیں . میں تو کہتا ہوں کہ بانو قدسیہ کچھ بھی نہ لکھتیں فقط راجہ گدھ ہی ان کا وہ ابدی شاہکارہے کہ تاریخ اردو ادب بالخصوص نثر نگاری میں انکی سرفرازی کے لیے کافی ہے ۔ ۔ ۔
                            پیش خدمت ہیں راجہ گدھ سے اقتباسات ۔ ۔
                            very true.........:salam:

                            ab aatay hain aap k iqtibaas ki taraf.....
                            شاہ حسین جیہناں سچ پچھاتا' کامل عِشق تیہناں دا جاتا

                            Comment

                            Working...
                            X