جو مضمون میں نے یہاں پے شئیر كیا ہے وہ دو گروہوں كے لئے لكہا ہوا ہے . ایك ان دہشتگردوں كے لئے جو ہر دن كسی نہ كسی طرح پولیو مہم چلانے كو روكنا چاہتے ہیں . دوسرہ گروہ وہ والدین ہیں جو پولیو قطروں كے بارے میں حقیقت نہیں جانتے اور جاہل لوگ كی باتوں میں آكر اپنے بچوں كو ان قطروں سے محروم ركہنا چاہتے ہیں . اس مضمون كا آخری حصہ كو میں نے یہاں اپنے پوسٹ میں شئیر كیا ہے جو پاكستان كے بارے میں ہے
http://urdu.dawn.com/news/1009159/08...a-saleha-bm-aq
پاکستان واحد ملک تھا جہاں 2010 میں پولیو کے کیسز میں اضافہ ہوا
پاکستان میں پولیو کے قطرے پلانا جان جوکھم کا کام ہے جہاں عسکریت پسند پولیو کے قطرے پلانے والوں کو موت کے گھاٹ اتار دیتے ہیں- قبائلی علاقوں کے علاوہ پاکستان کے بعض شہروں مثلاً کراچی، پشاور اور کوئٹہ وغیرہ میں دہشت گرد انھیں اپنا نشانہ بناتے ہیں جس کا نتیجہ یہ ہے کہ پولیو اب بھی یہاں موجود ہے اور بیرون ملک سفر کرنے کے لیے انسداد پولیو کی سرٹیفیکٹ پیش کرنا لازمی ہے
افسوس اس بات کا ہے کہ ایک طرف اس معاملے میں ہمیں دہشت گردی کا سامنا ہےتو دوری طرف بعض مشکلات ہماری اپنی پیدا کردہ ہیں- ہمارے ملک میں یہ شعبہ بھی دیگر اور شعبوں کی طرح سست روی کا شکار ہے جبکہ ہمیں اس منصوبہ کو ہنگامی بنیادوں پر آگے بڑھانے کی ضرورت ہے- یہ خبر البتہ امید افزا ہے کہ پشاور میں دو دن کے اندرتقریباً پانچ لاکھ بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے
پاکستان میں پولیو کے قطرے پلانا جان جوکھم کا کام ہے جہاں عسکریت پسند پولیو کے قطرے پلانے والوں کو موت کے گھاٹ اتار دیتے ہیں- قبائلی علاقوں کے علاوہ پاکستان کے بعض شہروں مثلاً کراچی، پشاور اور کوئٹہ وغیرہ میں دہشت گرد انھیں اپنا نشانہ بناتے ہیں جس کا نتیجہ یہ ہے کہ پولیو اب بھی یہاں موجود ہے اور بیرون ملک سفر کرنے کے لیے انسداد پولیو کی سرٹیفیکٹ پیش کرنا لازمی ہے
افسوس اس بات کا ہے کہ ایک طرف اس معاملے میں ہمیں دہشت گردی کا سامنا ہےتو دوری طرف بعض مشکلات ہماری اپنی پیدا کردہ ہیں- ہمارے ملک میں یہ شعبہ بھی دیگر اور شعبوں کی طرح سست روی کا شکار ہے جبکہ ہمیں اس منصوبہ کو ہنگامی بنیادوں پر آگے بڑھانے کی ضرورت ہے- یہ خبر البتہ امید افزا ہے کہ پشاور میں دو دن کے اندرتقریباً پانچ لاکھ بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے
Comment