پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین اعجازبٹ نے تصدیق کردی ہے کہ فاسٹ باؤلرمحمد آصف اپنی زندگی میں دوبارہ دبئی میں نہ تو کرکٹ کھیل سکتے ہیں اور نہ ہی دبئی کاسفر کرسکتے ہیں ،
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین پی سی بی نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ انہوں نے دبئی اتھارٹی کے اعلی سطح کے لوگوں سے آصف کیس کی نوعیت جاننے کیلئے رابطہ کیا جس میں انکشاف ہوا ہے کہ فاسٹ باؤلرپر یواے ای میں سفرکرنے پر پابندی ہے
اور وہ اب دوبارہ کبھی بھی دبئی میں نہ کرکٹ کھیل سکتے ہیں اور نہ ہی دبئی کاسفر کرسکتے ہیں اور نہ ہی کہیں جانے کیلئے براستہ دبئی جاسکتے ہیں،
واضع رہے کہ قومی ٹیم کے فاسٹ باؤلر محمد آصف گزشتہ برس آئی پی ایل کاپہلا ایڈیشن کھیلنے کے بعد دہلی سے براستہ دبئی لاہورآرہے تھے انہیں دبئی ائیرپورٹ اتھارٹی نے منشیات رکھنے کے جرم میں حراست میں لے لیا تھا بعد میں معلوم پڑا کہ وہ منشیات چرس تھی جس کی پاداش میں آصف انیس روز تک دبئی پولیس کی حراست میں رہے
تاہم اس وقت کے پی سی بی کے چیئرمین نسیم اشرف نے ذاتی تعلقات استعمال کرکے آصف کو وہاں سے رہائی دلائی اور فاسٹ باؤلرانیس دن تک دبئی پولیس کے سرکاری مہمان رہنے کے بعد وطن واپس لوٹے تھے
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین پی سی بی نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ انہوں نے دبئی اتھارٹی کے اعلی سطح کے لوگوں سے آصف کیس کی نوعیت جاننے کیلئے رابطہ کیا جس میں انکشاف ہوا ہے کہ فاسٹ باؤلرپر یواے ای میں سفرکرنے پر پابندی ہے
اور وہ اب دوبارہ کبھی بھی دبئی میں نہ کرکٹ کھیل سکتے ہیں اور نہ ہی دبئی کاسفر کرسکتے ہیں اور نہ ہی کہیں جانے کیلئے براستہ دبئی جاسکتے ہیں،
واضع رہے کہ قومی ٹیم کے فاسٹ باؤلر محمد آصف گزشتہ برس آئی پی ایل کاپہلا ایڈیشن کھیلنے کے بعد دہلی سے براستہ دبئی لاہورآرہے تھے انہیں دبئی ائیرپورٹ اتھارٹی نے منشیات رکھنے کے جرم میں حراست میں لے لیا تھا بعد میں معلوم پڑا کہ وہ منشیات چرس تھی جس کی پاداش میں آصف انیس روز تک دبئی پولیس کی حراست میں رہے
تاہم اس وقت کے پی سی بی کے چیئرمین نسیم اشرف نے ذاتی تعلقات استعمال کرکے آصف کو وہاں سے رہائی دلائی اور فاسٹ باؤلرانیس دن تک دبئی پولیس کے سرکاری مہمان رہنے کے بعد وطن واپس لوٹے تھے
Comment