اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین نجم سیٹھی کی تقرری کالعدم قرار دیتے ہوئے سابق چیئرمین ذکا اشرف کو ان کے عہدے پر بحال کر دیا ہے۔
پاکستان کے سرکاری ٹی وی کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے ایک رکنی بینچ نے سنیچر کو چیئرمین پی سی بی تقرری کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے نجم سیٹھی کی بطور چیئرمین پی سی بی تقرری کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دے دیا۔
جسٹس نور الحق قریشی نے اپنے فیصلے میں کرکٹ بورڈ کی انتظامی عبوری کمیٹی کو بھی ختم کرنے کا حکم دیا اور ذکا اشرف کے علاوہ کرکٹ بورڈ کے برطرف 38 ملازمین کو بھی بحال کیا ہے۔
واضح رہے کہ یہ دوسرا موقع ہے کہ ذکا اشرف کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے بطور چیئرمین پی سی بی ان کے عہدے پر بحال کیا ہے۔
انھیں آٹھ مئی 2013 کو پاکستان کرکٹ بورڈ کے نئے آئین کے تحت چار سال کے لیے پاکستان کرکٹ بورڈ کا چیئرمین منتخب کیا گیا تھا تاہم تین ہفتے بعد ہی اسلام آباد ہائی کورٹ نے ہی انھیں مزید کام کرنے سے روک دیا تھا۔
بعدازاں حکومت کی جانب سے معروف صحافی نجم سیٹھی کو کرکٹ بورڈ کی عبوری کمیٹی کا سربراہ بنایا گیا لیکن رواں برس 15 جنوری کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے اس کمیٹی کو ختم کر کے ذکا اشرف کو ان کے عہدے پر بحال کیا تھا۔
اس کے بعد ملک کے وزیراعظم اور کرکٹ بورڈ کے سرپرستِ اعلیٰ میاں نواز شریف نے رواں برس دس فروری کو پی سی بی کا گورننگ بورڈ تحلیل کر دیا تھا۔
اس تحلیل کے بعد کرکٹ بورڈ کے امور چلانے کے لیے 11 رکنی انتظامی کمیٹی قائم کی گئی تھی اور نجم سیٹھی کو اس کمیٹی کا چیئرمین مقرر کر دیا گیا تھا۔
خیال رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ حال ہی میں سابق ٹیسٹ کرکٹر محمد الیاس کو پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف سلیکٹر کے عہدے پر بھی بحال کر چکی ہے۔
انھیں رواں برس 11 فروری کو پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین نجم سیٹھی نے ان کے عہدے سے ہٹا دیا تھا۔
پاکستان کے سرکاری ٹی وی کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے ایک رکنی بینچ نے سنیچر کو چیئرمین پی سی بی تقرری کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے نجم سیٹھی کی بطور چیئرمین پی سی بی تقرری کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دے دیا۔
جسٹس نور الحق قریشی نے اپنے فیصلے میں کرکٹ بورڈ کی انتظامی عبوری کمیٹی کو بھی ختم کرنے کا حکم دیا اور ذکا اشرف کے علاوہ کرکٹ بورڈ کے برطرف 38 ملازمین کو بھی بحال کیا ہے۔
واضح رہے کہ یہ دوسرا موقع ہے کہ ذکا اشرف کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے بطور چیئرمین پی سی بی ان کے عہدے پر بحال کیا ہے۔
انھیں آٹھ مئی 2013 کو پاکستان کرکٹ بورڈ کے نئے آئین کے تحت چار سال کے لیے پاکستان کرکٹ بورڈ کا چیئرمین منتخب کیا گیا تھا تاہم تین ہفتے بعد ہی اسلام آباد ہائی کورٹ نے ہی انھیں مزید کام کرنے سے روک دیا تھا۔
بعدازاں حکومت کی جانب سے معروف صحافی نجم سیٹھی کو کرکٹ بورڈ کی عبوری کمیٹی کا سربراہ بنایا گیا لیکن رواں برس 15 جنوری کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے اس کمیٹی کو ختم کر کے ذکا اشرف کو ان کے عہدے پر بحال کیا تھا۔
اس کے بعد ملک کے وزیراعظم اور کرکٹ بورڈ کے سرپرستِ اعلیٰ میاں نواز شریف نے رواں برس دس فروری کو پی سی بی کا گورننگ بورڈ تحلیل کر دیا تھا۔
اس تحلیل کے بعد کرکٹ بورڈ کے امور چلانے کے لیے 11 رکنی انتظامی کمیٹی قائم کی گئی تھی اور نجم سیٹھی کو اس کمیٹی کا چیئرمین مقرر کر دیا گیا تھا۔
خیال رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ حال ہی میں سابق ٹیسٹ کرکٹر محمد الیاس کو پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف سلیکٹر کے عہدے پر بھی بحال کر چکی ہے۔
انھیں رواں برس 11 فروری کو پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین نجم سیٹھی نے ان کے عہدے سے ہٹا دیا تھا۔
Comment