Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

بلوچستان: پولیس افسر حملے میں شدید زخمی، دو اہلکار ہلاک

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • بلوچستان: پولیس افسر حملے میں شدید زخمی، دو اہلکار ہلاک

    بلوچستان: پولیس افسر حملے میں شدید زخمی، دو اہلکار ہلاک
    پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے ضلع لورالائی میں ضلعی پولیس افسر کے قافلے پر حملے میں میں کم از کم دو پولیس اہلکار ہلاک ہوگئے ہیں۔
    حملے میں لورالائی کے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر شیرانی سمیت دو اہلکار زخمی بھی ہوئے ہیں۔
    لورالائی میں لیویز فورس کے ایک اہلکار نے بتایاکہ ضلعی پولیس افسر شیرانی اپنی گاڑی میں شیرانی سے لورالائی کی جانب آ رہے تھے۔
    جب ان کی گاڑی ضلع لورالائی کے علاقے اسپیرہ راغہ کے علاقے میں پہنچی تو نامعلوم مسلح افراد نے اس پر اندھا دھند فائرنگ کی۔
    فائرنگ کے نتیجے میں دو پولیس اہلکار ہلاک ہوگئے۔ دونوں ہلاک شدگان ڈی پی او کے محافظ تھے۔
    اہلکار کا کہنا تھا کہ اس حملے میں ڈی پی او شیرانی کے علاوہ ایک پولیس اہلکار زخمی بھی ہوا ہے۔
    لیویز فورس کے اہلکار نے بتایا کہ ڈی پی او کو تین گولیاں لگی ہیں جس کے باعث ان کی حالت تشویشناک ہے۔ ڈی پی او اور زخمی اہلکار کو ابتدائی طبی امداد کے لیے لورالائی شہر منتقل کیاگیا۔
    تحریک طالبان پاکستان ایک پیغام میں ڈی پی او کے قافلے پر حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
    لورالائی کوئٹہ شہر سے شمال مشرق میں اندازاً ایک سو ساٹھ کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ لورالائی کی آبادی مختلف پشتون قبائل پر مشتمل ہے۔
    ایک اور واقعے میں ضلع ڈیرہ بگٹی میں بارودی سرنگ کے دھماکے میں ایک شخص زخمی ہوا۔ ضلعی انتظامیہ کے ایک اہلکار نے بتایا کہ نامعلوم افراد نے پولیس کی حدود میں بارودی سرنگ نصب کیا تھا۔
    اہلکار کا کہنا تھا کہ بارودی سرنگ کے پھٹنے سے ایک شخص زخمی ہوا جسے علاج کے لیے مقامی ہسپتال منتقل کر دیا گیا

    http://www.bbc.co.uk/urdu/pakistan/2...emen_killed_ra
    دہشتگردی اور انتہا پسندی موجودہ صدی کا سب سے بڑا چیلنج ہےاور پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ دہشت گردی ہے اور دہشت گردی کو پھیلانے اور جاری رکھنے میں طالبان ، القاعدہ اور دوسرے اندورونی و بیرونی دہشت گردوں کا بہت بڑا ہاتھ ہے،جو وزیرستان میں چھپے بیٹھے ہیں .غیر ملکی جہادیوں اور دوسرے دہشت گردوں کی وزیرستان میں مسلسل موجودگی اوران کی پاکستان اور دوسرے ممالک میں دہشت گردانہ سرگرمیاں پاکستان کی سلامتی کےلئے بہت بڑا خطرہ بن گئی تھی۔
    خودکش حملے اور دہشتگردی اسلام میں حرام ہے۔اسلام میں ایک بے گناہ کا قتل تمام انسانیت کا قتل تصور ہوتا ہے۔ چندانتہاپسندعناصرکی وجہ سے پوری دنیا میں اسلام کاامیج خراب ہورہا ہے۔القائدہ،لشکر جھنگوی،بی ایل اے اور دوسرے دہشت گرد ملک میں دہشت گردی کو پھیلا رہے ہیں اور عدم استحکام میں مبتلا کرنا چاہتے ہیں۔ مسلم حکومت کے خلاف علم جنگ بلند کرتے ہوئے ہتھیار اٹھانا اور مسلح جدوجہد کرنا، خواہ حکومت کیسی ہی کیوں نہ ہو اسلامی تعلیمات میں اجازت نہیں۔
    دہشت گردوں کے خاتمے کے بعد ملک میں امن کا دور دورہ ہوگا اور خوشحالی و ترقی کا ایک نیا دور شروع ہوگا جس کے ثمرات تمام پاکستانیوں کو پہنچیں گے۔
Working...
X