اسلام علیکم دوستو جیسا کے آپ سب جانتے ہیں کے کافی عرصہ کے بعد دوبارہ ہم نے گبشپ کا رخ کیا ہے پر کسی کو دسیئے گا نہیں ۔ اس لیے آج کل ہمیں وہی پرانے دورے پڑھ رہے ہیں جب کسی زمانے میں ہم اور اسد شاعری کی لتیں پنا کرتے تھے:khi: آج ایک ویسا ہی دورہ پڑا اور اچانک خیال میرے پیارے دوست خلیل کی حالت زار کی طرف چلا گیا تو ایک شعر ہوگیا۔آپ بھی سنیں۔۔
جب سے بیگم نے تجھے مرغا بنا رکھا ہے
تونے نظروں کی طرح سر بھی جھکا رکھا ہے
:kr::kr::kr:
نوٹ؛ آپ سب احباب اور احبابیوں سے گذارش ہے کہ جو کوئی بھی اس غزل کو مکمل کرنا چاہے تو یہان بلا خوف و خطر طبع آزمائی کرسکتا ہے۔
جب سے بیگم نے تجھے مرغا بنا رکھا ہے
تونے نظروں کی طرح سر بھی جھکا رکھا ہے
:kr::kr::kr:
نوٹ؛ آپ سب احباب اور احبابیوں سے گذارش ہے کہ جو کوئی بھی اس غزل کو مکمل کرنا چاہے تو یہان بلا خوف و خطر طبع آزمائی کرسکتا ہے۔
Comment