Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

خوبصورت شاعری اور موسیقی کا امتزاج

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • خوبصورت شاعری اور موسیقی کا امتزاج

    asslamoalikum

    yahan aap mashoor adbi kalaam share kr sktay hain jo gaaya b gya ho



    یہ کیا کہ اک جہاں کو کرو وقفِ اضطراب
    یہ کیا کہ ایک دل کو شکیبا نہ کر سکو
    ایسا نہ ہو یہ درد بنے دردِ لا دوا
    ایسا نہ ہو کہ تم بھی مداوا نہ کر سکو
    شاید تمھیں بھی چین نہ آئے مرے بغیر
    شاید یہ بات تم بھی گوارا نہ کر سکو
    کیا جانے پھر ستم بھی میسر ہو یا نہ ہو
    کیا جانے یہ کرم بھی کرو یا نہ کر سکو
    اللہ کرے جہاں کو مری یاد بھول جائے
    اللہ کرے کہ تم کبھی ایسا نہ کر سکو
    میرے سوا کسی کی نہ ہو تم کو جستجو
    میرے سوا کسی کی تمنا نہ کر سکو
    (صوفی غلام مصطفٰی تبسم)






    thanks to SUKHANWAR
    Last edited by saraah; 4 November 2011, 21:18.
    شاہ حسین جیہناں سچ پچھاتا' کامل عِشق تیہناں دا جاتا

  • #2
    Re: خوبصورت شاعری اور موسیقی کا امتزاج

    acha g





    Comment


    • #3
      Re: خوبصورت شاعری اور موسیقی کا امتزاج

      وعلیکم السلام
      واہ
      بہت ہی عمدہ
      شئیرنگ
      Last edited by Nadia khan; 10 November 2011, 16:39.

      Comment


      • #4
        Re: خوبصورت شاعری اور موسیقی کا امتزاج

        شکریہ
        شاہ حسین جیہناں سچ پچھاتا' کامل عِشق تیہناں دا جاتا

        Comment


        • #5
          Re: خوبصورت شاعری اور موسیقی کا امتزاج

          لطف وہ عشق میں پائے ہیں کہ جی جانتا ہے
          رنج بھی ایسے اٹھائے ہیں کہ جی جانتا ہے

          سادگی، بانکپن، اغماز، شرارت، شوخی
          تُو نے انداز وہ پائے ہیں کہ جی جانتا ہے

          مسکراتے ہوئے وہ مجمعِ اغیار کے ساتھ
          آج یوں بزم میں آئے ہیں کہ جی جانتا ہے

          انہی قدموں نے تمھارے انہی قدموں کی قسم
          خاک میں اتنے ملائے ہیں کہ جی جانتا ہے

          تم نہیں جانتے اب تک یہ تمھارے انداز
          وہ مرے دل میں سمائے ہیں کہ جی جانتا ہے

          داغِ وارفتہ کو ہم آج ترے کوچے سے
          اس طرح کھینچ کہ لائے ہیں کہ جی جانتا ہے
          شاہ حسین جیہناں سچ پچھاتا' کامل عِشق تیہناں دا جاتا

          Comment


          • #6
            Re: خوبصورت شاعری اور موسیقی کا امتزاج

            تیرے آنے کا دھوککہ سا رہا ہے
            دیا سا رات بھر جلتا رہا ہے

            عجب ہے رات سے آنکھوں کا عالم
            یہ دریا رات بھر چڑھتا رہا ہے

            سنا ہے رات بھر برسا ہے بادل
            مگر وہ شہر جو پیاسا رہا ہے

            وہ کوئی دوست تھا اچھے دنوں کا
            جو پچھلی رات سے یاد آ رہا ہے

            کسے ڈھونڈو گے ان گلیوں میں ناصر
            چلو اب گھر چلیں دن جا رہا ہے

            ناصر کاظمی
            شاہ حسین جیہناں سچ پچھاتا' کامل عِشق تیہناں دا جاتا

            Comment


            • #7
              Re: خوبصورت شاعری اور موسیقی کا امتزاج

              aha kia bat hy saraah...
              میں نعرہ مستانہ، میں شوخی رندانہ

              Comment


              • #8
                Re: خوبصورت شاعری اور موسیقی کا امتزاج

                Originally posted by crystal_thinking View Post
                aha kia bat hy saraah...
                :rose
                شاہ حسین جیہناں سچ پچھاتا' کامل عِشق تیہناں دا جاتا

