![](http://www.pegham.com/images/imported/2006/02/3.gif)
![](http://www.pegham.com/images/imported/2007/08/1.jpg)
اڑتالیس سالہ سنجے دت جو پہلے ہی سولہ ماہ کی قید کاٹ چکے ہیں
ممبئی کی ٹاڈا عدالت نے فلم اداکار سنجے دت کو سنہ ترانوے کے ممبئی دھماکوں کے ذمہ دار افراد سے غیر قانونی اسلحہ خریدنے اور رکھنے کے جرم میں چھ برس کی قید کی سزا سنائی ہے۔
سنجے دت کو پچیس ہزار روپے جرمانہ بھی ادا کرنا ہوگا۔ وہ اس حوالے سے پہلے ہی سولہ ماہ کی قید کاٹ چکے ہیں۔
سزا سننے کے بعداڑتالیس سالہ سنجے دت کی آنکھوں میں آنسو آگئے اور انہوں نے جج سے کہا کہ وہ اپنی بیٹی کو فون کرنا چاہتے ہیں۔
سنجے دت کے وکلاء ستیش مانے شندے اور فرحانہ شاہ ان کے لیے ہائی کورٹ میں اپیل کرنے کی تیاریوں میں ہیں لیکن قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ دت کو چند روز اب جیل میں ہی گزارنے ہوں گے کیونکہ ہائی کورٹ سے اتنی جلد ضمانت ملنا مشکل ہے۔
سنجے دت نے عدالت سے یہ بھی اپیل کی کہ پولیس اہلکار انہیں گھیرے میں نہ لیں اور انہیں کم سے کم دوپہر تک کا وقت دیا جائے تاکہ وہ ہائی کورٹ میں اپیل کر سکیں۔تاہم عدالت نے انہیں مہلت دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ یہ قانون کے خلاف ہے۔
ٹاڈا عدالت کے جج نے سزا سناتے ہوئے کہا کہ سنجے دت نے جو جرم کیا ہے وہ بہت ہی سنگین اور ناقابل معافی ہے اور خود جرم کرنے کے علاوہ انہوں نے دیگر تین اور افراد کو جرم کرنے پر اکسایا جو ایک سنگین گناہ ہے۔
سنجے کے دوستوں کیرسی ایڈجانیا اور یوسف نل والا کو بھی پانچ سال قید اور پچیس ہزار روپے جرمانہ کی سزا سنائی گئی ہے جبکہ ان کے ساتھی روسی ملا کو عدالت نے ایک سال کی سزا سنائی لیکن انہیں پروبیشن آف اووفینڈرز ایکٹ کے تحت رہا کر دیا۔
![](http://www.pegham.com/images/imported/2006/02/3.gif)
![](http://www.pegham.com/images/imported/2006/06/136.gif)
![](http://www.pegham.com/images/imported/2006/06/137.gif)
انیس سو ترانوے بم دھماکے کی سماعت کرنے والی عدالت کے جج پرمود دتاتریہ کوڈے نے سنجے کے خلاف ایک طویل فیصلہ میں کہا کہ مجرم نے نہ صرف یہ کہ ممنوعہ علاقہ میں اے کے 56 جیسا آتشیں اسلحہ رکھا بلکہ پھر اسے ضائع کرنے کے لیے اپنے دوستوں سے کہا۔ اس طرح دت دوسروں کو جرم پر اکسانے کے بھی قصوروار ہیں۔ دت نے جرم کرنے کے بعد ثبوت بھی مٹانے کی کوشش کی اور اس میں دیگر لوگوں کو شامل کیا۔
جج نے اپنے فیصلہ میں مزید کہا کہ حالانکہ اس اسلحہ سے کسی کا نقصان نہیں ہوا لیکن اس طرح کا آتشیں اسلحہ رکھنا غیر قانونی ہے اور اس کے علاوہ یہ ہتھیار اس اسلحوں کی کھیپ کا حصہ تھے جو بم دھماکوں کے لیے ممبئی سمگل کیے گئے تھے۔ عدالت نے یہ بھی کہا کہ مجرم کے پاس پہلے سے حفاظت کے لیے اسلحہ موجود تھا۔
جج نے دبئی کی اس پارٹی کا بھی ذکر کیا جس میں فلم یلغار کی پوری ٹیم مافیا سرغنہ داؤد ابراہیم کے گھر دعوت میں پہنچی تھی۔ جج نے کہا کہ اسی پارٹی میں دت کی ملاقات داؤد ان کے بھائی انیس، شرد شیٹی اور چھوٹا راجن سے ہوئی تھی۔
جج نے اپنے طویل بیان میں یہ بھی کہا کہ یہ غیر قانونی کام تھا اس لیے اس بات کو مدنظر نہیں رکھا جائے گا کہ یہ کن حالات میں کیا گیا۔ ملحوظ رہے کہ دت نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ انہوں نے یہ اسلحہ اپنے گھر والوں کی حفاظت کے لیے لیا تھا۔
جج نے سزا سنانے کے بعد کہا کہ انسان کو اپنے ملک کی سلامتی کو مدنظر رکھنا چاہیے اور پھر اس کے بعد اس ملک کے قانون پر عمل پیرا ہونا لازمی ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ انسان سے زندگی میں غلطیاں ہوتی ہیں لیکن اسے اس کی سمجھ ہونی چاہیے کہ کیا غلط ہے اور کیا صحیح۔
سنجے دت پر سی بی آئی نے جو فرد جرم عائد کیا تھا اس کے مطابق دت بم دھماکہ کی سازش اور دہشت گرد سرگرمیوں میں ملوث تھے لیکن عدالت نے ان پر سے ٹاڈا جیسے سخت قانون کو ہٹا دیا اور محض اسلحہ قانون کے تحت انہیں قصوروار قرار دیا گیا تھا۔
صحافیوں اور پولیس سے کھچاکھچ بھری عدالت میں سنجے معمول کے مطابق مجرموں کے لیے بنے کٹہرے میں خاموش بیٹھے تھے۔ آج نیلے رنگ کے بجائے سفید رنگ کی شرٹ اور ماتھے پر تلک لگائے سنجے کے چہرے سے پریشانی نمایاں تھی۔ جب عدالت نے پہلے روسی ملا کو رہا کرنے کا حکم دیا تو سنجے کے چہرے پر خوشی ابھری لیکن فیصلہ کے بعد سنجے 'نروس' ہو گئے۔
Comment