پاکستان کرکٹ بورڈ نے وکٹ کیپر سرفراز احمد کو آسٹریلیا بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے اور ٹیم منیجمنٹ کو مطلع کردیا ہے کہ انہیں ہوبارٹ میں کھیلے جانے والے تیسرے ٹیسٹ میں کامران اکمل کی جگہ کھلایا جائے۔
یہ فیصلہ سڈنی ٹیسٹ میچ میں کامران اکمل کی انتہائی مایوس کن کارکردگی کے پیش نظر اٹھایا گیا ہے جنہوں نے مائیکل ہسی کے تین اور پیٹر سڈل کا ایک کیچ ڈراپ کردیے تھے۔پاکستان کو سڈنی ٹیسٹ میں اپنے بیٹسمینوں کی شرمناک کارکردگی کے سبب چھتیس رنز سے شکست کا سامنا کرناپڑا۔
چیئرمین سلیکشن کمیٹی اقبال قاسم نے جمعرات کو پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین اعجاز بٹ سے ملاقات کی جس میں سرفراز احمد کو آسٹریلیا بھیجتے ہوئے تیسرے ٹیسٹ میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔تیسرا ٹیسٹ چودہ جنوری سے شروع ہوگا۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ آٹھ ون ڈے انٹرنیشنل میچز کھیلنے والے سرفراز احمد نیوزی لینڈ کے دورے میں پاکستانی ٹیم میں شامل تھے لیکن کرکٹ بورڈ نے انہیں وطن واپس بلا لیا تھا۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ سڈنی ٹیسٹ میں بدترین وکٹ کیپنگ کے باوجود کامران اکمل کپتان محمد یوسف کی حمایت حاصل کرنے میں کامیاب رہے جنہوں نے کہا کہ کامران اکمل کی انہیں ضرورت ہے جو بہت اچھے بیٹسمین ہیں۔
پاکستانی ٹیم کے کوچ انتخاب عالم نے کہا کہ کامران اکمل کو کچھ عرصہ آرام کرلینا چاہیے۔سابق ٹیسٹ کرکٹرز نے بھی کامران اکمل کی کارکردگی پر سخت تنقید کی ہے
یہ فیصلہ سڈنی ٹیسٹ میچ میں کامران اکمل کی انتہائی مایوس کن کارکردگی کے پیش نظر اٹھایا گیا ہے جنہوں نے مائیکل ہسی کے تین اور پیٹر سڈل کا ایک کیچ ڈراپ کردیے تھے۔پاکستان کو سڈنی ٹیسٹ میں اپنے بیٹسمینوں کی شرمناک کارکردگی کے سبب چھتیس رنز سے شکست کا سامنا کرناپڑا۔
چیئرمین سلیکشن کمیٹی اقبال قاسم نے جمعرات کو پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین اعجاز بٹ سے ملاقات کی جس میں سرفراز احمد کو آسٹریلیا بھیجتے ہوئے تیسرے ٹیسٹ میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔تیسرا ٹیسٹ چودہ جنوری سے شروع ہوگا۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ آٹھ ون ڈے انٹرنیشنل میچز کھیلنے والے سرفراز احمد نیوزی لینڈ کے دورے میں پاکستانی ٹیم میں شامل تھے لیکن کرکٹ بورڈ نے انہیں وطن واپس بلا لیا تھا۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ سڈنی ٹیسٹ میں بدترین وکٹ کیپنگ کے باوجود کامران اکمل کپتان محمد یوسف کی حمایت حاصل کرنے میں کامیاب رہے جنہوں نے کہا کہ کامران اکمل کی انہیں ضرورت ہے جو بہت اچھے بیٹسمین ہیں۔
پاکستانی ٹیم کے کوچ انتخاب عالم نے کہا کہ کامران اکمل کو کچھ عرصہ آرام کرلینا چاہیے۔سابق ٹیسٹ کرکٹرز نے بھی کامران اکمل کی کارکردگی پر سخت تنقید کی ہے
Comment