                Comment


                • #9
                  Re: خوبصورت شاعری اور موسیقی کا امتزاج

                  یا رب ! غم ِ ہجراں میں اتنا تو کیا ہوتا
                  جو ہاتھ جگر پر ہے وہ دستِ دعا ہوتا

                  اک عشق کا غم آفت اور اُس پہ یہ دل آفت
                  یا غم نہ دیا ہوتا یا دل نہ دیا ہوتا

                  ناکام ِ تمنا دل اِس سوچ میں رہتا ہے
                  یوں ہوتا تو کیا ہوتا ، یوں ہوتا تو کیا ہوتا

                  امید تو بندھ جاتی تسکین تو ہو جاتی
                  وعدہ نہ وفا کرتے ، وعدہ تو کیا ہوتا

                  غیروں سے کہا تم نے غیروں سے سُنا تم نے
                  کچھ ہم سے کہا ہوتا ، کچھ ہم سے سُنا ہوتا
                  -------
                  Last edited by saraah; 14 December 2011, 09:12.
                  شاہ حسین جیہناں سچ پچھاتا' کامل عِشق تیہناں دا جاتا

                  Comment


                  • #10
                    Re: خوبصورت شاعری اور موسیقی کا امتزاج

                    میں نظر سے پی رہا ہوں یہ سماں بدل نہ جائے
                    نہ جُھکاؤ تم نگاہیں کہیں رات ڈھل نہ جائے

                    میرے اشک بھی ہیں اس میں یہ شراب اُبل نہ جائے
                    میرا جام چھونے والے تیرا ہاتھ جل نہ جائے

                    ابھی رات کچھ ہے باقی نہ اُٹھا نقاب ساقی
                    تیرا رند گرتے گرتے کہیں پھر سنبھل نہ جائے

                    میری زندگی کے مالک میرے دل پہ ہاتھ رکھنا
                    تیرے آنے کی خوشی میں میرا دم نہ نکل نہ جائے

                    مجھے پُھونکنے سے پہلے میرا دل نکال لینا
                    یہ کسی کی ہے امانت میرے ساتھ جل نہ جائے

                    انورمرزاپوری

                    شاہ حسین جیہناں سچ پچھاتا' کامل عِشق تیہناں دا جاتا

                    Comment


                    • #11
                      Re: خوبصورت شاعری اور موسیقی کا امتزاج

                      ساز، یہ کینہ ساز کیا جانیں
                      ناز والے نیاز کیا جانیں

                      شمع رُو آپ گو ہوئے لیکن
                      لطفِ سوز و گداز کیا جانیں

                      کب کسی در کی جُبّہ سائی کی
                      شیخ صاحب نماز کیا جانیں

                      جو رہِ عشق میں قدم رکھیں
                      وہ نشیب و فراز کیا جانیں

                      پوچھئے مے کشوں سے لطفِ شراب
                      یہ مزا پاک باز کیا جانیں

                      جن کو اپنی خبر نہیں اب تک
                      وہ مرے دل کا راز کیا جانیں

                      حضرتِ خضر جب شہید نہ ہوں
                      لطفِ عمرِ دراز کیا جانیں

                      جو گزرتے ہیں داغ پر صدمے
                      آپ بندہ نواز کیا جانیں

                      (داغ دہلوی)

                      شاہ حسین جیہناں سچ پچھاتا' کامل عِشق تیہناں دا جاتا

                      Comment

                      Working...
                      X