شو کی میزبان، بیگم نوازش علی، وسط عمر کی خاتون ہیں۔ اپنے دلچسپ اندازِ گفتگو کی وجہ سے وہ ملک بھر میں مشہور ہو چکی ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ بیگم نوازش علی درحقیقت اداکار علی سلیم ہیں۔
علی سلیم کی عمر ستائیس سال ہے۔ بی بی سی کے ساتھ ایک انٹرویو میں انہوں نے اپنی زندگی اور کام کے بارے میں کچھ یوں بتایا۔
شو میں سیاستدانوں سے لے کر فلمی اداکاروں اور کھلاڑیوں تک ہر طرح کے لوگ آ چکے ہیں
بیگم نوازش علی یا علی سلیم کا کہنا ہے کہ وہ اپنی آواز اور اداکاری کی صلاحیتوں سے اچھی طرح واقف تھے۔ وہ اپنی ان صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کے لیے مواقع کی تلاش میں رہتے تھے۔
علی سلیم عرف بیگم نوازش علی نے اداکاری کا آغاز سٹیج سے کیا
انہوں نے بتایا کہ انہی مایوسی بھرے دنوں میں ان کی ملاقات ٹی وی اداکارہ مرحومہ یاسمین اسماعیل سے ہوئی۔ یاسمین نے انہیں امید کی کرن دکھائی اور آج ان کی شہرت میں یاسمین کا بڑا کردار ہے۔
علی سلیم کے بقول انہوں نے اگلے چھ سال سٹیج پر اداکاری کرتے ہوئے گزارے اور وہ اس دور کو اپنی تربیت اور تجربے کا سنہری دور کہتے ہیں۔
دو ہزار چار میں لاہور میں دوستوں کی ایک محفل میں بیٹھے ہوئے بیگم نوازش علی شو کا آئیڈیا سامنے آیا۔ ایک ایسا ٹاک شو جس میں علی کو ایک طلاق یافتہ وسط عمر کی ایسی خاتون کے طور پر میزبانی کرنی تھی جو ہر کسی کو جانتی ہیں۔ جمہوریت ہی ہمارے مسائل کا حل ہے اور فوجیوں کو شو میں نہ بلانا میری طرف سے جمہوریت کے فروغ کی طرف ایک کوشش ہے
بیگم نوازش علی
پہلی قسط سے ہی اس شو کو بہت پسند کیا گیا۔ اب تک اس شو میں سیاستدانوں سے لے کر فلمی اداکاروں اور کھلاڑیوں تک ہر طرح کے لوگ آ چکے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ فوجی عہدیداروں کو جان بوجھ کر اس شو میں مدعو نہیں کیا جاتا۔ اس کی وجہ انہوں نے کچھ یوں بتائی۔
علی سلیم کی عمر ستائیس سال ہے
علی سلیم چاہتے ہیں کہ وہ شو کے ذریعے پاکستان کا ایسا خوبصورت تصور پیش کریں جس سے پاکستان کے بارے میں دہشت گردی کے تصور کو دلا جا سکے۔
Comment