سڈنی میں کھیلے جانے والے دوسرے کرکٹ ٹیسٹ کے چوتھے روز آسٹریلیا نے پاکستان کو 139 رنز پر آؤٹ کر کے میچ 36 رنز سے جیت کرتین ٹیسٹ میچوں کی سیریز بھی دو صفر سےاپنے نام کرلی ہے۔
بدھ کو چوتھے روز کا کھیل شروع ہوا تو میزبان ٹیم کھانے کے وقفے کے بعد 381 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی اور پاکستان کومیچ جیتنے کے لیے 176 رنز کا بظاہرایک آسان ہدف ملا۔
لیکن آسٹریلوی باؤلرز نے سوائے مڈل آرڈر بلے بازعمر اکمل کے مہان ٹیم کے کسی کھلاڑی کو جم کر کھیلنے نہیں دیا اور ایک ایسا میچ جس پر پہلے تین دن پاکستان کی گرفت مظبوط رہی باآسانی 36 رنز سےجیت لیا۔ عمر اکمل 49 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔
آسٹریلیا کی طرف سے مائیکل ہسی نے دوسری اننگز میں شاندار سنچری بنا کر اپنی ٹیم کو نا صرف ایک مشکل صورت حال سے باہر نکالا بلکہ ان کے 134 رنز نے میزبان ٹیم کی جیت میں کلیدی کردار ادا کیا۔
منگل کے روز جب دوسری انگنز میں آسٹریلیا کے آٹھ کھلاڑی آؤٹ ہوچکے تھے اور اس کی مجموعی برتری صرف 80 رنز تھی تو اس وقت تک دنیش کنیریا کی باؤلنگ پر وکٹ کیپر کامران اکمل بائیں ہاتھ سے کھیلنے والے مائیکل ہسی کے تین کیچ ڈراپ کر چکے تھے اوران کا انفرادی سکورصرف 52 تھا۔
کامران اکمل کی اسی ناقص کارکردگی کو کرکٹ کے مبصرین پاکستان کی شکست کی بڑی وجہ قرار دے رہے ہیں۔
دوسری اننگز میںپاکستان کی جانب سے دنیش کنیریا نے 151 رنز دے کر آسٹریلیا کے پانچ کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا جبکہ عمر گل نے تین اور محمد آصف نے دو وکٹیں حاصل کیں۔
پہلی اننگز میں محمد آصف کی شاندار باؤلنگ کے باعث پاکستان نے آسٹریلیا کو صرف 127 کے مجموعی سکور پر آؤٹ کر دیا تھا۔ آصف نے 41 رنز کے عوض چھ آسٹریلوی کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا تھا۔
جواب میں اچھی بیٹنگ کرتے ہوئے پاکستانی ٹیم نے333 رنز بنا کر پہلی اننگز میں 206 رنز کی اہم برتری حاصل کر لی تھی لیکن اس کے باوجود میزبان ٹیم نے یہ میچ جیت لیا۔ آف سپن باؤلر ہرٹز نے 53 رنز دے کر پانچ جب کہ میچل جانسن نے تین اور بولنگر نے دو پاکستانی کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
سیریز کا تیسرا اور آخری کرکٹ ٹیسٹ میچ 14 جنوری سے ہوبارٹ میں کھیلا جائے گا۔
بدھ کو چوتھے روز کا کھیل شروع ہوا تو میزبان ٹیم کھانے کے وقفے کے بعد 381 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی اور پاکستان کومیچ جیتنے کے لیے 176 رنز کا بظاہرایک آسان ہدف ملا۔
لیکن آسٹریلوی باؤلرز نے سوائے مڈل آرڈر بلے بازعمر اکمل کے مہان ٹیم کے کسی کھلاڑی کو جم کر کھیلنے نہیں دیا اور ایک ایسا میچ جس پر پہلے تین دن پاکستان کی گرفت مظبوط رہی باآسانی 36 رنز سےجیت لیا۔ عمر اکمل 49 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔
آسٹریلیا کی طرف سے مائیکل ہسی نے دوسری اننگز میں شاندار سنچری بنا کر اپنی ٹیم کو نا صرف ایک مشکل صورت حال سے باہر نکالا بلکہ ان کے 134 رنز نے میزبان ٹیم کی جیت میں کلیدی کردار ادا کیا۔
منگل کے روز جب دوسری انگنز میں آسٹریلیا کے آٹھ کھلاڑی آؤٹ ہوچکے تھے اور اس کی مجموعی برتری صرف 80 رنز تھی تو اس وقت تک دنیش کنیریا کی باؤلنگ پر وکٹ کیپر کامران اکمل بائیں ہاتھ سے کھیلنے والے مائیکل ہسی کے تین کیچ ڈراپ کر چکے تھے اوران کا انفرادی سکورصرف 52 تھا۔
کامران اکمل کی اسی ناقص کارکردگی کو کرکٹ کے مبصرین پاکستان کی شکست کی بڑی وجہ قرار دے رہے ہیں۔
دوسری اننگز میںپاکستان کی جانب سے دنیش کنیریا نے 151 رنز دے کر آسٹریلیا کے پانچ کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا جبکہ عمر گل نے تین اور محمد آصف نے دو وکٹیں حاصل کیں۔
پہلی اننگز میں محمد آصف کی شاندار باؤلنگ کے باعث پاکستان نے آسٹریلیا کو صرف 127 کے مجموعی سکور پر آؤٹ کر دیا تھا۔ آصف نے 41 رنز کے عوض چھ آسٹریلوی کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا تھا۔
جواب میں اچھی بیٹنگ کرتے ہوئے پاکستانی ٹیم نے333 رنز بنا کر پہلی اننگز میں 206 رنز کی اہم برتری حاصل کر لی تھی لیکن اس کے باوجود میزبان ٹیم نے یہ میچ جیت لیا۔ آف سپن باؤلر ہرٹز نے 53 رنز دے کر پانچ جب کہ میچل جانسن نے تین اور بولنگر نے دو پاکستانی کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
سیریز کا تیسرا اور آخری کرکٹ ٹیسٹ میچ 14 جنوری سے ہوبارٹ میں کھیلا جائے گا۔
Comment